مسلم نوجوان آگے آئیں، محکمہ پولیس میں اپنا مستقبل بنائیں، کرناٹک کے شیموگہ میں جاری ہے بیداری و تربیتی پروگرام
بنگلورو،15؍ستمبر (ایس او نیوز) کرناٹک میں ان دنوں بڑے پیمانے پر محکمہ پولیس میں بھرتیاں ہورہی ہیں۔ پولیس کے اعلی عہدوں سمیت مختلف زمروں کی اسامیوں کیلئے تقریباً 22 ہزار امیدواروں کی تقرری عمل میں لائی جارہی ہے۔ فزیکل ٹسٹ، تحریری امتحانات اور انٹرویوز کے ذریعہ امیدواروں کی بھرتیاں ہونے والی ہیں۔ اس سلسلے میں اقلیتی نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے، بالخصوص مسلم نوجوانوں کو محکمہ پولیس کی جانب راغب کرنے کیلئے کرناٹک کے شیموگہ شہر میں منفرد کوشش دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہاں کے اردو روزنامہ آج کا انقلاب اور سٹیزن یونائیٹیڈ مومنٹ نے مل کر نوجوانوں کو مفت پولیس ٹریننگ فراہم کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
شیموگہ کے مسلم ہاسٹل میں 100 سے زائد نوجوانوں کو مفت قیام و طعام کے ساتھ تربیت فراہم کی جارہی ہے۔ اردو روزنامہ ’آج کا انقلاب’ کے ایڈیٹر مدثر احمد نے کہا کہ یہ خدمت بلا لحاظ مذہب و ملت انجام دی جارہی ہے۔ مدثر احمد نے کہا کہ پولیس محکمہ میں مسلمانوں کی نمائندگی کافی کم ہوتی ہے۔ محکمہ کے متعلق غلط فہمیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ مسلم طبقہ کا رجحان پولیس سروس کی جانب کم ہی رہا ہے۔ اس کمی کو محسوس کرتے ہوئے سٹیزن یونائیٹیڈ موومنٹ اور روزنامہ ’آج کا انقلاب’ نے مل کر پہلے بیداری مہم شروع کی۔
پولیس کی مختلف اسامیوں کیلئے تعلیمی لیاقت اور اہلیت رکھنے والے نوجوانوں کو اس ضمن میں آگاہ کیا۔ خواہش مند امیدواروں کو آن لائن درخواستیں بھرتی کرنے کیلئے ترغیب دی۔ اس کے بعد 100 سے زائد امیدواروں کو مفت تربیت کیلئے منتخب کیا گیا۔ ان میں چند خواتین اور برادران وطن کے بھی چند امیدوار شامل ہیں۔ نہ صرف شیموگہ بلکہ دیگر شہروں کے نوجوان یہاں پہونچ کر تربیت حاصل کررہے ہیں۔ مقامی کوچنگ سینٹر سے اشتراک کرتے ہوئے یہ فزیکل اور تحریری امتحانات کیلئے تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ سٹیزن یونائیٹیڈ موومنٹ کے کنوینر مزمل احمد نے کہا کہ پولیس عہدوں کیلئے شروع کئے گئے ٹریننگ پروگرام سے زیادہ تر غریب اور دیہاتوں کے نوجوان استفادہ کر رہے ہیں۔ نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذاہب کے نوجوانوں کو بھی پولیس امتحانات کی تربیت دی جارہی ہے۔
مزمل احمد نے کہا کہ سٹیزن یونائیٹیڈ موومنٹ نے کورونا کی وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران ضرورت مندوں میں راشن تقسیم کرنے، مالی اور طبی مدد فراہم کرنے جیسے فلاحی کام انجام دیئے ہیں۔ جیسے ہی پولیس محکمہ میں تقرریوں کا اعلان کیا گیا۔ اس ادارے نے بیداری اور تربیتی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ لیا۔ ایک واٹس ایپ گروپ قائم کرتے ہوئے خواہش مند امیدواروں کی رہنمائی کی گئی۔ منتخب امیدواروں کیلئے قلیل مدتی ٹریننگ کا آغاز کیا گیا ہے، جو پولیس سرویس کیلئے ہونے والے امتحانات تک جاری رہے گی۔ روزنامہ آج کا انقلاب کے مدیر مدثر احمد نے کہا کہ پولیس کا محکمہ ایک وسیع دائرہ رکھتا ہے۔ مرد اور خواتین دونوں اس محکمہ میں شامل ہوکر ملک اور سماج کی خدمت انجام دے سکتے ہیں۔ اپنے مستقبل کو روشن بناتے ہوئے خاندان کیلئے سہارا بن سکتے ہیں۔ عام طور پر مسلم طبقہ کا رجحان میڈیکل، انجینئرنگ کی جانب رہتا ہے۔ پولیس سرویس کی اہمیت اور فوائد سے بھی نوجوانوں کو واقف کروانے کی ضرورت ہے۔