شمالی کرناٹکا کو الگ ریاست کا درجہ دینے کے معاملے پر سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لگائی پھٹکار - وزیر اعلیٰ بومئی نے جھاڑا پلّہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 24th June 2022, 7:39 PM | ریاستی خبریں |

بینگلورو 24 / جون (ایس او نیوز) وزیر برائے فوڈ اینڈ سول سپلائی اومیش کٹی نے  یہ جو کہا تھا کہ  کرناٹکا کو  دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے شمالی کرناٹکا کو ایک الگ ریاست بنایا جائے گا ، اس پر سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنی سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : " ریاست کو تقسیم کرنے کے بارے میں سوچنا بھی اپنی ماں، مادر وطن اور مادری زبان کےساتھ بے وفائی کرنے جیسا ہے ۔"

     ریاستی بی جے پی حکومت میں وزیر کا قلمدان رکھنے والے اومیش کٹی سرحدی ضلع بیلگاوی سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ اکثر شمالی کرناٹکا کو نئی ریاست میں تبدیل کرنے کا مطالبہ / تجویز پیش کرتے رہتے ہیں ۔ اومیش نے دو تین دن قبل کہا تھا کہ 2024 کے الیکشن کے بعد وزیر اعظم نریندرا مودی کی طرف سے  مختلف ریاستوں کو تقسیم کرکے 50 نئی ریاستیں وجود میں لانے  کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ اور اس کڑی میں کرناٹکا کی تقسیم بھی شامل ہے 

    خیال رہے کہ ریاست کے جس حصے  کو شمالی کرناٹکا کہا جاتا ہے اس میں زیادہ تر سرحدی علاقے ہیں اور یہ بیلگاوی، وجیاپورا، باگلکوٹ، بیدر،بیلاری، گلبرگہ، یادگیر، رائچور، گدگ، دھارواڑ، ہاویری، کوپّل اور وجیا نگر جیسے جملہ 13 اضلاع  ہیں۔

    سدا رامیا نے کہا کہ :"کرناٹکا کو متحد رکھنے کے لئے بہت سارے کنڑیگاس نے قربانیاں دی ہیں ۔ وزیر اومیش کٹی نے خلاصہ کیا ہے کہ کرناٹکا کو تقسیم کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی سے بات چیت چل رہی ہے ۔ یہ بہت ہی خطرناک بات ہے ۔ وزیراعظم اور اعلیٰ بسواراج بومئی کو اس سلسلے میں وضاحت کرنی چاہیے ۔  اومیش کٹّی نے اس طرح کے بیانات پہلی مرتبہ نہیں دئے ہیں ۔ اس اشتعال انگیز بیان کے خلاف  بیلگاوی کے سرحدی علاقے سے جو بھی رد عمل ہوگا اس کے لئے بی جے پی ہی پوری طرح ذمہ دار ہوگی ۔ "

    وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے اپنے کابینی ساتھی اومیش کٹّی کے بیان سے اپنا پلّہ جھاڑتے ہوئے کہا کہ :" شمالی کرناٹکا کو نئی ریاست کا درجہ دینے کے سلسلے میں نہ حکومتی سطح پر  کسی نے سوچا ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے ۔" اخباری نمائندے کے ایک سوال پر جھلاتے ہوئے انہوں نے کہا :" یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اومیش کٹی نے ایسی بات کہی ہو ۔ وہ بہت برسوں سے یہ بات کہہ رہے ہیں ۔ تم جو سوال کررہے ہو اس کا جواب خود انہیں کو دینا چاہیے ۔"

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...