این پی ایف منی پور میں بی جے پی زیر قیادت حکومت سے حمایت واپس لے گی: نیومئی
امفال،20/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)منی پور میں ناگا پیپلز فرنٹ (این پی ایف) نے ریاست میں بی جے پی زیر قیادت حکومت سے حمایت واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔این پی ایف کی منی پور صوبہ یونٹ کے صدر اوانگبو نیومئی نے کہا کہ ان کی حمایت واپس لینے کے لئے مجبور ہونا پڑا کیونکہ بڑی پارٹیاں چھوٹی پارٹیوں کوکمترسمجھ رہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ حمایت واپسی کا فیصلہ لے لیا گیا ہے، لیکن یہ 23 مئی کو انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد نافذکیا جائے گا۔بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے بتایا کہ گرچہ این پی ایف حمایت واپس لے لے لیکن اس کا مخلوط حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔انہوں نے بتایا کہ 60 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے پاس 29 ایم ایل اے ہیں اور اسے ایل جے پی اور اے آئی ٹی سی کے ایک ایک رکن اسمبلی اور ایک آزاد امیدوار کی حمایت حاصل ہے۔این پی ایف کے چار رکن اسمبلی ہیں۔2017 اسمبلی انتخابات کے بعد کانگریس کے 29 ممبران اسمبلی تھے لیکن اس کے آٹھ رکن اسمبلی گزشتہ سال پارٹی بدل کر بی جے پی میں شامل ہو گئے جس سے اس کے ممبران اسمبلی کی تعداد 29 سے کم ہو کر 21 رہ گئی۔نیومئی نے دعوی کیا کہ این پی ایف کو حمایت واپس لینے کے لئے پابند ہونا پڑا کیونکہ بی جے پی نے 2017 میں مخلوط حکومت بننے کے دوران ہوئے معاہدوں میں سے کچھ چیزوں کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے تقریبا دو سال صبر کیا۔بڑی پارٹی چھوٹی پارٹی کو کمترسمجھتی ہے۔ بی جے پی نے 2017 میں مخلوط حکومت بننے کے بعد اتحاد کے جذبات کو کبھی سمجھا نہیں۔ایسے واقعات ہوئے ہیں جب ان کے رہنماؤں نے ہمارے ارکان کو اتحاد پارٹنر ماننے سے ہی انکار کر دیا۔بی جے پی نے این پی ایف رہنما کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی۔این پی ایف ترجمان اے ککون نے کہا کہ این پی ایف کے مرکزی رہنماؤں اور منی پور کے ممبران اسمبلی کا خیال ہے کہ ان کے فیصلے سے انتخابی عمل متاثر نہیں ہونا چاہئے۔