مہاراشٹر میں صحافی کی مشتبہ حالت میں موت پر اٹھے سوال، میڈیا گروپس نے جانچ کا کیا مطالبہ
ممبئی، 8؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی ) مہاراشٹر میں رتناگری ریفائنری پروجیکٹ پر کئی انکشافات کرنے والے تحقیقاتی رپورٹر ششی کانت واریشے کی ایک سڑک حادثہ میں ہوئی موت پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ’منترالیہ انی ودھی منڈل وارتاہار سنگھ‘ اور ’ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ‘ سمیت کئی میڈیا گروپوں نے حکومت سے واریشے کی موت سے متعلق غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
کسان حامی مہم اور مجوزہ ریفائنری ہب کو لے کر کئی انکشافات کرنے والے مضامین کے لیے مشہور ششی کانت واریشے ’مہانگری ٹائمز‘ کے صحافی تھے۔ واریشے کو پیر کی دوپہر ایک تیز رفتار گاڑی نے ٹکر مار دی تھی، جو مبینہ طور پر ریفائنری پروجیکٹ کے حامیوں میں سے ایک کا نکلا ہے۔
گاڑی سے ٹکر کے بعد واریشے کو سنگین حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں انھوں نے منگل کی صبح آخری سانس لی۔ ایم اے وی وی ایس اور ایم ایم پی ایس نے واریشے کو ناانصافی کے خلاف لڑنے والے ایک بہادر رپورٹر کی شکل میں یاد کرتے ہوئے حکومت اور پولیس سے اس واقعہ کو سنجیدگی سے لینے کی گزارش کی ہے۔ مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کی جائے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت سزا کا راستہ ہموار کیا جائے۔
ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ (ایم ایم پی ایس) نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو بھی ایک خط لکھا جس میں واریشے کی موت کو ’بہیمانہ قتل‘ قرار دیتے ہوئے اس کی پوری جانچ کرانے اور قصورواروں کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔