کمارسوامی حکومت نہ گرے تو یڈیورپا سیاست سے سنیاس لیں، سابق وزیر اعلیٰ سدرامیا کا ریاستی بی جے پی صدرکو چیلنج

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 28th May 2019, 11:07 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،28/مئی(ایس او  نیوز) سابق وزیر اعلی اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدرامیا نے سابق وزیراعلیٰ بی ایس یڈیورپا سے کہا ہے کہ وہ اقرار کریں کہ یکم جون تک اگر ریاست میں کمار سوامی کی قیادت والی مخلوط حکومت نہیں کرتی ہے اس دن وہ کیا سیاست سے سنیاس لے لیں گے؟۔اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یڈیورپااس سے پہلے بارہا حکومت گرانے کی تاریخیں طے کرتے رہے ہیں۔ لیکن ہر بار انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اب ایک بار پھر انہوں نے یکم جون کی تاریخ طے کی ہے، اگر ان کے قول کے مطابق کمار سوامی کی حکومت نہیں گری تو کیا یڈیورپا ریاستی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر سرگرم سیاست سے سنیاس لے لیں گے؟۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ریاستی عوام نے مرکزی حکومت کے قیام کا فرمان کا دیا ہے نہ کہ ریاستی حکومت کے لئے، ریاستی حکومت کے لئے فرمان 2018 میں دیا گیا ہے اب جو بھی ہوگا 2023 میں ہوگا۔اس وقت یڈیورپا مخلوط حکومت کو اطمینان سے کام کرنے دیں۔ انہوں نے کہاکہ لوک سبھاانتخابات کے نتائج کا اثر کمار سوامی کی حکومت پر بالکل نہیں پڑے گا۔ اس سے پہلے ضمنی انتخابات میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اور تین ریاستوں میں کانگریس کو کامیابی ملی ہے، کیا اس وقت مودی نے استعفیٰ دے دیاتھا، کیا پھر اب مودی کی کامیابی پر کمار سوامی استعفیٰ کیوں دیں؟۔برگشتہ کانگریس رکن اسمبلی رمیش جارکی ہولی کے کانگریس چھوڑ دینے کی خبروں کو قیاسی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی طرف سے اور جتنی مرتبہ چاہے کوشش کی جائے اس کا آپریشن کمل کامیاب ہونے والا نہیں ہے۔ کل کانگریس اراکین اسمبلی سدھاکر اور رمیش جارکی ہولی کی بی جے پی لیڈر ایس ایم کرشنا سے ملاقات پر سدرامیا نے کہاکہ اس ملاقات کو سیاسی نکتہئ نظر سے دیکھانہ جائے مختلف پارٹیوں سے وابستہ سیاست دانوں کے درمیان آپسی روابط ہوتے ہیں اور ایک دوسرے سے ملاقات کا سلسلہ چلتا ہی رہتا ہے ان ملاقاتوں کو سیاسی رنگ میں رنگا اور اسے مخلوط حکومت گرانے کی کوشش قرار دینا درست نہیں ہے۔ اس موقع پر سدرامیا نے ریاستی کابینہ میں توسیع کی تصدیق کی لیکن یہ واضح کیا کہ کابینہ میں ردوبدل نہیں ہوگی۔سی ایس شیول کی موت کے سبب کانگریس کی ایک نشست خالی ہے اسے پر کیا جائے گا۔ اسی طرح جے ڈی ایس کی دو نشستیں خالی ہیں انہیں بھی بھرتی کیا جا سکتا ہے۔ ریاست کے بیشتر لوک سبھاحلقوں میں کانگریس کی ناکامی کی وجوہات کے بارے میں سدرامیا نے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی معتبریت اب بھی مشکوک ہے اس سلسلے میں ماہرین سے رائے مشورہ لیا جائے گا۔ اور بعد میں اس کے بارے میں وضاحت کے ساتھ بیان دیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...