سنگھ پریوار کے شرپسندوں اور لیڈروں کے خلاف کارروائی کرنے پاپولر فرنٹ کا مطالبہ
بنگلورو، 20؍جنوری (ایس او نیوز؍راست) پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کے جنرل سکریٹری ناصر پاشا ہ نے گدگ ضلع کے نرگند میں بے قصور مسلم نوجوان کے وحشیانہ قتل پر سنگھ پریوار کے لیڈروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے ناصر پاشاہ نے بتایا کہ سمیرشاہ پور، جو روزی روٹی کے لئے ہوٹل چلاتا تھا، رات کو کام ختم کرنے کے بعد اپنے دوست شمشیر کے ساتھ گھر لوٹتے وقت سنگھ پریوار کے بدمعاشوں نے مہلک ہتھیاروں سے ان پر حملہ کیا ہے۔ شدید حملے کے باعث سمیر کی وفات ہوگئی اوردوسرا دوست زندگی و موت کی کشمکش میں اسپتال میں زیر علاج ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ دن پہلے اسی مقام پر آر ایس ایس کے کارکنوں نے جان بوجھ کر مسلم نوجوان سے اپنی گاڑی ٹکرانے کے بعد معمولی جھگڑا کیا تھا۔ اس کے بعد سنگھ پریوار کے تقریباً40 افراد کا گروہ اکٹھا ہوا اور اس مسلم محلہ میں گھس کر دھمکیاں دیں تھیں۔ اس وقت دونوں گروپوں میں تصادم بھی ہوا۔ اس واقعہ کے بعد سنگھ پریوار نے شہر میں تقریباً 2 کلومیٹر تک طویل ریلی نکالی اور اس میں راستے بھر نفرت انگیز اور مسلم مخالف نعرے لگائے گئے، اور سنگھ پریوار کے لیڈروں نے پولیس تھانے کے احاطے میں جمع ہو کر فرقہ وارانہ اشتعال انگیز تقریریں کیں۔
انہوں نے بتایا کہ سنگھ پریوار نرگند میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے اور پر امن ماحول کو خراب کرنے کی مسلسل کوشش کرتا آرہا ہے۔ اسی طرح مولانا آزاد اردو اسکول میں بھی غیر قانونی طور پرداخل ہوکر مسلم طلبہ اور اساتذہ کو ہراساں کرنے کی تازہ ترین مثال ہے۔ یہ واضح ہے کہ سنگھ پریوار کے لیڈروں کی نفرت انگیز تقریر سے متاثر ہو کر ہی ان بدمعاشوں نے مسلم نوجوانوں پر وحشیانہ حملہ کیا ہے۔ ناصر پاشاہ نے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں محکمہ پولیس فوری طور پر قاتلوں کی گرفتاری کے ساتھ اس حملہ کی ترغیب دینے والے لیڈروں پر بھی کارروائی کرے۔ اس علاقے میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے سنگھی غنڈوں کی جانب سے کی جانے والی غنڈہ گردی پر روک لگانی چاہئے۔اور حکومت کو حملہ کے شکار دونوں نوجوانوں کے متاثرین خاندان کو 25 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کرنا چاہئے۔