این آر سی،سی اے اے اور این پی آر کے خلاف میسور،ٹمکور اور بیدر میں ویژن کرناٹک کے اجلاس

Source: S.O. News Service | Published on 13th January 2020, 12:33 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،13/جنوری (ایس او نیوز؍راست) 11/جنوری بروزِہفتہ بمقام القدس ہال بنگلور میں ویژن کرناٹکاکی ایک خصوصی نشست، ایوب احمدخاں کنوینرادارہئ ہٰذا کی صدارت میں منعقد ہوئی، جس میں ویژن کرناٹک کے تمام ارکان کے ساتھ کچھ نئے ساتھی اور چند کالج کے طلبا بھی شریک رہے۔ ویژن کرناٹکا کے نائب کنوینر مختاراحمد کی قرأت کے ساتھ گفتگو کا آغاز ہوا۔ جس میں پچھلی کارگزاریوں پر اور آئندہ کے منصوبوں پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور تمام ارکان کی متفقہ رائے سے چنداہم فیصلے لئے گئے۔ 28/دسمبر2019/کو ویژن کرناٹکا کی جانب سے شہر بنگلور کے امبیڈکربھون میں ین.آر.سی اور سی.اے.اے جیسے کالے قانون کے تعلق سے عوام میں شعور پیداکرنے کی خاطر اجلاس منعقد ہوا۔ ریاست کے دیگر اضلاع کے مقامی رہنماؤں کی جانب سے ویژن کرناٹکا کو پیغامات موصول ہورہے ہیں کہ ایسے اجلاس دیگر شہروں میں منعقد کئے جائیں۔ اس موضوع پر تفصیلی گفتگو کے بعد ارکان کی متفقہ رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس طرح کے اجلاس کا انعقاد ضروری بھی ہیں اور لوگوں کی پسندبھی ہے اس لئے اس پر عمل کیا جائے گا۔ اسی مقصد کے لئے پہلے تین اضلاع، میسور، ٹمکور اور بیدر کو منتخب کیا گیا اور ان اضلاع میں اجلاس کے انعقاد کے انتظامات کی ذمہ داری چند منتخب ارکان کو سونپی گئی۔دوسرا یہ فیصلہ لیا گیا کہ ویژن کرناٹکا کی جانب سے ایک وفد ریاست کے وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے قوم و ملت کے سلگتے ہوئے مسائل کے تعلق سے ایک میمورینڈم پیش کرے اور اس مقصد کے لئے وزیراعلیٰ سے وقت اور تاریخ لینے کی کوشش کی جائے گی اور یہ کام جلد سے جلد کیا جائے گا۔مرکز کے غیرآئینی اور غیرانسانی قوانین کے خلاف آج سارے ملک میں احتجاجات کی لہر دوڑگئی ہے، ویژن کرناٹکا ان تمام لوگوں اور اداروں کی حمایت کرتاہے جو اس کالے قانون کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، اور جو بھی ادارے اس تعلق سے کام کررہے ہیں ہم ان کا تعاون کرنے کے لئے بھی تیار ہیں اور یہ ادارہ ان تمام لوگوں سے اور اداروں سے اپیل کرتا ہے کہ حکومت کے اس کالے قانون کے خلاف آواز بلند کرنے کے لئے اگر ویژن کرناٹکا کے تعاون کی ضرورت پڑے تو ہمارے ساتھ روابط قائم کریں۔آخر میں اس اجلاس میں شرکت کرکے اپنا وقت دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مولاناخلیل الرحمن مدنی عمری کی دعاء کے ساتھ نشست کا اختتام ہوا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...