این پی ایف منی پور میں بی جے پی زیر قیادت حکومت سے حمایت واپس لے گی: نیومئی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th May 2019, 11:19 AM | ملکی خبریں |

امفال،20/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)منی پور میں ناگا پیپلز فرنٹ (این پی ایف) نے ریاست میں بی جے پی زیر قیادت حکومت سے حمایت واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔این پی ایف کی منی پور صوبہ یونٹ کے صدر اوانگبو نیومئی نے کہا کہ ان کی حمایت واپس لینے کے لئے مجبور ہونا پڑا کیونکہ بڑی پارٹیاں چھوٹی پارٹیوں کوکمترسمجھ رہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ حمایت واپسی کا فیصلہ لے لیا گیا ہے، لیکن یہ 23 مئی کو انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد نافذکیا جائے گا۔بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے بتایا کہ گرچہ این پی ایف حمایت واپس لے لے لیکن اس کا مخلوط حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔انہوں نے بتایا کہ 60 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے پاس 29 ایم ایل اے ہیں اور اسے ایل جے پی اور اے آئی ٹی سی کے ایک ایک رکن اسمبلی اور ایک آزاد امیدوار کی حمایت حاصل ہے۔این پی ایف کے چار رکن اسمبلی ہیں۔2017 اسمبلی انتخابات کے بعد کانگریس کے 29 ممبران اسمبلی تھے لیکن اس کے آٹھ رکن اسمبلی گزشتہ سال پارٹی بدل کر بی جے پی میں شامل ہو گئے جس سے اس کے ممبران اسمبلی کی تعداد 29 سے کم ہو کر 21 رہ گئی۔نیومئی نے دعوی کیا کہ این پی ایف کو حمایت واپس لینے کے لئے پابند ہونا پڑا کیونکہ بی جے پی نے 2017 میں مخلوط حکومت بننے کے دوران ہوئے معاہدوں میں سے کچھ چیزوں کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے تقریبا دو سال صبر کیا۔بڑی پارٹی چھوٹی پارٹی کو کمترسمجھتی ہے۔ بی جے پی نے 2017 میں مخلوط حکومت بننے کے بعد اتحاد کے جذبات کو کبھی سمجھا نہیں۔ایسے واقعات ہوئے ہیں جب ان کے رہنماؤں نے ہمارے ارکان کو اتحاد پارٹنر ماننے سے ہی انکار کر دیا۔بی جے پی نے این پی ایف رہنما کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی۔این پی ایف ترجمان اے ککون نے کہا کہ این پی ایف کے مرکزی رہنماؤں اور منی پور کے ممبران اسمبلی کا خیال ہے کہ ان کے فیصلے سے انتخابی عمل متاثر نہیں ہونا چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔