محکمہ تعلیمات عامہ سے جاری سرکلر پر عمل آوری میں اسکولوں کی لاپروائی
بنگلورو،15/جنوری(ایس او نیوز) تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے نام محکمہ تعلیمات عامہ کی جانب سے یہ سرکلرجاری کیاگیاتھاکہ وہ اپنے اسکولوں میں طلبہ سے لی جانے والی فیس کی تفصیلات کو محکمہ کی ویب سائٹ پر نشر کریں، لیکن پرائیویٹ ان ایڈڈاسکولوں نے اس سرکلرکوکوئی اہمیت نہیں دی،18/نومبر 2019ء میں محکمہ تعلیمات عامہ کے کمشنر نے سرکلرجاری کرتے ہوئے کہاتھاکہ موجودہ طلبہ سے لی گئی فیس اورآئندہ سال نئے طلبہ سے لی جانے والی فیس کی تفصیلات دسمبر کے اواخر تک محکمہ کی ویب سائٹ پر شائع کریں۔بہت سارے پرائیویٹ اداروں نے اس پر عمل نہیں کیا،اس لیے محکمہ نے فیس کی تفصیلات ویب سائٹ میں شائع کرنے کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کرتے ہوئے تما م پرائیویٹ اسکولوں کو پھرایک مرتبہ سرکلرجاری کردیا ہے۔سرکلرمیں کہا گیا ہے کہ جواسکول محکمہ کی ویب سائٹ میں فیس کی تفصیلات شائع نہیں کرتے ان اسکولوں کے خلاف ضابطہ کے مطابق تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ اس ضمن میں متعلقہ تعلیمی انتظامیہ کی حدود کے بلاک ایجوکیشن افسروں (بی ای اوز)اورڈی ڈی پی آئیز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام پرائیویٹ اسکولوں کے منیجنگ بورڈ اورسربراہوں کا اجلاس طلب کریں اوران کو حکومت سے جاری ہدایات سے آشنا وآگاہ کریں۔اس کے لیے درکار رہنما خطوط ترتیب دیں،پھر اسکولوں میں لی جارہی فیس کی مکمل تفصیل ویب سائٹ میں شائع کرنے پر آمادہ کریں۔اس کے باوجود اگرکوئی اسکول اس پر نہیں کرتاہے اس کی راست ذمہ داری متعلقہ علاقہ کے بی ای اوزپرعائد ہوگی۔ یہ انتباہ محکمہ تعلیمات عامہ کے کمشنرڈاکٹرکے جی جگدیش نے دیاہے۔رائٹ ٹوایجوکیشن (آرٹی آئی) کے سیکشن 2(b)کے مطابق ہر اسکول کو لازمی طورپر طلبہ سے حاصل کی جانے والی فیس کی تفصیلات محکمہ کی ویب سائٹ پر نشرکرناضروری ہے، کسی اسکول سے خلاف ورزی سرزد ہوتی ہے تو اس اسکول منتظمہ کے خلاف حکومت نوٹس جاری کرسکتی ہے، نوٹس پر معقول جواب موصول نہ ہونے کی صورت میں آرٹی آئی کے سیکشن (18)کے مطابق متعلقہ اسکول کالائسنس منسوخ کرنے کا اختیارحکومت کو حاصل ہے۔