بی جے پی کو 2014 کے مقابلے میں زیادہ سیٹیں ملیں گی:راج ناتھ سنگھ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th May 2019, 11:19 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،15/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا انتخابات میں 2014 سے زیادہ سیٹ جیتنے کی توقع ظاہر کرتے ہوئے منگل کو کہا کہ اس الیکشن میں این ڈی اے کو دو تہائی اکثریت کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔راجناتھ نے بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں صحافیوں کو بتایاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی 2014 سے بھی زیادہ سیٹیں اس لوک سبھا انتخابات میں جیتنے جا رہی ہے۔این ڈی اے کو دو تہائی اکثریت کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں وزیر اعظم پر لوگوں کا بھروسہ بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آخری بار مقابلہ مودی بنام سونیا گاندھی / منموہن سنگھ تھا، اس بار مودی جی کے سامنے کون ہے۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ وہ حکومت بنائیں گے، لیکن عوام ان سے پوچھے کہ ان کا لیڈر کون ہے کیونکہ یہ نامعلوم ہے۔سنگھ نے کہا کہ جمہوری نظام میں عوام کو اندھیرے میں نہیں رکھا جا سکتا اور عوام کے ساتھ اس طرح کا کھیل نہیں ہونا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کے کچھ خاص خصوصیات ہیں ملک کی ترقی اور ملک کی سلامتی۔ان شعبوں میں ہماری حکومت کو شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے۔اس کا واضح نتیجہ دکھائی دے رہا ہے۔بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ جب سے عام انتخابات کا سلسلہ شروع ہوا ہے تب سے اکثر ہر الیکشن میں مہنگائی کا مسئلہ ہوتا تھا لیکن 2004 اور 2019 کے انتخابات میں مہنگائی مسئلہ نہیں بنی اور اقتصادی فورم پر یہ ہماری حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ المیہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری لڑائی کو کانگریس نے اپنے ایکشن پر کمزور کیا ہے۔کانگریس نے اپنے دور اقتدار میں ہندو دہشت گردی کی نئی تھیوری دی، جو دہشت گردی کو فروغ دینے والا ہے۔انہوں نے کہاکہ کانگریس شروع سے ہی غریبی ہٹاؤ کی بات کرتی آئی ہے۔لیکن انہوں نے غربت دور کرنے کے لئے کوئی اچھا قدم نہیں اٹھائے اب راہل جی کہہ رہے ہیں کہ اب تک ناانصافی ہوتی رہی، ہم ’انصاف‘ کریں گے۔تو اس ناانصافی کا ذمہ دار کون ہے۔سنگھ نے کہاکہ کانگریس کے گزشتہ پانچ سال کے کام کاج کو دیکھا جائے اور مودی جی کے پانچ سال کے کام کاج کو دیکھا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ مودی جی کی سرکار میں سیکورٹی کے شعبے میں ملک میں بے مثال کام ہوا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔