جارکی ہولی سی ڈی معاملے کی جانچ ؛ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں کروائی جائے : سدارامیا
بنگلورو ، 5؍اپریل (ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ اور ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے رمیش جار کی ہولی کی مبینہ سی ڈی میں شامل لڑکی کی طرف سے اس معاملہ کی جانچ میں لگی ایس آئی ٹی کی نیت پر سوال اٹھائے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر متاثرہ لڑکی کو ایس آئی ٹی کی جانے پر اطمینان نہیں ہے تو حکومت اس معاملہ کی جانچ کسی اور ایجنسی کے ذریعے کروائے ۔
انصاف دلانے کے لئے اس لڑکی کی طرف سے پولیس کمشنر کمل پنت کو مکتوب روانہ کئے جانے کے بارے میں سوال پر سدارامیا نے کہا کہ اس لڑکی کو اگر ایس آئی ٹی کی جانچ پر یقین نہیں ہے تو پھر حکومت کو چاہئے کہ اس معاملہ کی جانچ کسی اور ایجنسی سے کروائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملہکی جانچ ریاستی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں کروائی جائے ۔
انا بھاگیہ اسکیم کے متعلق ان کے پچھلے بیان پر وزیراعلیٰ ایڈی یورپا کے سخت ردعمل اور زبان بند رکھنے کے متعلق بیان پر سدارامیا نے کہا کہ ایڈی یور پا سب سے پہلے اپنی پارٹی کے رکن اسمبلی بسونا گوڑا پاٹل یتنال کی زبان بند کروا دیں، بعد میں ان کی زبان بند کرنے کے بارے میں سوچیں ۔ انا بھاگیہ اسکیم کے بارے میں ریاستی حکومت کے لاپرواہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ یہ اسکیم حکومت کے فنڈس سے چلائی جا رہی ہے، اس کے لئے ایڈی یور یا اپنے گھر سے رقم لا کر صرف نہیں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو اگر حکومت 7 کلو چاول ماہا نہ فراہم کرتی ہے تو اس کا گھٹ جائے گا۔
چامنڈ یشوری حلقہ میں ان کو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ووٹ نہ ملنے کے متعلق ان کے اس بیان پر کہ مفت چاول دینے کے باوجود عوام نے انہیں ووٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا عوام سے گلہ جائز ہے، انہوں نےچامنڈ یشوری کے عوام سے ہی گلہ کیا ہے کہ مفت چا ول د ینے کے باوجود ان لوگوں نے انہیں بھلا دیا۔
انہوں نے کہا کہ کل سے شمالی کر ناٹک کے دو اسمبلی اور بیلگاوی لوک سبھا حلقہ کے ضمنی نتخابات کی مہم چلانے کے لئے وہ 12 دنوں تک ان علاقوں کا دورہ کریں گے ۔ کورونا وائرس کی صورتحال سےنپٹنے میں ریاستی حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ہر معاملہ میں جس طرح فیصلے بد لے جا رہے ہیں اس سے عوام پریشان ہیں۔