غزہ پر ایٹمی حملے کے اسرائیلی بیان پر روس نے کھڑے کئے سوالات ؛ کہا؛ اسرائیل کے پاس ایٹم بم موجود ہونے کا ہوگیا ہے انکشاف
ماسکو 7/نومبر (ایس او نیوز) اسرائیل کے غزہ پر جوہری حملہ کرنے کے ایک اسرائیلی جونیئر وزیر کے ریمارکس پر روسی حکام نے سخت تشویش کا اظہارکیا ہے اور دوسرے ممالک کی طرح بہت سارے سوالات کھڑے کردئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ اسرائیل کے پاس نہ صرف ایٹمی ہتھیار موجود ہیں بلکہ وہ انہیں استعمال کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے جونئیر وزیر کے جوہری حملہ کرنے کے بیان کے بعد دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنےو الے متعلقہ وزیر کو معطل کردیا تھا اور کابینہ کے اجلاس میں ان کی شرکت پر پابندی عائد کردی تھی۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروف کا کہنا تھا کہ اہم ترین بات یہ ہے کہ اسرائیل نے بظاہر یہ تسلیم کرلیا ہے کہ اس کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔
روس کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق ماریہ زخروف نے کہا کہ پہلا سوال یہ ہے کہ کیا ہم ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں سرکاری موقف سن رہے ہیں؟
اور اگر اس سوال کا جواب اثبات میں ہے تو پھر انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اور ایٹمی نگرانی کے دوسرے بین الاقوامی ادارے کہاں ہیں۔
قبل ازیں امریکا نے اسرائیلی وزیر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے کُلی طور پر ناقابل قبول قرار دیا تھا۔