کرناٹک میں فی الحال لاک ڈاؤن نہیں رات کے کرفیو کی بھی ضرورت نہیں،ریاستی کابینہ کا متفقہ فیصلہ- کوروناسے بچنے کیلئے ضوابط مزید سخت بنائے جائیں گے
بنگلورو،23؍مارچ(ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے کرناٹک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر ضوابط کو سخت کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن ساتھ ہی واضح کردیا ہے کہ فی الحال لاک ڈاؤن،نیم لاک ڈاؤن یا رات کا کرفیو نافذ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں -
پیر کی صبح وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی صدارت میں ہوئے کابینہ اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ کورونا سے نپٹنے کیلئے حکومت کی طرف سے ضوابط میں سختی لائی جائے گی اور عوام سے کہا جائے گا کہ ان پر عمل میں غفلت نہ برتیں -
وزیر صحت ڈاکٹر سدھاکر نے کابینہ اجلاس کے بعد تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں جزوی لاک ڈاؤن یا رات کے کرفیو کے نفاذ کی تجویز ضرور پیش کی گئی لیکن وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا نے اسے منظور نہیں کیااورکہا کہ فی الوقت لاک ڈاؤن نہ کیا جائے بلکہ ضابطہ اور مزید سخت کرنے عوام سے کہا جائے کہ اس پر عمل کریں - انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے دوران یہ جائزہ لیا گیا کہ ریاست کی معاشی حالت اب دھیرے دھیرے سنبھل رہی ہے ان حالات میں اگر لاک ڈاؤن یا رات کا کرفیو نافذ کردیا گیا تو اس سے معاشی کمر ٹوٹ جائے گی-
سدھاکر نے کہاکہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے کہا کہ اگرکورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ کا سلسلہ برقرار رہا تو آنے والے دنوں میں ضوابط کو مزید سخت کیا جائے گا-انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں حالات بگڑے تو ماہرین سے مشورہ کیا جائے گا لیکن فی الحال لاک ڈاؤن، نیم لاک ڈاؤن یا رات کے کرفیو کی کوئی ضرورت نہیں - مختلف طبقات کو ریزرویشن دینے کیلئے ریاست میں اٹھنے والے مطالبات بھی کابینہ اجلاس میں زیر بحث آئے- اس معاملہ میں سپریم کورٹ میں حکومت نے اپنا موقف پیش کرنے پر کابینہ میں اتفاق کیا-کل تک ریاستی حکومت کی طرف سے اس معاملہ میں عدالت عظمیٰ میں حلف نامہ داخل کردیا جائے گا-