کرناٹک میں انتخابی گرمی شباب پر مودی اور راہل کی بیان بازی سے سیاسی گھمسان
بنگلورو،14؍اپریل(ایس او نیوز) بدعنوانی کے معاملہ میں وزیراعظم نریندر مودی پر شدید حملہ کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج کہا کہ چوکیدار صدفیصد چور ہے۔اس میں کوئی شک ہی نہیں۔ کولار میں منعقدہ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے پوچھا کہ جن کے نام میں مودی ہوتا ہے وہ تمام چورکیوں ہیں؟۔ راہل نے مجمع سے کہا کہ میں ایک سوال کرناچاہتاہوں، کیوں تمام چوروں کے ناموں کے ساتھ مودی جڑا ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، نیرومودی، للت مودی اور نریندر مودی میں مودی مشترک ہے۔ راہل نے اپنے خطاب کے دوران یہ بھی کہا کہ مجھے پتہ نہیں ابھی کتنے اورمودی باہر آئیں گے ۔ رافیل جنگی جہازوں کے سودہ کے معاملہ میں انہوں نے کہا کہ چوکیدار صدفیصد چورہے۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر اپنے دوست کو 30ہزار کروڑ روپئے کا تحفہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چور کا دوست انیل امبانی بھی چور ہے۔ انہوں نے مودی سے پوچھا کہ آپ نے 30ہزار کروڑ روپئے لوٹ کر اپنے چور دوست کو دے دےئے ہیں۔ مودی کو نشانہ بناتے ہوئے راہل نے کہا کہ ’’آپ نے صدفیصد چوری کی ہے‘‘ چوکیدار ایک چورہے ان چوروں میں نیرومودی، میہل چوکسی ،للت مودی ،وجئے ملیا، انیل امبانی اور نریندر مودی شامل ہیں۔ یہ سب چوروں کا ایک گروپ ہے ۔ مودی پرشدید حملے کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ خود کو چوکیدار کہنے والا سب سے بڑا چور ہے، اس کو وہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مودی کسانوں سے متعلق کچھ نہیں کہیں گے۔ مودی روزگار اوربدعنوانی سے متعلق بھی کچھ نہیں کہیں گے۔ مودی کی طرح ہمیں جھوٹ بولنانہیں آتا۔ راہل نے سماجی انصاف اسکیم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کم سے کم آمدنی اسکیم کے تحت منتخب غریب کنبوں کی خاتون کے کھاتہ میں سالانہ72ہزار روپئے جمع کرنے سے 5کروڑ کنبوں کو فائدہ ہوگا۔ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں اس کا اعلان کیاہے۔ راہل نے مزید کہا کہ اگر کانگریس اقتدار پر آئی تو کانگریس کا پہلا کام پارلیمان،اسمبلیوں اور سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو33فیصد ریزرویشن فراہم کرنا ہوگا۔
ریاستی مخلوط حکومت کی بقا: اس ریلی میں جے ڈی ایس قائدین اور ورکرس کو مخاطب کرتے ہوئے ریاستی وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا کہ اگر ریاست میں مخلوط حکومت باقی رہنا ہے توجے ڈی ایس کے تمام قائدین اور ورکرس کولار حلقہ میں کانگریس امیدوار کے ایچ منی اپا کی تائید کریں۔مخلوط حکومت میں ساجھیدار ہونے کے سبب ایک دوسرے کی تائید کرنا ہمارا دھرم ہے۔ کولار کی اس ریلی میں ایک خصوصیت یہ رہی کہ اتنے دنوں سے کے ایچ منی اپا سے ناراض لیڈر رکن اسمبلی حلقہ کولار سرینواس گوڈا، رکن اسمبلی حلقہ سدلگٹہ وی۔ منی اپا رکن کونسل نصیر احمد اور دیگر کانگریس قائدین سدارامیا، وینوگوپال،ایل ہنومنتیا اور بی ایل شنکر کے ساتھ راہل گاندھی کے شہ نشین پر نظرآئے۔راہل گاندھی نے ہندی میں خطاب کیا جس کا کنڑا ترجمہ بی ایل شنکر نے کیا۔ اس ریلی میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
چتردرگہ میں ریلی: چتردرگہ میں منعقدہ کانگریس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ 2019کا لوک سبھا چناؤ۔انیل امبانی اور عام لوگوں کے درمیان جنگ ہے۔ یہ جنگ چوروں اور ایمانداروں کے درمیان ہے۔ یہ مقابلہ جھوٹے وعدوں اور سچ کے درمیان ہے۔ پچھلے پانچ سالوں سے ہوئی ناانصافی اور انصاف کے درمیان یہ مقابلہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2019کے انتخابات اصولوں اور نفرتوں کے درمیان ایک مقابلہ ہے۔ایک طرف نفرت اور لوگوں کو تقسیم کرنے کی سیاست ہے، دوسری طرف پیار محبت، خلوص اور بھائی چارہ ہے ،یہ انتخابات مودی کے جھوٹے وعدے جنہوں نے پچھلے انتخابات سے پہلے ہر غریب کے بینک کھاتہ میں 15لاکھ جمع کرنے کا وعدہ کیاتھا اور خط غربت سے نچلی سطح کی زندگی بسرکرنے والی خواتین کو3.6لاکھ فراہم کرنے کا کانگریس نے وعدہ کیاتھا یہ مقابلہ ان کے درمیان ہے۔ راہل نے کہا کہ اپنے آپ کو چوکیدار کہنے والے مودی کسانوں، مزدوروں اور بے روزگار نوجوانوں کی نہیں انیل امبانی کے گھر کے باہر چوکیداری کررہے ہیں، یہ چوکیدار ملک کے15تا20 امیر لوگوں کی چوکیداری کررہے ہیں۔
موروثی سیاست: دوسری جانب منگلور میں آج ایک عام ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ کرناٹک میں حکمران کانگریس اور جے ڈی ایس موروثی سیاست میں یقین رکھتے ہیں حالانکہ اقتدار میں کنبہ کے افراد کا نمبر آخر میں آتا ہے لیکن جے ڈی ایس نے ہمیشہ اپنے کنبہ کے افراد کو ترجیح دی ہے۔ جبکہ بی جے پی قومی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔ مودی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات اس لئے نہیں کہ کون ایم پی یا وزیر اعظم یا وزیر بنے گا۔ اس لئے ہیں کہ نیا ہندوستان کیساہو اور نئے ہندوستان کی ترجیحات کیاہونی چاہئیں۔ دریں اثناء آج شام بنگلور کے پیالیس گراؤنڈ میں عام ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ کانگریس مرکز میں اقتدار حاصل کرنے کے دن میں خواب دیکھ رہی ہے۔ نریندر مودی نے تھینی میں کانگریس کے صدر راہل گاندھی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اتحادکے رہنما ہی انھیں وزیراعظم کے عہدے کا امیدوار قبول نہیں کر رہے ہیں کیونکہ وہ سب کے سب وزیراعظم بننا چاہتے ہیں۔ مودی نے اے آئی ڈی ایم کے اور بی جے پی کی مشترکہ انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یہاں کہا کہ کچھ روز قبل ڈی ایم کے کے صدر ایم کے اسٹالن نے ‘نام دار’ کو وزیر اعظم کے عہدے کے امیداوار ہونے کی تجویز رکھی لیکن کوئی اسے ماننے کو تیار نہیں ہوا۔یہاں تک کہ ان کے ‘مہا ملاوٹی’ دوست بھی اس پر رضامندنہیں ہوئے کیونکہ وہ سب وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں۔