ایس پی-بی ایس پی اتحاد کو ملے گی پوروانچل میں بڑی جیت:راج بھر

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th May 2019, 11:06 AM | ملکی خبریں |

بلیا،20؍ مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) بھارتیہ جنتا پارٹی سے ناراض سہیلدیو ہندوستانی سماج پارٹی کے صدر اور یوگی حکومت میں وزیر اوم پرکاش راج بھر نے اتوار کو بلیا کے میرگنج پرائمری اسکول میں اپنے پورے خاندان کے ساتھ ووٹ دیا-انہوں نے کہا کہ پوروانچل میں سماجوادی پارٹی- بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد کو بڑی جیت ملے گی-اوم پرکاش راج بھر نے کہاکہ اس بار کسی بھی پارٹی کو ملک میں مکمل اکثریت نہیں ملے گی- لیکن پوروانچل میں ایس پی-بی ایس پی کے اتحاد کو بھاری جیت ملے گی-پوروانچل کی کم از کم 30 سیٹوں پر ہمارا ساتھ نہ ملنے سے بی جے پی کو اثر پڑے گا-گورکھپور، غازی پور اور بلیا سیٹ بی جے پی ہار رہی ہے-بی جے پی سے الگ ہوئے راج بھر نے دعویٰ کیا کہ یوپی سے بی جے پی کو صرف 15 سیٹیں ملیں گی-ایس پی-بی ایس پی اتحاد کو 55 سے 60 سیٹیں ملیں گی-انہوں نے کہا کہ کانگریس کے اکاؤنٹ میں ڈھائی سیٹ ہی آئے گی-اس سے پہلے بھی اوم پرکاش راج بھر نے پیشن گوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس بار دہلی کی کرسی پر ایک دلت کی بیٹی بیٹھے گی-انہوں نے کہاکہ ہم بی جے پی کو ووٹ نہیں دلائیں گے-میں ایک گھوسی سیٹ مانگ رہا تھا، لیکن ہمیں نہیں دی گئی-ملک کے انتخابات میں ہم ان کے ساتھ نہیں ہیں -ایس پی-بی ایس پی اتحاد میں جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاست میں متبادل راستے ہمیشہ موجود رہتے ہیں -سبھاسپا کی بڑھتی ہوئی طاقت سے بی جے پی فکر مند رہی ہے-میں نے وزیر کا عہدہ چھوڑ دیا ہے-میں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو استعفیٰ دے دیا ہے-انہوں نے کہا کہ استعفیٰ قبول کرنا یا نہیں کرنا قومی صدر کا کام ہے-بتا دیں کہ ہفتہ کو اوم پرکاش راج بھر نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیتے ہوئے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ اگر بی جے پی کارکن غلط معلومات پھیلاتے ہیں تو انہیں جوتے سے مارو-بی جے پی نے اس بیان کو انتہائی بدقسمتی اور قابل اعتراض کہا تھا-راج بھر نے گھوسی لوک سبھا علاقے میں ایک اجلاس کے دوران مذکورہ بات کہی جس کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے-بتا دیں سبھاسپا نے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش سے 39 امیدوار اتارے ہیں -سبھاسپا اترپردیش میں بی جے پی کی اتحادی پارٹی ہے اور 2017 کے اسمبلی انتخابات میں اس نے چار سیٹیں جیتی تھیں -راج بھر ریاستی حکومت کے کابینہ وزیر بھی ہیں -راج بھر کے بیٹے سبھاسپا سیکرٹری جنرل ارون راج بھر نے واضح کیا کہ بی جے پی کے ساتھ اسمبلی انتخابات کے لئے اتحاد تھا نہ کہ لوک سبھا انتخابات کے لئے-

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔