نریندر مودی نے چندے کے دھندے کو چھپانے کے لیے پوری طاقت جھونک دی: راہل گاندھی

Source: S.O. News Service | Published on 5th March 2024, 11:12 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 5/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) راہل گاندھی نے الیکٹورل بانڈ کے حوالہ سے وزیراعظم مودی پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے 'چندے کے دھندے' کو چھپانے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ الیکٹورل بانڈز سے متعلق تفصیلات کو عام کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے چار مہینے کی مہلت طلب کرنے پر راہل نے کہا کہ انتخابات سے قبل مودی کے 'اصلی چہرے' کو چھپانے کی یہ 'آخری کوشش' ہے۔

راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا، ’’نریندر مودی نے ’چندے کے دھندے‘ کو چھپانے کے لیے پوری طاقت جھونک دی ہے۔ جب سپریم کورٹ نے کہا کہ ہے کہ الیکٹورل بانڈ کی حقیقت جاننا ملک کے باشندگان کا حق ہے، تب ایس بی آئی کیوں چاہتا ہے کہ انتخابات سے قبل یہ معلومات عوامی نہ ہو پائے؟‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’ایک کلک پر نکالی جا سکنے والی معلومات کے لیے 20 جون تک کا وقت مانگنا بتاتا ہے کہ دال میں کچھ کالا نہیں ہے، پوری دال ہی کالی ہے۔ ملک کا ہر آزاد ادارہ ’موڈانی خاندان‘ بن کر ان کی بدعنوانی پر پردہ ڈالنے میں لگا ہے۔ انتخابات سے قبل مودی کے ’اصلی چہرے‘ کو چھپانے کی یہ ’آخری کوشش‘ ہے۔

دریں اثنا، راہل گاندھی کی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے جے رام رمیش نے بھی اس معاملہ پر تبصرہ کیا ہے۔ جے رام رمیش نے لکھا، ’’آپ کرونولوجی سمجھیں، پہلے انتخابات ہوں گے، پھر الیکٹورل بانڈ کی معلومات منظر عام پر آئے گی۔ برسراقتدار جماعت آخر سیاسی فنڈنگ سے حاصل اپنی اتھاہ دولت کے ذرائع کے انکشاف سے اتنا کیوں گھبرا رہی ہے؟‘‘

جے رام رمیش نے مزید کہا، ’’یاد رہے کہ سیاسی جماعتوں کو حاصل ہونے والے عطیات اور الیکٹورل ٹرسٹ کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ جن 30 سے زائد کمپنیوں پر ای ڈی/آئی ٹی/سی بی آئی نے چھاپے مارے تھے، انہوں نے چھاپے کے بعد بی جے پی کو 335 کروڑ روپے تک کا عطیہ دیا ہے۔ بی جے پی کو اپنی سیاسی فنڈنگ کا بڑا حصہ (60+ فیصد) الیکٹورل بانڈز سے ملا ہے۔ الیکٹورل بانڈ کے فنڈز کے انکشاف سے مودی حکومت کے کون سے غلط کام سامنے آنے والے ہیں؟‘‘

کانگریس لیڈران نے یہ ردعمل ایس بی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو الیکٹورل بانڈز کے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لیے چار مہینے کا وقت مانگنے کے بعد ظاہر کیا۔ درخواست میں ایس بی آئی نے بتایا ہے کہ 12 اپریل، 2019 سے 15 فروری، 2024 کے درمیان مختلف سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے کے لیے 22217 الیکٹورل بانڈز جاری کیے گئے تھے۔ کیش گئے بانڈز ہر مرحلے کے آخر میں مجاز شاخوں کی طرف سے مہر بند لفافوں میں ممبئی کی مرکزی شاخ میں جمع کروائے گئے تھے۔ ایس بی آئی نے کہا کہ چونکہ دو مختلف معلومات کے ذخیرے موجود ہیں، اس لیے انہیں مطلوبہ تفصیلات حاصل کرنے کے لیے 44434 معلوماتی سیٹوں کا مطالعہ کرنا ہوگا۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

  دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع تفصیلات کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 29 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گی۔

وقف بورڈبدعنوانی:امانت اللہ خان کوای ڈی نے پھر طلب کیا

  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اگلے ہفتے دوبارہ پیش ہونے کو کہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ اسی وقت، اوکھلا اسمبلی سیٹ سے عام ...

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ممتا حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

سپریم کورٹ پیر کو مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ڈبلیو بی ایس ایس سی کی طرف سے 2016 میں تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں پر کی گئی 25753 تقرریوں کو منسوخ کیا گیا تھا۔

مودی ہار رہے ہیں، انڈیا الائنس 300 پار کرے گا، دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد سنجے راوت کا دعویٰ

شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں 10 سال سے ایک ڈکٹیٹر حکمرانی کر رہا ہے ، اس سے تو بہتر ہے کہ ملک میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو۔ ہم دو وزیر اعظم بنائیں یا چار، یہ ہماری مرضی ہے لیکن اس ملک کو ڈکٹیٹرشپ کی جانب ہم نہیں ...