نربھیا کے مجرم ونے شرما کا کورٹ میں نیا پینترا، دماغی حالت ٹھیک نہیں
نئی دہلی،13/فروری(آئی این ایس انڈیا) نربھیا گینگ ریپ اور قتل کے مجرم پھانسی کی سزا ٹالنے کے لئے مسلسل پینترے بازی کر رہے ہیں۔اب مجرم ونے شرما نے صدر کی جانب سے رحم کی درخواست مسترد کئے جانے کے عمل پر سوال اٹھانے کے ساتھ ہی ذہنی حالت خراب ہونے کی دلیل دے کر پھانسی سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے صدر کی جانب سے رحم کی درخواست مسترد کرنے کے خلاف مجرم ونے شرما کی درخواست پر فیصلہ جمعہ کے لئے محفوظ رکھ لیا ہے۔نربھیا کیس میں مجرم ونے کے وکیل نے پھانسی ٹالنے کے لئے پینترا استعمال کرتے ہوئے کہاکہ ونے شرما کی دماغی حالت درست نہیں ہے، ذہنی طور پر ہراساں ہونے کی وجہ سے ونے پراور ٹراما سے گزر رہا ہے، اس لئے اس کو پھانسی نہیں دی جا سکتی ہے۔ وکیل اے پی سنگھ نے کہاکہ میرے کلائنٹ کو جیل انتظامیہ کی طرف سے کئی بار ذہنی اسپتال میں بھیجا گیا اس کو ادویات دی گئی کسی کو ذہنی اسپتال تب بھیجا جاتا ہے جب اس کی دماغی حالت درست نہ ہو۔اے پی سنگھ نے کہا کہ ونے شرما کی دماغی حالت درست نہیں ہے، ذہنی طور پر ہراساں ہونے کی وجہ سے ونے پراور ٹراما سے گزر رہا ہے لہذا اس کو پھانسی نہیں دی جا سکتی ہے۔اے پی سنگھ نے کہا یہ ونے شرما کے جینے کے حق آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی ہے۔صدر کی جانب سے رحم کی درخواست مسترد کئے جانے کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے وکیل اے پی سنگھ نے کہا کہ میں نا انصافی کو روکنا چاہتا ہوں، سرکاری فائل پر وزیر داخلہ اور ایل جی کے دستخط کے نہیں ہیں، تو میں فائل کا معائنہ کرنا چاہتا ہوں۔میں نے اس کے لئے آر ٹی آئی داخل کی ہے۔سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے بینچ کو تمام دستاویزات دیے اور بتایا کہ دستاویزات پر دستخط کیا گیا ہے۔ونے شرما کے وکیل نے کہا کہ یہ دستاویز واٹس اپ سے منگوایا گیا ہے۔جسٹس بھنو ماتی نے کہا کہ یہ دستاویزات آپ کے منافع کے لئے نہیں ہے، یہ عدالت کے اطمینان کے لئے ہے۔ اے پی سنگھ نے کہا کہ میرا کلائنٹ ونے کو پھانسی پر لٹکایا جائے گا یہ کوئی پرائیویٹ جاب نہیں ہے یہ نائب گورنر کی آئینی ڈیوٹی کا معاملہ ہے۔