راجیہ سبھا میں امت شاہ نے کہا؛ این آر سی کا ملک بھر میں نفاذ ہوگا، ممتا بنرجی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، مغربی بنگال میں NRC کا نفاذ نہیں ہوگا
نئی دہلی 20/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) وزیر داخلہ امت شاہ نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ غیر قانونی لوگوں کی شناخت کے لئے پورے ملک میں قومی شہری رجسٹر (این آر سی) نافذ ہوگا ور اس میں تمام مذاہب اور فرقوں کے لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔ امت شاہ نے ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں میں این آرسی اور شہریت قانون میں ترمیم کے سلسلے میں تذبذب ہے جب کہ دونوں الگ الگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر آسام میں این سی آر نافذ کیا جا رہا ہے اور یہ دراندازوں کی شناخت کرنے کے لئے ہے۔
وزیرداخلہ امت شاہ نےکہا کہ جب پورے ملک میں این آرسی نافذ ہوگا توآسام میں بھی یہ عمل دوبارہ ہوگا۔ انہوں نےکہا کہ آسام میں این آرسی سے باہررہ گئے لوگوں کی پوری مدد کی جائےگی جس کےلئے ریاست کی ہرتحصیل میں ایک پیلیٹ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب لوگوں کو آسام حکومت قانونی امداد فراہم کرائےگی۔ انہوں نےکہا کہ شہریت قانون کی مجوزہ ترمیم میں پاکستان‘ بنگلہ دیش اورافغانستان سے ہندوستان آئے ہندو، سکھ، بودھ، جین اورپارسی مذہب کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا التزام ہے۔
غیرمسلم پناہ گزینوں کو ملےگی شہریت
امت شاہ نے راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران این آرسی میں 6 غیرمسلم مذاہب کے پناہ گزینوں کوشہریت فراہم کرنے سے منسلک ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان، افغانستان اوربنگلہ دیش میں تشدد کے شکارہوکرہندوستان آئے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اورعیسائی مذہب کے پناہ گزینوں کوشہریت دی جائے۔ اس کے لئے حکومت شہری قانون میں ترمیم کرے گی۔ انہوں نے واضح طورپرکہا کہ گزشتہ لوک سبھا سے منظورکئے جاچکے شہری ترمیمی بل کوآسام کے لئے بنائے گئے این آرسی قانون سے خوفزدہ نہ کیا جائے۔
این آرسی میں سبھی مذاہب کے لوگ شامل
امت شاہ نے کہا کہ این آرسی میں مذہبی بنیاد پرشہریوں کی شناخت کا کوئی التزام نہیں ہے۔ اس میں سبھی مذاہب کے لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ لوک سبھا الیکشن میں منظورشہریت ترمیمی بل میں سبھی سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے سے پناہ گزینوں کو مذہبی بنیاد پرشہریت دینے کا التزام شامل کیا گیا تھا۔ قابل ذکرہے کہ 16 ویں لوک سبھا تحلیل ہونے کے سبب اس سے متعلقہ بل غیرمؤثرہوگیا تھا۔
ممتا بنرجی کا سخت ردعمل، کہا مغربی بنگال میں این آر سی کا نفاذ نہیں ہوگا
راجیہ سبھا میں امت شاہ کے بیان کے بعد اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ اُن کی ریاست میں این آر سی کے نفاذ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو ریاست میں این آر سی لاگو کرنے کے نام پر بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ ہم بنگال میں این آر سی کی کبھی اجازت نہیں دیں گے۔ آگے کہا کہ آپ کی شہریت چھین کر آپ کو مہاجر نہیں بناسکتا، دھرم کی بنیاد پر کوئی بٹوارہ نہیں ہوگا، مغربی بنگال میں این آر سی لاگو کرنے سے پہلے بھاجپا کو یہ بتانا چاہئے کہ 14 لاکھ ہندو اور بنگالیوں کا نام آسام میں این آر سی کی لسٹ میں کیوں نہیں ہے ؟ آسام میں این آر سی کی آخری فہرست میں 19.6 لاکھ لوگوں کے نام نہیں آنے کے بعد بنگال میں مجوزہ این آر سی نے لوگوں کے درمیان گھبراہٹ پیدا کردی جس کے نتیجے میں 11 لوگوں کی جانیں جاچکی ہیں۔