آر ایل ڈی نے لوک سبھا کی باغپت اور بجنور سیٹوں پر کیا امیدواروں کے ناموں کا اعلان

Source: S.O. News Service | Published on 5th March 2024, 11:34 AM | ملکی خبریں |

لکھنؤ، 5/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی)  لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد اب جینت چودھری کی قیادت والی راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے بھی اتر پردیش کی دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ آر ایل ڈی نے حال ہی میں باضابطہ طور پر این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی تھی جس کے بعد اس نے اتحاد میں حاصل ہونے والی اپنے حصہ کی دونوں نشستوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اتر پردیش قانون ساز کونسل انتخابات کے لیے اتحاد میں دی گئی ایک سیٹ کے لیے بھی امیدوار کا اعلان کیا ہے۔

آر ایل ڈی نے بجنور لوک سبھا سیٹ سے چندن چوہان کو امیدوار بنایا ہے اور راج کمار سانگوان کو باغپت سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جبکہ آر ایل ڈی نے قانون ساز کونسل کے لیے یوگیش نوہار (چودھری) کو موقع دیا ہے۔ اس اعلان سے واضح کہ جینت چودھری اور ان کی اہلیہ چارو الیکشن نہیں لڑیں گے۔

جینت چودھری نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا، ’’راشٹریہ لوک دل کا جھنڈا بلند رکھنے والے یہ تینوں نمائندے آپ کی حمایت اور آشیرواد سے ایوان میں پہنچیں گے اور کسانوں، کمیرا (کارکن) اور ترقی کی بات کریں گے!‘‘

اتر پردیش میں قانون ساز کونسل کی 13 نشستوں کے لیے 21 مارچ کو انتخابات ہونے ہیں۔ اس میں 10 سیٹیں بی جے پی اور 3 سیٹیں ایس پی کے حصے میں جا سکتی ہیں۔ بی جے پی-آر ایل ڈی اتحاد میں 2 لوک سبھا سیٹوں کے علاوہ آر ایل ڈی کو ایک وزارتی عہدہ اور ایک قانون ساز کونسل کی سیٹ دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عام آدمی پارٹی کو سپریم کورٹ کا بڑا جھٹکا، 15 جون تک راؤز ایونیو کا دفتر خالی کرنے کا حکم

اس سے قبل بی جے پی نے اپنی پہلی فہرست میں 195 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ ان میں اتر پردیش کی 51 سیٹوں کے امیدواروں کے نام بھی شامل ہیں۔ اتر پردیش میں بی جے پی این ڈی اے میں اپنے اتحادیوں کے لیے 6 سیٹیں چھوڑے گی۔ اپنا دل اور آر ایل ڈی کو دو دو اور نشاد پارٹی اور اوم پرکاش راج بھر کی پارٹی کو ایک ایک سیٹ دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

  دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع تفصیلات کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 29 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گی۔

وقف بورڈبدعنوانی:امانت اللہ خان کوای ڈی نے پھر طلب کیا

  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اگلے ہفتے دوبارہ پیش ہونے کو کہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ اسی وقت، اوکھلا اسمبلی سیٹ سے عام ...

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ممتا حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

سپریم کورٹ پیر کو مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ڈبلیو بی ایس ایس سی کی طرف سے 2016 میں تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں پر کی گئی 25753 تقرریوں کو منسوخ کیا گیا تھا۔

مودی ہار رہے ہیں، انڈیا الائنس 300 پار کرے گا، دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد سنجے راوت کا دعویٰ

شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں 10 سال سے ایک ڈکٹیٹر حکمرانی کر رہا ہے ، اس سے تو بہتر ہے کہ ملک میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو۔ ہم دو وزیر اعظم بنائیں یا چار، یہ ہماری مرضی ہے لیکن اس ملک کو ڈکٹیٹرشپ کی جانب ہم نہیں ...