جموں و کشمیر: دفعہ 370 ہٹنے کے بعد ٹیلی مواصلات پر پابندی سے عوام ناراض

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 22nd August 2019, 11:13 AM | ملکی خبریں |

سری نگر،22؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) عمران احمد کے لیے اپنی فیملی سے ملنا ایک جذباتی لمحہ تھا۔ 32 سال کے عمران ممبئی میں کشمیری ہینڈی کرافٹ کا سامان فروخت کرتے ہیں۔ وہ پیر کے روز ہاول واقع اپنے گھر لوٹے۔ جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والی دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد ریاست میں سیکورٹی انتظام سخت کر دیے جانے اور ٹیلی مواصلات پر پابندی لگائے جانے سے وہ پندرہ دنوں سے کشمیر میں اپنی فیملی سے رابطہ نہیں کر پائے تھے۔ جب احمد نے اپنے ضعیف والدین کو دیکھا تو اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ ساتھ ہی وہ اپنے دو تین سال کے بھتیجوں کے ساتھ لپٹ گئے۔ آئندہ ہفتہ احمد کی شادی ہونے جا رہی ہے، لیکن ٹیلی مواصلات خدمات پر پابندی کے سبب ان کی شادی کی تیاری میں مشکلات سامنے آ گئی ہیں۔

حالانکہ موجودہ حالات میں کشمیر میں زیادہ شادیاں منسوخ ہو گئی ہیں، لیکن احمد ایسا نہیں کرنا چاہتے تھے۔ انھوں نے اپنی شادی کی تقریب کو چھوٹا رکھنے کا منصوبہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ٹیلی مواصلات خدمات کے بغیر زندگی مشکل ہو گئی ہے۔ ایسے حالات میں کوئی تقریب کی بات بھلا کیسے سوچ سکتا ہے؟ تقریب بہت معمولی رہے گی۔‘‘ احمد کے پڑوسی بھی ناراض ہیں۔ غلام محی الدین نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’کشمیر میں ایسا کبھی نہیں ہوا تھا۔ ہم پنجڑے میں قید ہیں۔‘‘

دیگر لوگوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سختی کے حکم سے ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ ’’کشمیر میں مایوسی بڑھ رہی ہے اور لوگوں کے اُکساوے کی یہ بڑی وجہ ہے۔‘‘ سری نگر کے بٹمالو علاقہ واقع فردوس آباد کے باشندہ عبدالمجید جیسے کچھ لوگوں کی شکایت ہے کہ جو لینڈ لائنیں کچھ ہی دن پہلے شروع ہوئی تھیں، وہ پھر بند ہو چکی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ مذاق ہے۔ ہمارے علاقے میں جو لینڈ لائنیں بحال ہوئی تھیں، وہ کچھ گھنٹے تک چلیں اور پھر بند ہو گئیں۔ ریڈیو کا بند ہونا ناقابل برداشت ہو گیا ہے۔‘‘

سرکاری ترجمان روہت کنسل کا اس سلسلے میں خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کہنا ہے کہ ’’حکومت نے ٹیلی مواصلات خدمات پر جزوقتی پابندی لگائی ہے، اور سبھی لینڈ لائن خدمات کو بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ریاست میں 96 ہزار لینڈ لائن میں سے 73 ہزار لینڈ لائن کام کرنے لگی ہیں۔‘‘ کنسل نے مزید کہا کہ ’’ہمیں شکایتیں ملی ہیں کہ کچھ لینڈ لائنیں کام نہیں کر رہی ہیں۔ ہم نے یہ مسئلہ بی ایس این ایل کے پاس اٹھایا ہے۔ ان کی صلاحیت کو لے کر کچھ پریشانی ہے، لیکن وہ اس سمت میں کام کر رہے ہیں۔ وعدوں کے مطابق لینڈ لائنیں بحال ہو جائیں گی۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔