سیاہ زرعی قوانین کی منسوخی ووٹران کو لبھانے کی سیاست ہے: ویلفیئر پارٹی

Source: S.O. News Service | Published on 20th November 2021, 11:14 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 20؍نومبر (ایس او نیوز) مرکزی حکومت کےکسان مخالف تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مقصدووٹران کو لبھانے کی سیاست ہے ۔یہ الزام ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر اڈوکیٹ طاہر حسین نے لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ حکومت نے 3 سیاہ زرعی قوانین کو ختم کر دیا ہے۔ ملک کے تمام کسانوں اور کسانوں کے حامی کی ایک طویل جدوجہد کو انہوں نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے آگے کہا کہ حکومت کو اس بات کا بھی علم ہے کہ یہ سیاہ قوانین کسان مخالف ہیں اس کے بعد بھی حکومت نے اس کے خاتمے میں تاخیر کی ہے اور 900 سے زیادہ کسانوں کی قربانیاں لی گئیں۔ اب جبکہ انتخابات نزدیک آنے والے ہیں اسکو مدے نظررکھتے ہوئےحکومت نے تینوں قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مزید الزام لگایا کہ کارپوریٹ طاقتوں کو خوش کرنے کیلئے کسانوں کی قربانی لینے کے بعد اب دوبارہ انتخابات کے نزدیک آتے ہی ووٹران کولبھانے اورانہیں منانے کی اسطرح کوشش کرتے ہوئے بی جے پی حکومت گھٹیا سیاست کررہی ہے۔کسانوں کی جدوجہد انصاف کا معاملہ تھا اور ایک نہ ایک دن اس کا صلہ ملنا ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بھلے ہی اپنے سیاسی فائدے کیلئے کسانوں کو پریشان کیا ہے لیکن ان قوانین کو واپس لینا کسانوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔نہ صرف زراعت ایکٹ بلکہ مرکزی بی جے پی حکومت کی ہر پالیسی اور ہرپروگرام کسان مخالف ہے۔لیکن اسکی تفصیلات بتانے کا وقت نہیں ہے اور کسان مخالف بی جے پی کے خلاف لڑائی جاری رہے گی۔کسانوں کی جدوجہد کی جیت مرکزی حکومت کی عوام دشمن پالیسی کے خلاف عوامی جدوجہد کا باعث بنے گی۔ملک کے عوام پیٹرول اور ڈیزل سمیت اشیائے ضروری کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہیں۔ہماری جدوجہد اسی طرح عوام دشمن قوانین کی مخالفت اور اس حکومت کو بیدار کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...