بنگلورو: راجیوگاندھی اسپتال کا عارضی میک شفٹ کووڈ اوراومیکرون متاثرین کیلئے استعمال کیا جائے گا

Source: S.O. News Service | Published on 1st January 2022, 11:30 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو  یکم جنوری (ایس او  نیوز)محکمہ صحت نے کووڈ کی تیسری لہر کے دوران اکتوبر میں ریاستی حکومت کی جانب سے راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چیٹ ڈیسزس کے احاطہ میں تعمیر عارضی اسپتال کو (میک شفٹ ماڈل) بیرونی ممالک سے آنے والے کووڈ متا ثرین اور اومیکرون سے متا ثرین کے علاج کیلئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ محکمہ صحت کے افسروں نے بتا یا کہ فی الوقت متا ثرین کا علاج بورنگ اسپتال میں کیا جا رہا ہے،لیکن گزشتہ دو دنوں سے بیرونی ممالک سے آنے والوں میں کووڈ معا ملات میں اضافہ اور اومیکرون کے نئے معا ملات کے پیش نظر افزود اسپتال کے طور پر راجیو گاندھی اسپتال کو مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ فی الوقت بورنگ اسپتال میں 120بستر علاج کے لئے مختص رکھے گئے ہیں، اور تمام بستر بھرتی ہونے کے بعد متا ثرین کو راجیو گاندھی اسپتال روانہ کیا جا ئے گا،ریاست میں کووڈ کی دوسری لہر کے آغاز میں ہی سرکاری اسپتالوں میں بستر بھرتی ہو کر نجی اسپتالوں میں منحصر کرنا پڑا تھا،مئی کے پہلے دو ہفتوں میں بنگلور میں 25ہزار بستروں کی مانگ تھی لیکن سرکاری اور نجی اسپتالوں سمیت صرف17 ہزاربستر دستیاب ہو ئے اور کئی مریض راستوں میں ہی فوت ہو گئے۔ اس صورتحال کے بعد ریاستی حکومت نے تیسری لہر کے لئے تیاری کر تے ہو ئے راجیو گاندھی اسپتال کے احاطہ میں عارضی اسپتال کو تعمیر کیا تھا جس کا افتتاح وزیر اعلیٰ نے اکتوبر میں کیا جس کے بعد وہ اسپتال خالی ہے۔ بتا یاجا تا ہے کہ اسپتال عارضی ہونے کی وجہ سے شہر کے اہم اسپتالوں کے عملہ کو یہاں استعمال کیا جا ئے گا جس کے تحت اندرا گاندی چلڈرن اسپتال،راجیو گاندھی اسپتال کے ما ہرین،ڈاکٹر اور عملہ افزود خدمات انجام دے گا۔ اس سلسلہ میں راجیو گاندھی اسپتال کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سی ناگراج نے بتا یا کہ میک شفٹ اسپتال میں متاثرین کا علاج بورنگ اسپتال میں مریضوں کے بھرتی ہونے کے بعد شروع کیا جا ئے گا۔بتا یا جا تا ہے کہ راجیو گاندھی اسپتال میں فی الوقت 200بستروں کی سہولت موجود ہے، اسپتال کو کووڈ کے بعد بھی 3تا4سال استعمال کیا جا سلتا ہے،30آئی سی یو بستر موجود ہیں، آکسیجن یونٹ،ٹریاز یونٹ،سمینار ہال،عملہ کیلئے کمروں کی سہولت اور بچوں کے لئے علاحدہ وارڈ قائم کیا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...