ایس پی ۔ بی ایس پی کے پاس کانگریس کے ساتھ اتحاد کے علاوہ کوئی چارہ نہیں:سلمان خورشید

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 21st April 2019, 11:22 PM | ملکی خبریں |

قائم گنج: 21 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید نے لوک سبھا انتخابات کے بعد اپنی پارٹی کے ایس پی۔بی ایس پی۔آر ایل ڈی کے ساتھ اتحاد ہونے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی نتائج آنے کے بعد اتر پردیش کے اس اتحاد کے پاس کوئی اور چارہ نہیں ہوگا۔اتر پردیش کی کانگریس یونٹ کے دو بار چیف رہ چکے خورشید نے کہا کہ ریاست میں پارٹی اچھی حالت میں ہے کیونکہ لوگ علاقائی اور قومی (جماعتوں)، دونوں کے اختیارات سے ناراض ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اتحاد جماعتوں کے ساتھ مل کر بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے مائل تھی۔خورشید نے کایم گنج میں واقع اپنی رہائش گاہ میں دئے انٹرویو میں کہا کہ اگر ایسا ہوا ہوتا، تو بی جے پی کا ناقص کارکردگی طے رہتی۔انہوں نے کہا کہ لیکن اگر وہ (بی جے پی) ہمارے ووٹ بٹنے کی وجہ فائدہ اٹھاتا ہے تو مجھے لگتا ہے کہ لوگ بہت ہی سوجھ بوجھ کے ساتھ ووٹ ڈالیں گے اور لوگ اس کے بارے میں صحیح جوڑ گھٹاؤ کر لیں گے کہ بی جے پی سے نجات حاصل کرنے کے لئے انہیں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔سلمان خورشید(66)فرخ آباد لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار ہیں جس کے تحت قائم گنج اسمبلی حلقہ آتا ہے۔فرخ آبادمیں بی جے پی کے موجودہ ایم پی مکیش راجپوت اوربی ایس پی کے امیدوار منوج اگروال کے ساتھ ان کا سہ رخی مقابلہ ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انتخابات کے بعد کانگریس اور ایس پی۔بی ایس پی۔آر ایل ڈی کے ساتھ آ سکتے ہیں؟ سابق مرکزی وزیر نے ایک جوابی سوال کرتے ہوئے پوچھاکہ کیا کوئی وجہ ہے کہ وہ ایک ساتھ نہیں آئیں گے؟ اگر کانگریس اور اتر پردیش کا یہ اتحاد ساتھ نہیں آیا تو ان لوگوں (اتحاد) کے لئے کیا کہا جا سکتا ہے؟ پھر وہ لوگ باہر رہ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو لے کر مکمل طور پرپر یقین ہے کہ وہ لوگ اتحاد کے حق میں ہوں گے،مجھے لگتا ہے کہ یہی ان کا بھی مقصد ہے،یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس اور اتر پردیش اتحاد مرکز میں ساتھ مل کر حکومت بنانے میں ایک اہم کردار ادا کریں گے؟ خورشید نے کہا کہ یہ ناگزیر نتیجہ ہے،ایس پی۔بی ایس پی۔آر ایل ڈی اتحاد اس بات پر قائم رہے جو اس نے لوگوں سے کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں اتحاد جماعتوں نے کہا ہے کہ وہ بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لئے ان کا کانگریس کے ساتھ آنا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔