مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ ؛ سپریم کورٹ نے ملزم سمیر کلکرنی کے مقدمہ پر اسٹے لگا دیا

Source: S.O. News Service | Published on 30th April 2024, 7:57 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 30/ اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی)  مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج ایک اہم پیش رفت ہوئی جب سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ نے ملزم سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے اس کے مقدمہ پر عبوری اسٹے لگادیا یعنی کے سمیر کلکرنی کے کی پٹیشن پر حتمی فیصلہ آنے تک اس کے مقدمہ میں ٹرائل کورٹ میں کوئی پیش رفت نہیں ہوگی۔

سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس سنجے کمار کے روبرو ملزم سمیر کلکرنی کی جانب سے داخل عرضداشت پر سماعت عمل میں آئی جس کے دوران سمیر کلکرنی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل شیام دیوان نے عدالت کو بتایا کہ یو اے پی اے قانون کے اطلاق کے لیئے ضروری خصوصی اجازت نامہ یعنی کے سینکشن کے بغیر مقدمہ کی سماعت کررہی ہے جو غیر قانونی ہے جس پر فوری روک لگائی جائے یا پھر عرضداشت پر آج ہی حتمی سماتع کی جائے۔

قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک جونیئر وکیل نے عدالت سے مزید دستاویزات جمع کرنے اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل آف انڈیا ایشوریہ بھاٹی کے دوسری عدالت میں مصروف ہونے کی وجہ سے وقت طلب کیا جس کے جواب میں سمیر کلکرنی کے وکیل نے مقدمہ کی سماعت پر اسٹے دیئے جانے کی شرط پر استغاثہ کو وقت دیئے جانے کی عدالت سے گذارش کی۔

اسی درمیان جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال نے عدالت کو بتایا کہ بم دھماکہ متاثرین گذشتہ 16/ سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں نیز مقدمہ کی سماعت آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے، ملزمین کے بیانات کا اندراج کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 313 / کے تحت تقریباً مکمل ہوچکا ہے لہذا عدالت کو مقدمہ پر اسٹے دینے کی بجائے یو اے پی اے سینکشن کے قانونی یا غیر قانونی ہونے کا فیصلہ این آئی اے عدالت کو کرنے دینا چاہئے جس پر سمیر کلکرنی کے وکیل شیام دیوان نے شدید اعتراض کیا اور کہا کہ سالوں سے این آئی اے کورٹ غیر قانونی طریقے سے مقدمہ کی سماعت کررہی ہے جس پر روک لگانا ضروری ہے۔

دو رکنی بینچ نے سینئر ایڈوکیٹ گورواگروال کو کہا کہ این آئی اے نے وقت طلب کیا ہے اور عدالت خوداس مقدمہ کی حتمی سماعت کرنا چاہتی ہے لہذا این آئی اے کی جانب سے دستاویزات داخل کرنے تک عدالت مقدمہ کی سماعت پر اسٹے دینے کے حق میں ہے۔

ایڈوکیٹ گورو اگروال نے عدالت سے گذارش کی کہ اگر عدالت این آئی اے کی وجہ سے مقدمہ کی سماعت پر اسٹے دینا چاہتی ہے تو وہ صرف ملزم سمیر کلکرنی کے مقدمہ کی سماعت پر اسٹے دے، بقیہ ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت اور دیگر ملزمین کے مقدمہ کی جاری سماعت پر کسی طرح کا اسٹے نہیں دینا چاہئے۔

جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس سنجے کمارنے سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے صرف سمیر کلکرنی کے مقدمہ پر اسٹے دیا اور سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر گرمیوں کی تعطیلات کے بعد سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔عدالت نے واضح طور پر اپنے فیصلہ میں تحریر کیا ہے کہ صرف سمیر کلکرنی کے مقدمہ پر اسٹے دیا جارہا ہے،خصوصی این آئی اے عدالت دیگر ملزمین کے خلاف ٹرائل جاری رکھے، سمیر کلکرنی کے وکیل نے آج پہلی مرتبہ ٹرائل پر اسٹے نہیں مانگا ہے، اس سے قبل کی تین سماعتوں پر بھی اس نے مکمل ٹرائل پر اسٹے مانگا تھا لیکن بم دھماکہ متاثرین کی بروقت مداخلت کی وجہ سے عدالت نے اسٹے نہیں دیا تھا۔آج دوران سماعت عدالت میں جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ جارج تھامس، ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ مجاہد احمد و دیگر موجود تھے۔

واضح رہے کہ ملزم سمیر کلکرنی نے اپنی عرضداشت میں دعوی کیا ہے کہ یو اے پی اے کے تحت مقدمہ چلانے کے لیئے نہایت ضروری سینکشن یعنی کے خصوصی اجازت نامہ تفتیشی ایجنسی نے حاصل تو کیا تھا لیکن وہ قانون کے مطابق نہیں ہے لہذا خصوصی عدالت کو اس مقدمہ کی سماعت کرنے کااختیار ہی نہیں ہے لہذا اس مقدمہ کو ناشک یا مالیگاؤں سیشن عدالت منتقل کیاجائے۔ عدالت نے ملزم کی عرضداشت کو سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا تھا۔

خیال رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں 323/گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے۔ ملزمین کے بیانات کے اندراج آخری مراحل میں ہے، ملزمین کے بیانات کے اندراج کے بعد دفاعی گواہان کے بیانات کا سلسلہ شروع ہوگا، دفاعی گواہان کے بیانات درج ہونے کے بعد حتمی بحث شروع ہوگی۔

ایک نظر اس پر بھی

ہندوستان میں الیکشن مذاق بن کر رہ گیا، نابالغ لڑکے نے بی جے پی کو ڈٖالا 8 بار ووٹ ؛ سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل

  ہندوستان میں لوک سبھا کے الیکشن دنیا بھر میں مذاق بن گئے ہیں اتر پردیش میں ایک نابالغ لڑکے کی جانب سے بی جے پی کو 8 مرتبہ ووٹ ڈالنے کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔

عوام بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے: ملکارجن کھرگے

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کانگریس اور انڈیا اتحاد (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) کے تئیں لوگوں کی سوچ میں بہت تبدیلی آئی ہے۔ انڈیا اتحاد کے حق میں ایک خاموش لہر چل رہی ہے جو لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کو اکثریت حاصل کرنے سے روکنے میں ...

انڈیا الائنس کو اپنے طور پر 300 سے زیادہ سیٹیں مل رہی ہیں: اروند کیجریوال

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال بی جے پی پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ منگل (21 مئی) کو انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں ایک بار پھر بی جے پی اور اس کے لیڈروں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یوگی جی نے بھی مجھے گالیاں دیں۔ آپ سے میں نہایت عاجزی سے کہنا چاہوں گا کہ آپ کے اصل دشمن آپ کی ...

شراب پالیسی معاملہ: منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 31 مئی تک کی توسیع

   دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں منیش سسودیا کو راحت نہیں ملی۔ راؤس ایونیو کورٹ نے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 31 مئی تک توسیع کر دی۔ دہلی میں مبینہ شراب گھوٹالے کی تحقیقات کر رہی سی بی آئی نے گزشتہ سال فروری میں منیش سسودیا کو گرفتار کیا ...

بیرون ملک سے غیر قانونی اور نامناسب چندہ لینے کے الزامات بے بنیاد، انتخابات کی وجہ سے لگائے جا رہے: عآپ

عام آدمی پارٹی پر بیرون ملک سے غیر قانونی اور نامناسب چندہ لینے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے ان الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ برسوں پرانا الزام ہے۔ ان تمام باتوں پر عام آدمی پارٹی وزارت داخلہ، الیکشن ...

دہلی-این سی آر میں شدید گرمی کا سلسلہ جاری، درجہ حرارت 47 ڈگری سے متجاوز، محکمہ موسمیات نے جاری کیا الرٹ

دہلی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور آئی ایم ڈی نے جمعہ تک انتہائی درجہ حرارت کو لے کر ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ گرمی اس حد تک تباہی مچا رہی ہے کہ پیر کو بھی دہلی کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 47 ڈگری سیلسیس کو پار کر گیا تھا۔ دریں اثنا، محکمہ موسمیات نے قومی راجدھانی میں گرمی کی لہر کے حالات ...