2ہزار بی جے پی ورکرس کے فوجداری مقدمات واپس لینے کی کوشش پر ایس ڈی پی آئی برہم

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 2nd August 2019, 11:21 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،2/اگست(ایس او نیوز/ پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آ ف انڈیا (SDPI) کے ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے اپنی جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ یدیورپا حکومت نے اقتدار میں آتے ہی اقلیت مخالف اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ پچھلے حکومتوں کی طرف سے منائے جانے والی ٹیپو جینتی کو منسوخ کرنے کے احکامات جاری کرنے کے بعدیدی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت اب 2ہزار بی جے پی ورکرس کے فوجداری مقدمات کو واپس لینے کے اقدامات کررہی ہے۔ الیاس محمد تمبے نے ید ی یورپا حکومت سے سوال کیا ہے کہ جب حکومت ریاست میں فسادات، جھڑپوں اور قتل و غارت گری میں ملوث ہونے والے اور ان کی مدد کرنے والے مجرموں کی مدد کرے گی تو ریاست میں امن و امان، ہم آہنگی اور سکون کیسے باقی رہ سکتا ہے۔ الیاس محمد تمبے نے مزید کہا ہے کہ یدی یورپا نے حلف برداری تقریب کے بعد اپنی تقریر میں کہا تھا کہ وہ نفرت کی سیاست کو جاری نہیں رکھیں گے جبکہ اب وہ نفرت کی سیاست کا آغاز کررہے ہیں۔بی جے پی ورکرس کے فوجداری مقدمات کو واپس لینا اور ٹیپو جینتی کو منسوخ کرنا دونوں ہی نفرت کی سیاست ہے جو ریاست کے فلاح وبہبود کیلئے نقصان دہ ہے اور اس سے لوگوں میں عد م اعتماد اور عدم تحفظ پید ا ہوگا۔ الیاس محمد نے اس بات پر زور دیکر کہا ہے کہ یدی یورپا کو فرقہ وارانہ کارڈ کھیلنے کے بجائے لوگوں کے مسائل کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو خشک سالی سے نجات اور جندال کو بڑے پیمانے پر زمین کی غیر قانونی فراہمی کے خلاف چیخ رہے تھے لیکن اب بی جے پی اس پر کام کیوں نہیں کررہی ہے؟۔ریاست کی مستقل انتظامیہ جو جمود کا شکار ہے اسے کیوں بی جے پی حکومت منظم کرنے کی کوشش نہیں کررہی ہے؟۔الیاس تمنے نے متنبہ کیا اور کہا ہے کہ اگر یدی یورپا حکومت نے فرقہ وارانہ طور پر سوچنے کے طریقوں کو نہیں چھوڑا اور اگر اس کی وجہ سے ریاست میں کوئی انتشار کی صورتحال پیدا ہوئی تو اس کی ذمہ دار خود حکومت ہوگی۔ الیاس محمدنے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کے ذریعے بی جے پی ورکرس کی فوجداری مقدمات واپس لینے کے بارے میں ایس ڈی پی آئی عدالت میں سوال کرے گی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...