محکمہ تعلیمات عامہ سے جاری سرکلر پر عمل آوری میں اسکولوں کی لاپروائی

Source: S.O. News Service | Published on 15th January 2020, 12:14 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،15/جنوری(ایس او نیوز) تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے نام محکمہ تعلیمات عامہ کی جانب سے یہ سرکلرجاری کیاگیاتھاکہ وہ اپنے اسکولوں میں طلبہ سے لی جانے والی فیس کی تفصیلات کو محکمہ کی ویب سائٹ پر نشر کریں، لیکن پرائیویٹ ان ایڈڈاسکولوں نے اس سرکلرکوکوئی اہمیت نہیں دی،18/نومبر 2019ء میں محکمہ تعلیمات عامہ کے کمشنر نے سرکلرجاری کرتے ہوئے کہاتھاکہ موجودہ طلبہ سے لی گئی فیس اورآئندہ سال نئے طلبہ سے لی جانے والی فیس کی تفصیلات دسمبر کے اواخر تک محکمہ کی ویب سائٹ پر شائع کریں۔بہت سارے پرائیویٹ اداروں نے اس پر عمل نہیں کیا،اس لیے محکمہ نے فیس کی تفصیلات ویب سائٹ میں شائع کرنے کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کرتے ہوئے تما م پرائیویٹ اسکولوں کو پھرایک مرتبہ سرکلرجاری کردیا ہے۔سرکلرمیں کہا گیا ہے کہ جواسکول محکمہ کی ویب سائٹ میں فیس کی تفصیلات شائع نہیں کرتے ان اسکولوں کے خلاف ضابطہ کے مطابق تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ اس ضمن میں متعلقہ تعلیمی انتظامیہ کی حدود کے بلاک ایجوکیشن افسروں (بی ای اوز)اورڈی ڈی پی آئیز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام پرائیویٹ اسکولوں کے منیجنگ بورڈ اورسربراہوں کا اجلاس طلب کریں اوران کو حکومت سے جاری ہدایات سے آشنا وآگاہ کریں۔اس کے لیے درکار رہنما خطوط ترتیب دیں،پھر اسکولوں میں لی جارہی فیس کی مکمل تفصیل ویب سائٹ میں شائع کرنے پر آمادہ کریں۔اس کے باوجود اگرکوئی اسکول اس پر نہیں کرتاہے اس کی راست ذمہ داری متعلقہ علاقہ کے بی ای اوزپرعائد ہوگی۔ یہ انتباہ محکمہ تعلیمات عامہ کے کمشنرڈاکٹرکے جی جگدیش نے دیاہے۔رائٹ ٹوایجوکیشن (آرٹی آئی) کے سیکشن 2(b)کے مطابق ہر اسکول کو لازمی طورپر طلبہ سے حاصل کی جانے والی فیس کی تفصیلات محکمہ کی ویب سائٹ پر نشرکرناضروری ہے، کسی اسکول سے خلاف ورزی سرزد ہوتی ہے تو اس اسکول منتظمہ کے خلاف حکومت نوٹس جاری کرسکتی ہے، نوٹس پر معقول جواب موصول نہ ہونے کی صورت میں آرٹی آئی کے سیکشن (18)کے مطابق متعلقہ اسکول کالائسنس منسوخ کرنے کا اختیارحکومت کو حاصل ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...