سیوا سندھو پورٹل پر آٹو اور ٹیکسی ڈرائیوروں کو مالی امداد کا لنک غائب، کیا حکومت کی طرف سے 5ہزار روپئے مالی امداد کی اسکیم ادھوری ہی ختم کردی گئی؟

Source: S.O. News Service | Published on 4th August 2020, 12:30 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،4؍اگست(ایس او   نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد مہینوں بے روزگار ہوجانے والے آٹو رکشا اور ٹیکسی ڈرائیوروں کی مدد کے لئے انہیں 5ہزا ر روپئے کی نقد امداد دینے کا اعلان کیا۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاستی حکومت نے اس اسکیم کے لئے سیوا سندھو ایپ میں جو ویب لنک فراہم کی تھی اسے ہٹا دیا گیا ہے جس کے ساتھ ہی امداد کے منتظر ڈرائیوروں کی امیدوں پر پانی پھرتا نظر آرہا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ریاست بھر میں لاکھوں آٹو اور ٹیکسی ڈرائیوروں نے مدد کے لئے سیوا سندھو پورٹل کے ذریعے درخواست دی تھی۔ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ ریاستی حکومت نے ان آٹو ڈرائیوروں کی اکثریت کو مدد کرنے کی بجائے معاشی تنگی کے درمیان ان کا ہاتھ چھوڑ دیا ہے۔بتایا جاتاہے کہ ریاستی حکومت کو سیوا سندھو ایپ کے ذریعے امدا کے لئے 2لاکھ 37ہزار 313 عرضیاں موصول ہوئیں ان میں سے 937عرضیوں کو مختلف وجوہات کی بنیاد پر مستردکردیا گیا۔ اب باقی عرضیوں میں سے کتنے آٹو ڈرائیوروں کو رقم ملی اس کے بارے میں حکومت کی طر ف سے کوئی اعداد و شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔بنگلورو سمیت ریاست بھر میں حکومت کی طر ف سے اس امداد کی امیدمیں لاکھوں کی تعداد میں آٹو اور ٹیکسی ڈرائیوروں کی طرف سے درخواست داخل کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ اب تک افسروں کی طرف سے ڈرائیوروں کو یہ کہہ کر بار بار دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور کیا جا رہا تھا کہ وہ اپنا لائسنسن دیں، آدھار نمبر دیں،پین کارڈ دیں،بیڈج دیں وغیرہ وغیرہ۔اسی بہانے بازی میں کافی وقت ضائع کردیا گیا۔ حالانکہ یہ اعلان کیا گیا تھا کہ حکومت کی طر ف سے آٹو اور ٹیکسی ڈرائیوروں کے لئے 387کروڑ روپیوں کی رقم جاری کی جائے گی لیکن اس میں سے صرف 60کروڑ روپیوں پر مشتمل امداد کی تقسیم عمل میں آئی ہے۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس اسکیم کے تحت امداد کی آس لگائے بیٹھے ڈرائیوروں کو اسکیم کے بارے میں معلومات تک رسائی کا واحد ذریعے سیوا سندھو ایپ میں اس اسکیم کے لنک کو ہی حکومت نے ہٹا دیا ہے۔آٹو ڈرائیوروں کی طرف سے یہ سوال اٹھایاجا رہا ہے کہ اس سے کیا یہ مان لیا جائے کہ یہ اسکیم ختم ہو گئی؟

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...