جارکی ہولی سی ڈی معاملے کی جانچ ؛ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں کروائی جائے : سدارامیا 

Source: S.O. News Service | Published on 5th April 2021, 1:26 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو ، 5؍اپریل  (ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ  اور ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے رمیش جار کی ہولی کی مبینہ  سی  ڈی میں شامل لڑکی کی طرف سے اس معاملہ کی جانچ میں لگی  ایس آئی ٹی کی نیت پر سوال اٹھائے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر متاثرہ لڑکی کو ایس آئی ٹی کی جانے پر اطمینان  نہیں ہے تو حکومت اس معاملہ کی جانچ  کسی اور ایجنسی کے ذریعے کروائے ۔ 

انصاف دلانے کے لئے اس لڑکی کی طرف سے پولیس کمشنر کمل پنت  کو مکتوب روانہ کئے جانے کے بارے میں سوال پر سدارامیا نے کہا کہ اس لڑکی کو اگر ایس آئی ٹی کی جانچ پر یقین نہیں ہے تو پھر حکومت کو چاہئے کہ اس معاملہ کی جانچ  کسی  اور ایجنسی  سے کروائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملہکی جانچ  ریاستی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں کروائی جائے ۔

 انا بھاگیہ اسکیم کے متعلق ان کے پچھلے بیان پر وزیراعلیٰ  ایڈی یورپا  کے سخت ردعمل اور زبان بند رکھنے کے متعلق بیان پر سدارامیا نے کہا کہ ایڈی یور پا سب سے پہلے اپنی پارٹی کے رکن اسمبلی بسونا گوڑا پاٹل یتنال  کی زبان بند کروا دیں، بعد میں ان کی زبان بند کرنے کے بارے میں سوچیں ۔ انا بھاگیہ اسکیم کے بارے میں ریاستی حکومت کے لاپرواہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ یہ اسکیم حکومت کے فنڈس سے چلائی جا رہی ہے، اس کے لئے ایڈی یور یا اپنے گھر سے رقم لا کر صرف نہیں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو اگر حکومت 7 کلو چاول ماہا نہ  فراہم کرتی ہے تو اس کا  گھٹ  جائے گا۔

چامنڈ  یشوری حلقہ میں ان کو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ووٹ نہ ملنے کے متعلق ان کے اس بیان پر کہ مفت چاول دینے کے باوجود عوام نے انہیں ووٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا عوام سے گلہ جائز ہے، انہوں نےچامنڈ  یشوری کے عوام سے ہی گلہ کیا ہے کہ مفت چا ول د ینے کے باوجود ان لوگوں نے انہیں بھلا دیا۔

 انہوں نے کہا کہ کل سے شمالی کر ناٹک  کے دو اسمبلی اور  بیلگاوی لوک  سبھا حلقہ کے ضمنی نتخابات کی مہم چلانے کے لئے وہ 12 دنوں تک ان علاقوں کا دورہ کریں گے ۔ کورونا وائرس کی صورتحال سےنپٹنے  میں ریاستی حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ہر معاملہ میں جس طرح فیصلے بد لے جا رہے ہیں اس سے عوام پریشان ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...