مودی نے آم کھانا سکھایا،اب بتائیں کہ5 سال میں کیاکیا: راہل گاندھی
نیمچ15/مئی (ایس او نیوز/یواین آئی) کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج وزیراعظم نریندرمودی پر یکے بعد دیگرے حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ملک کو آم کھانا سکھادیاہے،اب وہ یہ بتائیں کہ انہوں نے پچھلے پانچ سال میں ملک کے مختلف طبقوں کے لیے کیاکیا۔راہل گاندھی مدھیہ پردیش کے نیمچ میں مندسورپارلیمانی سیٹ سے کانگریس امیدوار میناکشی نٹراجن کی حمایت میں منعقد انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ملک کو بتادیا کہ وہ آم کیسے کھاتے ہیں،کیسے چھیلتے ہیں۔کرتے کی آستین کاٹ کررکھتے ہیں،تاکہ سوٹ کیس میں جگہ بنے۔انھوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ملک کو یہ سب بتادیا۔ اب وہ یہ بتائیں کہ انھوں نے پچھلے پانچ سال میں بے روزگاروں کیلئے کیاکیا۔اپنے تقریباً نصف گھنٹے کے خطاب کی شروعات میں انہوں نے لوگوں سے پوچھا کہ انکا موڈ کیسا ہے۔اس دوران انہوں نے چوکیدار سے متعلق متنازعہ نعرے بھی لگوائے اور دعویٰ کیاکہ وہ اسی کے ذریعہ کانگریس کارکنوں کے موڈ کا پتہ کرتے ہیں۔ انھوں نے مودی کے اس مبینہ بیان کا بھی ذکر کیا،جس میں انہوں نے کہاتھاکہ بالاکوٹ حملہ کے وقت یہ بات آئی تھی کہ موسم خراب ہونے کی وجہ سے راڈار جنگی طیارہ کا پتہ نہیں لگاپائے گا۔اس دوران انہوں نے طنز کیاکہ موسم خراب ہوتاہے تو کیا سبھی ہوائی جہاز آسمان سے غائب ہوجاتے ہیں۔ آج کی ریلی میں بھی انہوں نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو نشانہ پر لیتے ہوئے ان کے رشتہ داروں کانام لیا،جن کے کانگریس حکومت میں مبینہ طورپر قرض معاف ہوئے ہیں۔انہوں نے سابقہ بی جے پی حکومت کی مدت کار میں مندسور میں ہوئی فائرنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ مودی کسانوں کے دکھ درد میں ان کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے۔انہوں نے کہاکہ نیمچ میں سی آر پی ایف کا مرکز ہے،لیکن پلوامہ حملے کے بعد وزیراعظم نے یہاں آکر جوانوں کے دل کی بات نہیں سنی۔انہوں نے کہاکہ نیم فوجی دستوں کے سبھی جوانوں کو کانگریس حکومت بننے کے بعد شہید کا درجہ ملے گا۔مندسور میں 19مئی کو پولنگ ہے۔یہاں کانگریس کی نٹراجن کا مقابلہ موجودہ رکن پارلیمان اور بی جے پی امیدوار سدھیر گپتا سے ہے۔