رمیش جارکی ہولی سیکس سی ڈی کا شاخسانہ؛ کرناٹکا کے 6 وزراء پر طاری ہوگئی کپکپی ۔ اپنے خلاف خبروں کی اشاعت روکنے کے لئے کھٹکھٹایا ہائی کورٹ کا دروازہ
بنگلورو، 6؍ مارچ (ایس او نیوز) ایڈی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت میں وزارتی قلمدان رکھنے والے رمیش جارکی ہولی کی سیکس سی ڈی عام ہونے کے بعد آر ٹی آئی ایکٹیویسٹ نے اعلان کیا تھا کہ اس کے پاس کچھ اور بھی وزراء کی ایسی سی ڈیز موجود ہیں جس سے سیاسی طوفان مزید تیز ہو سکتا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ اس بیان میں کچھ حقیقت ضرور موجود ہے جس کی وجہ سے بعض اہم ترین وزراء پر کپکپی طاری ہوگئی ہے۔ یہی وجہ ہے ایڈی یورپا کابینہ کے 6 وزراء نے ریاستی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے عدالت سے مانگ کی ہے کہ میڈیا میں ان کے خلاف کسی قسم کا رسوا کن مواد شائع یا نشر کرنے پر پابندی لگائی جائے۔
خیال رہے کہ رمیش جارکی ہولی نے دیگر کانگریسی اور جنتا دل اراکین کو اپنے ساتھ ملاکر بغاوت کا اعلان کیا تھا اور کانگریس جے ڈی ایس مخلوط گرانے کا کام کیا تھا۔ اس کے بعد وہ لوگ بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے اور بی جے پی ٹکٹ پر ضمنی الیکشن جیت کر وزرات میں حصہ دار بن گئے تھے۔
اب سیاسی میدان میں جنسی طوفان اٹھنے کے بعد رمیش جارکی ہولی نے استعفیٰ دے دیا ہے، مگر اس طوفان میں اپنی کشتی بھی ڈوبتی دیکھ کر رمیش کے قریبی سمجھے جانے والے لیبر منسٹر شیورام ہیبار، وزیر زراعت بی سی پاٹل، وزیر کھیل کود نارائن گوڈا، وزیر صحت کے سدھاکر،منسٹر فار کوآپریشن ایس ٹی سوم شیکھر اوروزیر شہری ترقیات بئیرتھی بسوا راجو نے 5؍مارچ کو عدالت میں درخواست داخل کی ہے کہ میڈیا میں ان کے خلاف منفی رپورٹس شائع یا نشر کرنے پر حکم امتناع لگایا جائے۔ عدالت نے یہ عرضی قبول کرلی ہے جس پر آج 6 مارچ کو فیصلہ ہوگا۔