سپریم کورٹ نے تمل ناڈو کے وزیر ادے ندھی اسٹالن کی سرزنش کی

Source: S.O. News Service | Published on 5th March 2024, 11:14 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 5/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) سپریم کورٹ نے پیر(4 مارچ) کو تمل ناڈو کے وزیر ادے ندھی اسٹالن کے مبینہ طور پر سناتن دھرم مخالف بیان کے خلاف مختلف ریاستوں میں درج مقدمات کو یکجا کرنے کی ہدایت دینے کی ان کی درخواست پر سماعت کے دوران سرزنش کی اورکہا کہ بحیثیت وزیر انہیں اس کے نتائج کا علم ہونا چاہیے تھا۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے شروع سے ہی سخت موقف اختیار کرتے ہوئے مسٹر اسٹالن کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی کو زبانی طور پر کہا کہ انہیں راحت کے لیے متعلقہ ہائی کورٹ سے رجوع کرناچاہیے۔ مگر سینئر وکیل سنگھوی کی جانب سے مختلف معاملات میں عدالت کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے راحت کی گزارش کے بعد درخواست پر 15 مارچ کو سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی۔

بنچ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ "آپ نے (اسٹالن) آئین کے آرٹیکل 19(1)(اے) کے تحت تقریر اور اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق اور مذہبی آزادی کے لئے آرٹیکل 25 کے تحت اپنے حق کا غلط استعمال کیا اوراب آپ آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت اپنے حق کا استعمال کررہے ہیں۔ بنچ نے کہا (اسٹالن کے سناتن دھرم کے بیان پر)، 'آپ عام آدمی نہیں ہیں، آپ ایک وزیر ہیں، آپ کو اس کے نتائج کے بارے میں علم ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ اودئے ندھی اسٹالن تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2 ستمبر 2023 کو 'سناتن دھرم خاتمہ کانفرنس' کے سلسلے میں منعقدہ ایک میٹنگ میں مبینہ طور پر ہندو مذہب کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی تھی۔ ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں اسٹالن کے خلاف اتر پردیش، بنگلورو، پٹنہ، جموں اور دیگر ریاستوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر درخواست گزار کو ہائی کورٹ جانا پڑے تو اسے کم از کم 6 ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑے گا۔ یہ استغاثہ کو ہراساں کرنا ہے۔ سینئر وکیل نے مقدمات کو یکجا کرنے کے لیے ارنب گوسوامی، محمد زبیر، امیش دیوگن، نوپور شرما کے مقدمات سے متعلق سپریم کورٹ کے سابقہ ​​فیصلوں کا بھی حوالہ دیا۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

  دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع تفصیلات کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 29 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گی۔

وقف بورڈبدعنوانی:امانت اللہ خان کوای ڈی نے پھر طلب کیا

  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اگلے ہفتے دوبارہ پیش ہونے کو کہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ اسی وقت، اوکھلا اسمبلی سیٹ سے عام ...

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ممتا حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

سپریم کورٹ پیر کو مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ڈبلیو بی ایس ایس سی کی طرف سے 2016 میں تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں پر کی گئی 25753 تقرریوں کو منسوخ کیا گیا تھا۔

مودی ہار رہے ہیں، انڈیا الائنس 300 پار کرے گا، دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد سنجے راوت کا دعویٰ

شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں 10 سال سے ایک ڈکٹیٹر حکمرانی کر رہا ہے ، اس سے تو بہتر ہے کہ ملک میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو۔ ہم دو وزیر اعظم بنائیں یا چار، یہ ہماری مرضی ہے لیکن اس ملک کو ڈکٹیٹرشپ کی جانب ہم نہیں ...