شیموگہ دھماکہ کی تحقیق ہائی کورٹ کے جج سے کروائی جائے:سدارامیا
بنگلورو،23؍جنوری (ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ واپوزیشن لیڈرسدارامیانے کہاکہ شہر شیموگہ کے نواح میں پتھرکی کان میں 21 جنوری کی رات ہوئے ایک دھماکہ میں 6سے زائد افرادہلاک اوردیگرکئی افرادزخمی ہونے کا واقعہ انتہائی تشویشناک ہے۔اس واقعہ سے بہت دکھ ہواہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے وزیراعلیٰ اورایک بارسوخ وزیرکے ضلع میں یہ واقعہ پیش آیاہے۔یہ سب کچھ اچانک نہیں ہوا۔اس سے قبل کئی دانشورشہریوں،دیہاتیوں نے اس غیرقانونی کان کنی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے احتجاج کیاتھا۔
اس موقع پر ریاستی وزیربرائے دیہی ترقیات وپنچایت راج ایس ایشورپانے کے ڈی پی اجلاس میں کہا تھاکہ تمہارے احتجاج کے دباؤ میں آکر اگرافسروں نے ان کے خلاف نوٹس جاری کیاتو گاؤں کی ترقی رک جائے گی،اس لیے خاموش رہیں جوہورہاہے ہونے دیں۔ سدارمیانے کہاکہ صرف کرشرکے استعمال کی اجازت لیکر300فیٹ تک غیرقانونی طورپرکان کنی کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ تنگابھدراڈیم سے محض 20کلومیٹر کی مسافت پریہ حادثہ ہوااوراس کی شدت 100کلو میٹرتک محسوس کی گئی ہے۔پورے جنوبی ہندوستان کے لیے پانی فراہم کررہے مغربی گھاٹ کے حساس علاقوں میں تین بڑے بڑے ڈیم ہیں،اگرکچھ بھی کمی بیشی ہوجاتی ہے توکرناٹک،آندھراپردیش اورتلنگانہ سمیت پورے جنوبی ہندوستان میں پانی کا بحران پیداہوجائے گا۔اس بارے میں عام معلومات بھی نہ رکھتے ہوئے اس قسم کی کارروائی کاجاری نہ رکھنا باعث تشویش ہے۔
سدارمیانے کہاکہ اسی ضلع کے بی جے پی لیڈروایم ایل سی اینورمنجوناتھ نے خوداعتراف کیاہے کہ شیموگہ ضلع میں غیرقانونی ہورہی ہے،یہاں سینکڑوں کان وریت مافیاکام کررہے ہیں۔بی جے پی لیڈرنے یہ الزام بھی عائد کیاہے کہ ریت کان کنی پرچھاپہ مارنے والے تحصیلدارکوشیموگہ سے ٹرانسفر کردیاگیاہے۔ سدارامیانے کہاکہ یہ الزام حکومت کی بدعنوانی اوربدانتظامیہ کا پتہ دے رہاہے۔ سدارامیا نے منجوناتھ کے حوالے سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی تحقیق سے سچائی ظاہرہونے والی نہیں ہے کیونکہ حکومت چلانے والے خو داس مافیامیں ملوث ہیں۔ اس معاملہ کی صحیح جانچ کرناہے اورخاطیوں کو سزادیناہے تواس معاملہ کی جانچ ہائی کورٹ کے موجودہ جج کی زیرقیادت کمیٹی سے کروائی جائے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کے غیرذمہ دارانہ رویہ سے شیموگہ میں 6لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس لیے حکومت کوچاہیے کہ وہ ہلاک شدگان کے اہل خانہ کومناسب معاوضہ دے۔مقامی مزدورہیں تو ان کے کنبہ کے کسی فرد کوسرکاری نوکری دی جائے،دھماکہ سے جن مکانات میں دراڑ پڑی ہے ان مکانات کوحکومت ازسرنوتعمیرکرکے دے۔ اس کے علاوہ ضلع میں ہورہی غیرقانونی کان کنی پرروک لگانے کے اقدامات کئے جائیں۔