بنگلورو: راجیوگاندھی اسپتال کا عارضی میک شفٹ کووڈ اوراومیکرون متاثرین کیلئے استعمال کیا جائے گا
بنگلورو یکم جنوری (ایس او نیوز)محکمہ صحت نے کووڈ کی تیسری لہر کے دوران اکتوبر میں ریاستی حکومت کی جانب سے راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چیٹ ڈیسزس کے احاطہ میں تعمیر عارضی اسپتال کو (میک شفٹ ماڈل) بیرونی ممالک سے آنے والے کووڈ متا ثرین اور اومیکرون سے متا ثرین کے علاج کیلئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ محکمہ صحت کے افسروں نے بتا یا کہ فی الوقت متا ثرین کا علاج بورنگ اسپتال میں کیا جا رہا ہے،لیکن گزشتہ دو دنوں سے بیرونی ممالک سے آنے والوں میں کووڈ معا ملات میں اضافہ اور اومیکرون کے نئے معا ملات کے پیش نظر افزود اسپتال کے طور پر راجیو گاندھی اسپتال کو مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ فی الوقت بورنگ اسپتال میں 120بستر علاج کے لئے مختص رکھے گئے ہیں، اور تمام بستر بھرتی ہونے کے بعد متا ثرین کو راجیو گاندھی اسپتال روانہ کیا جا ئے گا،ریاست میں کووڈ کی دوسری لہر کے آغاز میں ہی سرکاری اسپتالوں میں بستر بھرتی ہو کر نجی اسپتالوں میں منحصر کرنا پڑا تھا،مئی کے پہلے دو ہفتوں میں بنگلور میں 25ہزار بستروں کی مانگ تھی لیکن سرکاری اور نجی اسپتالوں سمیت صرف17 ہزاربستر دستیاب ہو ئے اور کئی مریض راستوں میں ہی فوت ہو گئے۔ اس صورتحال کے بعد ریاستی حکومت نے تیسری لہر کے لئے تیاری کر تے ہو ئے راجیو گاندھی اسپتال کے احاطہ میں عارضی اسپتال کو تعمیر کیا تھا جس کا افتتاح وزیر اعلیٰ نے اکتوبر میں کیا جس کے بعد وہ اسپتال خالی ہے۔ بتا یاجا تا ہے کہ اسپتال عارضی ہونے کی وجہ سے شہر کے اہم اسپتالوں کے عملہ کو یہاں استعمال کیا جا ئے گا جس کے تحت اندرا گاندی چلڈرن اسپتال،راجیو گاندھی اسپتال کے ما ہرین،ڈاکٹر اور عملہ افزود خدمات انجام دے گا۔ اس سلسلہ میں راجیو گاندھی اسپتال کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سی ناگراج نے بتا یا کہ میک شفٹ اسپتال میں متاثرین کا علاج بورنگ اسپتال میں مریضوں کے بھرتی ہونے کے بعد شروع کیا جا ئے گا۔بتا یا جا تا ہے کہ راجیو گاندھی اسپتال میں فی الوقت 200بستروں کی سہولت موجود ہے، اسپتال کو کووڈ کے بعد بھی 3تا4سال استعمال کیا جا سلتا ہے،30آئی سی یو بستر موجود ہیں، آکسیجن یونٹ،ٹریاز یونٹ،سمینار ہال،عملہ کیلئے کمروں کی سہولت اور بچوں کے لئے علاحدہ وارڈ قائم کیا گیا ہے۔