سی اے اے اور این آر سی کے خلاف چل رہی تحریک سے توجہ ہٹانے ایس ڈی پی آئی کو بدنام کیا جارہا ہے:عبدالحنان
بنگلورو،19/جنوری (ایس او نیوز/پریسریلیز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک کے ریاستی جنرل سکریٹری عبدالحنان نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ سارے ملک میں CAA,NRCاور NPRکے خلاف جو کامیاب احتجاجی مظاہرے چل رہے ہیں اس سے فسطائی طاقتیں اور میڈیا خوفزدہ اور بوکھلائی ہوئی ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں سے خوا ہ مخواہ ایس ڈی پی آئی کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سلسلہ کی ایک کڑی کے طور پر پولیس کمشنر آفس کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں پولیس نے SDPIکے کارکنان پرہندو لیڈروں کو قتل کرنے کی سازش رچنے کا الزام لگایا ہے اور ایس ڈی پی آئی کے 6 کارکنان کو گرفتار کئے جانے کا جھوٹا بیان دیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی جنر ل سکریٹری عبدالحنان نے پولیس کے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے سے ایس ڈی پی آئی کا کوئی تعلق نہیں ہے اور گرفتار شدہ افراد ایس ڈی پی آئی کے کارکنان نہیں ہیں اور اس طرح کے کاموں میں ہمیں بھروسہ نہیں ہے، اور ایسے تشدد اور نفرت کی سیاست جیسی سرگرمیوں کیلئے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہمارے ملک کے اندر روزانہ ہزاروں جرائم پیش آتے ہیں اور ہرجرم کیلئے بی جے پی، کانگریس یاجنتا دل اوردیگر پارٹیوں کو ذمہ دار نہیں ٹہرایا جاتا ہے لیکن ایس ڈی پی آئی کو جان بوجھ کراور ایک سازش کے تحت کسی نہ کسی جھوٹے معاملے سے جوڑنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ایس ڈی پی آئی ریاستی جنرل سکریٹری عبدالحنان نے کہا کہ ہم پولیس کمشنر کے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں اور ہماری پارٹی کے خلاف جھوٹا پروپگینڈے کرنے والا چاہے جو کوئی بھی ہو اس کے خلاف ہتک عزت مقدمہ درج کریں گے۔ ریاستی جنر ل سکریٹری عبدالحنا ن نے مزید کہا ہے کہ اس سے قبل میسورو،منگلورو اور اتر پردیش اور دہلی کی میڈیا اور پولیس بھی کئی موقعوں پر SDPIکو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے اور بعد میں پورے معاملے کی تحقیق کے بعد سچائی سامنے آئی ہے اور ان معاملا ت میں ایس ڈی پی آئی کا کوئی تعلق نہیں کہہ کر میڈیا نے معاملہ کو رفع دفع کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی ایک سیاسی تحریک ہے جس کو اس قسم کی قتل و غارت گری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے بلکہ سماج کے تمام طبقات کو سیاسی طور پر خود مختار بنا کر اقتدار میں حصہ داری حاصل کرنا ہی ایس ڈی پی آئی کا اہم مقصد ہے۔ پولیس اور میڈیا مل کر ایس ڈی پی آئی کو اس لئے نشانہ بنارہی ہیں کہ مرکزی اور ریاستوں حکومتوں کے تمام عوام مخالف پالیسیوں اور قوانین کے خلاف سب سے پہلی آواز ایس ڈی پی آئی کی ہوتی ہے۔