نتائج سے قبل ای وی ایم پر پھر سوال چندرا بابو کی قیادت میں 7پارٹیوں کی الیکشن کمیشن سے ملاقات

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 21st May 2019, 11:47 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،21/ مئی(ایس او نیوز/ایجنسی) لوک سبھا انتخابات کے 10 میں سے9/ایگزٹ پولس میں این ڈی اے کوسب سے زیادہ سیٹیں دئے جانے کے بعد ای وی ایم پر ایک بار پھر سوال اٹھنے لگا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کا دعویٰ اب کی بار300کے پار،بالکل پورے طور پر اسی طرح سچ ثابت ہورہا ہے جس طرح2014 کے عام انتخابات میں سچ ثابت ہوا تھا؟ایگزٹ پولس نے ایک بار پھر اپوزیشن پارٹیوں کو سنجیدگی سے غور و فکر کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ حالانکہ اپوزیشن پارٹیوں نے تمام ایگزٹ پولس کو مسترد کرتے ہوئے مخلوط حکومت بنانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں جس کے پیش نظر چندرا بابو نائیڈو نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کی،وہیں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اور بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا تو وہیں بی جے پی کے ایک طبقہ میں بھی یہ خدشہ ظاہر ہوا ہے کہ مطلوبہ سیٹیں نہ ہونے پرمرکز میں وزیراعظم ان کی پسند کا ہوگا جس کے لئے انہوں نے آر ایس ایس کے چہیتے نتن گڈکری سے ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔بہرحال7پارٹیوں نے آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کی قیادت میں منگل کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔ مانا جارہا ہے کہ وہ کمیشن سے ووٹوں کی گنتی کے دن ای وی ایم کا میلان 50فیصد وی وی پیاٹ کی پرچیوں سے کئے جانے کا مطالبہ کریں گے۔ نائیڈو کے علاوہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ، کرناٹک کے وزیراعلیٰ کمارسوامی، کانگریس کے سینئر لیڈر راشد علوی، کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری، آر جے ڈی لیڈر تیجسونی یادو نے بھی ایگزٹ پول اور ای وی ایم پر سوال اٹھائے ہیں۔نائیڈو نے ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کا خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ فون ٹیپ کرنے کی طرح ہی ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کرنا آسان ہے۔ اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش میں لگے نائیڈو نے کہا کہ ای وی ایم کے معاملے میں کئی طرح کی باتیں چل رہی ہیں۔ دہلی میں کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ای وی ایم اور کنٹرول یونٹ بدلی جارہی ہے تو کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہم فریکونسی کی مدد سے باہر سے ہی سبھی ووٹ بدل سکتے ہیں۔سبھی پارٹیاں فکرمند ہیں کہ کیسے ای وی ایم کو بچایا جائے لیکن اپوزیشن پارٹیوں نے پورے 5سال میں الیکشن کمیشن کے کہنے کے باوجود کوئی ٹھوس تیاری نہیں کی تو پھر کیوں لوک سبھا انتخابات2019 کے نتائج سے عین قبل انہیں ای وی ایم پرشک ہورہا ہے۔کیونکہ سیاسی ماہرین اس بات کی جانب اسمبلی انتخابات کے دوران واضح طور پر اشارے کررہے تھے کہ مودی لہر اب بھی برقرار ہے لیکن سیاسی پارٹیوں پر اس کا اسی وقت اثر ہوتا جب انتخابات میں شکست سے دوچار ہوجائیں۔مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس کی فتح کے بعد سیاسی مبصرین نے کہا تھا کہ اس میں بی جے پی نے لولی پاپ دکھا کر کانگریس کو خاموش کردیاہے یعنی تینوں ریاستوں میں فتح سے سرشار کانگریس اب ای وی ایم پر سوال نہیں اٹھاسکتی۔ لہٰذا لوک سبھا انتخابات2019 میں مودی اور ان کی ٹیم ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کرنے میں پوری طرح کامیاب ہوجائے گی۔کانگریس لیڈر راشد علوی نے بیان دیا ہے کہ اگر ایگزٹ پول کے نتائج درست ثابت ہوتے ہیں، تو اس کا مطلب ای وی ایم میں دھاندلی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام ایگزٹ پول یکطرفہ نتیجے دکھا رہے ہیں، اس لئے ہم اس پر بھروسہ نہیں کر رہے ہیں۔ راشد علوی نے کہا کہ اگر ایگزٹ پول جیسے نتائج آتے ہیں تو ہمارا خیال ہے کہ گزشتہ دنوں تین ریاستوں کے انتخابات میں جہاں جہاں کانگریس جیتی ہے وہ ایک سازش تھی۔انہوں نے کہا کہ تین ریاستوں میں کانگریس کی جیت کے ساتھ یہ یقین دلایا گیا کہ ای وی ایم درست ہے۔اس سے انہوں نے یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ الیکشن کمیشن پر حکومت کا کوئی دخل نہیں ہے۔اسی کے ساتھ راشد علوی نے ایگزٹ پول کرنے والی کمپنیوں پر بھی سوال کھڑا کیا ہے۔جے پی چھوڑ کانگریس میں شامل ہونے والے ایم پی ادت راج نے بھی ایگزٹ پول کے نتائج کو مسترد کیا ہے۔انہوں نے ٹویٹر پر مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے لکھاکہ ٹی وی سروے بی جے پی کو جتا رہے ہیں تاکہ اپوزیشن ناامید ہو جائے اور ایک ساتھ کوشش نہ کرے۔ایک وجہ اور ہو سکتی ہے کہ ای وی ایم کھیل کیا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔