ایس پی-بی ایس پی اتحاد کو ملے گی پوروانچل میں بڑی جیت:راج بھر
بلیا،20؍ مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) بھارتیہ جنتا پارٹی سے ناراض سہیلدیو ہندوستانی سماج پارٹی کے صدر اور یوگی حکومت میں وزیر اوم پرکاش راج بھر نے اتوار کو بلیا کے میرگنج پرائمری اسکول میں اپنے پورے خاندان کے ساتھ ووٹ دیا-انہوں نے کہا کہ پوروانچل میں سماجوادی پارٹی- بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد کو بڑی جیت ملے گی-اوم پرکاش راج بھر نے کہاکہ اس بار کسی بھی پارٹی کو ملک میں مکمل اکثریت نہیں ملے گی- لیکن پوروانچل میں ایس پی-بی ایس پی کے اتحاد کو بھاری جیت ملے گی-پوروانچل کی کم از کم 30 سیٹوں پر ہمارا ساتھ نہ ملنے سے بی جے پی کو اثر پڑے گا-گورکھپور، غازی پور اور بلیا سیٹ بی جے پی ہار رہی ہے-بی جے پی سے الگ ہوئے راج بھر نے دعویٰ کیا کہ یوپی سے بی جے پی کو صرف 15 سیٹیں ملیں گی-ایس پی-بی ایس پی اتحاد کو 55 سے 60 سیٹیں ملیں گی-انہوں نے کہا کہ کانگریس کے اکاؤنٹ میں ڈھائی سیٹ ہی آئے گی-اس سے پہلے بھی اوم پرکاش راج بھر نے پیشن گوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس بار دہلی کی کرسی پر ایک دلت کی بیٹی بیٹھے گی-انہوں نے کہاکہ ہم بی جے پی کو ووٹ نہیں دلائیں گے-میں ایک گھوسی سیٹ مانگ رہا تھا، لیکن ہمیں نہیں دی گئی-ملک کے انتخابات میں ہم ان کے ساتھ نہیں ہیں -ایس پی-بی ایس پی اتحاد میں جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاست میں متبادل راستے ہمیشہ موجود رہتے ہیں -سبھاسپا کی بڑھتی ہوئی طاقت سے بی جے پی فکر مند رہی ہے-میں نے وزیر کا عہدہ چھوڑ دیا ہے-میں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو استعفیٰ دے دیا ہے-انہوں نے کہا کہ استعفیٰ قبول کرنا یا نہیں کرنا قومی صدر کا کام ہے-بتا دیں کہ ہفتہ کو اوم پرکاش راج بھر نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیتے ہوئے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ اگر بی جے پی کارکن غلط معلومات پھیلاتے ہیں تو انہیں جوتے سے مارو-بی جے پی نے اس بیان کو انتہائی بدقسمتی اور قابل اعتراض کہا تھا-راج بھر نے گھوسی لوک سبھا علاقے میں ایک اجلاس کے دوران مذکورہ بات کہی جس کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے-بتا دیں سبھاسپا نے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش سے 39 امیدوار اتارے ہیں -سبھاسپا اترپردیش میں بی جے پی کی اتحادی پارٹی ہے اور 2017 کے اسمبلی انتخابات میں اس نے چار سیٹیں جیتی تھیں -راج بھر ریاستی حکومت کے کابینہ وزیر بھی ہیں -راج بھر کے بیٹے سبھاسپا سیکرٹری جنرل ارون راج بھر نے واضح کیا کہ بی جے پی کے ساتھ اسمبلی انتخابات کے لئے اتحاد تھا نہ کہ لوک سبھا انتخابات کے لئے-