پریش میستاکی موت کا معاملہ: سی بی آئی کی بی رپورٹ کے بعد ایس ڈی پی آئی نے بی جے پی سے کیا معافی مانگنے اور استعفی دینے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 5th October 2022, 7:34 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 5؍اکتوبر (ایس او نیوز؍پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا  (ایس ڈی پی آئی )   کے ریاستی صدر عبدالمجید  نے  اخباری بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ پریش میستا کی موت کو لے کر بی جے پی نے جو سیاسی فائدہ اُٹھایا، اس پر بی جےپی عوام سے معافی مانگے اور  استعفیٰ دے۔

پریس ریلیز میں عبدالمجید نےکہا ہے کہ2017 میں پریش میستا نامی نوجوان جھیل میں ڈوب کر ہلاک ہوگیا تھا، مگر جیسے ہی پتہ چلا ہے کہ یہ ایک ہندو لڑکا ہے ، بی جے پی   اپنے سیاسی فائدے کے لیے  اس کی لاش کا استعمال کرنے کے لیے میدان میں کود پڑی۔ بی جے پی نے الزام لگایا  تھاکہ یہ ایک قتل ہے اور اس کا ارتکاب مسلمانوں نے کیا ہے، قتل کے ساتھ ایس ڈی پی آئی پارٹی اور پی ایف آئی تنظیم کا نام بھی گھسیٹا گیا۔ اس معاملے میں کچھ بے قصور مسلم نوجوانوں کو جیل بھی بھیج دیا گیا۔ بی جے پی نے اس قتل میں مسلمانوں کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے  فسادات کو ہوا دی اور پورے کرناٹک کو آگ لگا دی اور پولیس کی گاڑیوں کو بھی  جلایا۔لیکن سی بی آئی نے اپنی حتمی رپورٹ میں پریش میستا کی موت کو حادثاتی بتایا ہے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ بی جے پی معافی مانگے اور استعفیٰ دے۔ عبدالمجید میسور نے مزید کہا  کہ کوئی بھی موت عام طور پر ہمدردی کو جنم دیتی ہے۔ لیکن اسے فاشسٹ بی جے پی ایک سیاسی موقع کے طور پر دیکھ رہی تھی جو گدھ کی طرح لاشوں کا انتظار کرتی ہے۔ اس واقعہ کے بعدبی جے پی کے سبھی لیڈر مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ نفرت انگیز تقاریر کرنے اور پوری ریاست میں فسادات بھڑکانے کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔ فاشسٹ بی جے پی نے ایسا تشدد کیا جس میں آئی جی پی کی گاڑی بھی جلا دی گئی۔

2018 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے، 'فساد چانکیہ' امت شاہ کو سیاسی فائدے کے لیے عوامی جذبات کو بھڑکانے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ اب اسی بی جے پی حکومت کے تحت آنے والی سی بی آئی تحقیقاتی ایجنسی نے حتمی رپورٹ دے دی ہے کہ یہ ایک حادثاتی موت تھی۔ عبدالمجیدنے کہا کہ اگر اس پارٹی میں ذرا سا بھی وقار ہے تو اسے عوام کے درمیان آکر اس وقت کے تشدد کا جواب دینا چاہیے۔یہ صرف ایک مثال ہے کہ کس طرح فرقہ پرست بی جے پی پارٹی ہندو مسلم نفرت کا فائدہ اٹھا کر اقتدار حاصل کرتی ہے۔ عبدالمجید نے بی جے پی حکومت کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں شرم، غیرت اور وقار باقی ہے اور اگر ان میں ہمت اور طاقت ہے جس طرح وہ دوسروں کو للکارتے ہیں تو وہ اسمبلی تحلیل کر کے عوام کے سامنے آئیں اور دوبارہ انتخابات کرائیں۔

دوسری طرف کانگریس کا یہ حال ہے کہ کانگریس پارٹی نے مطالبہ کیا تھا کہ پی ایف آئی تنظیم پر پابندی لگائی جائے، جب اس پر پابندی لگائی گئی تھی توسدارامیا اور ڈی کے۔ شیوکمار نے اس کا خیر مقدم کیا۔ لیکن میستا کی موت کے بعد فسادات کے وقت پوری ریاست کو جلایا جا رہا تھا اور آئی جی پی کی گاڑی کو بھی جلایا گیا۔ یہی سدارامیا جو اس وقت ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے اور ڈی کے شیوکمار وزیر تھے، انہوں نے ان فسادیوں کے خلاف یو اے پی اے کا استعمال نہیں کیا۔ ایسا کیوں نہیں کیا گیا؟ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ کانگریس اور بی جے پی دونوں ہی مسلمانوں کی پریشانیوں کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ عبدالمجید نے درخواست کی کہ ریاست کے عوام ان سب باتوں کا نوٹس لیں اور اگلے الیکشن میں ان پارٹیوں کو مناسب سبق سکھائیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...