ہندی کی آڑ میں ہندو توا کو تھوپنے کی کوشش: سدارامیا
بنگلورو، 15؍ستمبر (ایس او نیوز) وزیر اعلی بسواراج بومئی نے اسمبلی میں کہا ہے کہ ریاست میں کنڑا زبان کو ہی فوقیت دی گئی ہے، کنڑا زبان کے استعمال کو لازمی بنانے کے لئے ایوان میں نیا قانون بنا کر اس بل کو منظور کیا جاۓ گا۔ ریاستی اسمبلی میں جے ڈی ایس اراکین نے ریاستی حکومت کی جانب سے ہندی یوم منانے کے اعلان کی شدید مخالفت کی اور اس مسئلہ پر آواز اٹھائی، وزیر اعلی کی شدید مخالفت کی۔جس کے جواب میں وزیر اعلی بومئی نے کہا ہے کہ کنڑا زبان ، کرناٹک کی زمین، کرناٹک کے پانی کے معاملہ میں کسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ، ریاست میں کنڑا ز بان کے فروغ کے لئے ہر ممکن قدم اٹھایا جارہا ہے، اب ریاست میں کنڑ از بان کو لازمی قرار دینے کے لئے ایوان کی منظوری سے قانون بنایا جاۓ گا، اور اس سلسلہ میں بل پیش کیا جاۓ گا ، اگر ممکن ہوتو موجودہ اسمبلی سیشن میں ہی بل پیش کر دیا جاۓ گا اور قانون بنایا جاۓ گا۔ ریاست میں کنڑا کولازمی قرار دینے کے لئے کئی ایک پر یشداور بورڈ بھی بناۓ گئے ہیں، لیکن انہیں اب تک کوئی دستوری حق نہیں دیا گیا ہے۔ انہیں قانونی اختیارات دینے کے لئے بل پیش کیا جاۓ گا ، ریاست میں نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے ساتھ ہی ہم نے کنڑا زبان کو زیادہ فوقیت دی ہے، پروفیشنل کالجوں میں بھی کنڑ اسیکھنے سکھانے اور امتحانات کے لئے بھی موقع دیا گیا ہے، جبکہ سابقہ حکومتوں نے یہ کام نہیں کیا تھا، پہلی مرتبہ موجودہ بی جے پی حکومت نے انجینئر نگ کورس کا نصاب کنڑا زبان میں تیار کر کے طلباءکو کنڑا میڈیم میں انجینئر نگ کورس پڑھنے کی سہولت فراہم کی ہے، اس سلسلہ میں طلباء نے ایک سمسٹر کا امتحان کنڑا زبان میں ہی لکھا اور پڑھا ہے، ہندوستان ہمہ مذہب اور زبانیں بولنے والا ملک ہے۔ یہاں پر زبردستی کوئی ایک زبان کو عوام پر لا دنہیں سکتے ، وزیر اعظم مودی نے خود کہا ہے کہ اس ملک کی تمام علاقائی زبانیں نہ صرف کنڑا زبان کی حفاظت کی پابند ہے، بلکہ اس کی ترقی کی بھی ذمہ دار ہے۔
سی ایم ابرا ہیم کا بیان : سی ایم ابراہیم کا بیان و دھان سودھا میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران جے ڈی ایس کے ریاستی صدر سی ایم ابراہیم نے کہا کہ جے ڈی ایس ریاست میں ہندی یوم منانے کی سخت مخالف ہے، اس ریاست کے لوگوں کی، اس ریاست کی زبان کنڑا ہے۔ ہندی دہلی کی زبان ہے۔بی جے پی کی ہائی کمان کی غلامی اس ریاست کی عوام برداشت نہیں کرے گی، سی ایم ابر اہیم نے کہا کہ کنڑا زبان بسونا کی کروپا ہے، جبکہ ہندی زبان کیشوا کرو پا ہے، کیشو ا کرو پا جو بی جے پی آرایس ایس ہیڈ کواٹر ہے، وہاں کے لوگ دہلی میں جا کر ہندی یوم منائیں ، ریاست میں ہندی یوم منایا نہ جاۓ۔ وزیر اعلی بومئی کنڑا زبان بولنے والوں کی رقم سے ہندی ماتا کا یوم منانے چلے ہیں، یہ کنڑا پر یمی برداشت نہیں کر سکتے ، بی جے پی لیڈر ہا ر ہا ریاست میں کنڑا زبان کو نظر انداز کرتے آۓ ہیں، ہماری تہذیب اپا جی ، پتاجی کلچر ہے، ہماری تہذیب اور اماں ا با تہذیب ہے، ہندی یوم کی مخالفت میں آج جے ڈی ایس کا رکن ضلع ڈپٹی کمشنرس کے دفتروں کے آگے احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ کوئی ہندی پڑھنا لکھنا نہ سیکھے لیکن میں پہلے اپنی ریاست کی مادری زبان یا ماں کی زبان سیکھنی ہے، بعد میں دوسری زبانوں کی قدر کریں۔
آر ایس ایس ہند ی کی آڑ میں ہند و توا تهوپ رہی ہے : اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے ٹویٹ کر کے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی حکومت ہندی دوس کے نام پر آرایس ایس کے ہندوتوا کو ریاست کی عوام پر لادنے کی کوشش کر رہی ہے، اور آرایس ایس کی خفیہ سازش کی کانگریس مذ مت کرتی ہے، ہم کسی بھی زبان کے سیکھنے یا بولنے کے مخالف نہیں ہیں ، لیکن کرناٹک میں کنڑا زبان کو ہی پوجا کرنی ہے، ریاستی کونسل کے اپوزیشن لیڈر بی کے ہری پرساد نے بھی ٹویٹ کیا ہے کہ ہم کرنا ٹک کے لوگ ہر زبان سیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، ہمارے طلباء اور لوگ ریاست میں 6 زبانوں میں بات کرتے ہیں، اور زبانیں سمجھتے بھی ہیں۔ ہندی سمیت ہم تمام زبانوں کی قدر کرتے ہیں، لیکن زبردستی ہندی زبان لادنے کی ہم مخالفت کرتے ہیں، ہندی کو ریاست والوں پر تھوپنے کے پیچھے آرایس ایس کی گہری سازش ہے، یہ سازش یہاں کامیاب ہونے نہیں دی جاۓ گی۔