سپریم کورٹ نے نوئیڈا کے بلڈر ستندر سنگھ بھسین کو ضمانت سے پہلے 50 کروڑ جمع کرانے کا دیاحکم
نئی دہلی،19نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے رئیل اسٹیٹ کمپنی کے ڈائریکٹر کو 50 کروڑ روپے بطور ضمانت دینے کا حکم دیا ہے۔گریٹر نوئیڈا کے گرینڈ وینس مال بنانے والی رئیل اسٹیٹ کمپنی کے ڈائریکٹر پر 3 درجن سے زائددھوکہ دہی کیس چل رہے ہیں۔عدالت عظمی نے ضمانت سے پہلے کمپنی کے ڈائریکٹر ستندر سنگھ بھسین کو 50 کروڑ جمع کرانے کی شرط رکھی ہے۔بھسین اس سال فروری سے جیل میں بند ہے۔ستندر سنگھ بھسین اس سال فروری سے کئی دھوکہ دہی کیس کے الزام میں جیل میں بند ہے۔بھسین پر سرمایہ کاروں نے دھوکہ دہی کا کیس کیا ہے اور اس پر الزام ہے کہ مقررہ وقت پر کمپنی کی جانب سے کمرشل اسپیس حوالہ نہیں کیا گیا، جبکہ ادائیگی پہلے ہی لے لی گئی تھی۔اس کیس کی انکوائری اترپردیش کی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم اور دہلی پولیس کی اقتصادی جرائم شاخ کر رہی ہے۔دو الگ الگ تحقیقاتی ٹیم کیس پر کام کر رہی ہے لہذا ملزم بھسین نے عدالت عظمی کا دروازہ کھٹکھٹایا۔بھسین نے ساتھ ہی کیس کی سی بی آئی جانچ اور عبوری راحت کا مطالبہ کیا ہے۔جسٹس اے ایم، کھانولکر اور جسٹس دنیش ماہیشوری کی بنچ کو یہ طے کرنا ہے کہ پورے معاملے کی جانچ ایک ہی جانچ ایجنسی کرے یا نہیں۔سپریم کورٹ نے ملزم بھسین کی ضمانت عرضی قبول کر لی ہے،تاہم، عدالت عظمی نے 50 کروڑ روپے کے ساتھ پاسپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔اس کے ساتھ ہی ملزم بھسین کو 5 لاکھ کے ذاتی بانڈ کے ساتھ اس کے خلاف درج تمام کیس میں اتنی ہی مقررہ رقم جمع کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔