موجودہ سیاسی نظام کو بدلنے کی ضرورت ہے: پرکاش رائے
بنگلورو،12؍اپریل(ایس او نیوز) بنگلور سنٹرل لوک سبھا حلقہ کے آزادامیدوار پرکاش رائے نے کہا کہ انہوں نے موجودہ سیاسی نظام کو تبدیل کرکے ملک میں متبادل سیاست کو متعارف کرانے کے مقصد سے انتخابات میں حصہ لیا ہے۔ نہ کہ کسی سیاسی پارٹی کی مدد کرنے۔ پریس کلب آف بنگلور میں اور بنگلور رپورٹرز گلڈکے اشتراک سے ’’ پریس سے ملئے ‘‘ پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے فلم اداکار پرکاش رائے نے کہا کہ موجودہ سیاسی نظام کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ عوام کے وقارکو بچانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ، صحت اور روزگار کے تعلق سے موجودہ نظام کو تبدیل کرکے عوام نواز نظام جاری کرنے کیلئے متبادل سیاسی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے ، اسی مقصد کے تحت میں نے سیاست میں داخلہ لیا ہے۔ پرکاش رائے نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیاں ایک ہی طرح کی ہیں ۔ ان سیاسی پارٹیوں کا کوئی اصول ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں سے جاری انتخابی منشور کا اگرمشاہدہ کریں تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عوام کو کوئی بھیک دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صحیح حق پرست سیاستدانوں کی جیت یقینی ہے۔ اس کو ایک تحریک کے طو رپر آگے بڑھاتے ہوئے اپنے مشن کو کامیاب کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ انتخابی انتظام میں بھی بد نظمی دکھائی دے رہی ہے ۔ انتخابات کے دوران حاصل کئے جانے والے ووٹوں میں 10سے 15فیصد ووٹ ایسے ہوتے ہیں جو رقم اور تحفہ جات دے کر خریدے جاتے ہیں ۔ یہ سب واقعات آنکھوں کے سامنے پیش آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات بھی منصفانہ طریقے سے نہیں ہوپارہے ہیں ۔ انتخابات ذات پات اور شخصیتوں کی بنیاد پر ہونے لگے ہیں۔ جس سے جمہوریت کو کافی نقصان پہنچے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کا معاملہ ہی کچھ الگ ہے ۔ ملک کی کوئی بھی سیاسی پارٹی سکیولر نہیں ہے ۔ ہر پارٹی اپنے مفاد کو سامنے رکھ کر ذات پات کی بنیاد پر اقتدار حاصل کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔ کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے پرکاش رائے نے کہا کہ کانگریس پارٹی بھی سکیولر پارٹی نہیں ہے ۔انہوں نے صاف طور پرکہا کہ وہ کسی بھی سیاسی پارٹی میں شامل ہونے والے نہیں ہیں۔ اور نہ ہی وہ کسی سیاسی پارٹی کا سہارا لیں گے ۔ وہ خود اپنے مشن کو آگے رکھ کر اپنے بل بوتے پر عوام کے سامنے پیش ہوکر اپنے منصوبوں اور ارادوں کو پیش کرکے ووٹ طلب کررہے ہیں ۔ انہیں امید ہے کہ بنگلور سنٹرل حلقہ کے عوام ان کا ساتھ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ترقی، نظام میں میں تبدیلی لانے کی باتیں گزشتہ 6ماہ سے عوام کے سامنے پیش کرتے آرہے ہیں۔ یہ ایک مجاہدے کا کام ہے ۔ اس کے باوجود انہوں نے اپنی کوشش اور جدوجہد جاری رکھی ہے ۔ انہیں امید ہے کہ اسی میں انہیں ضرورکامیابی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی سیاسی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے نہیں ہیں۔ بلکہ اپنے اصولوں کے ساتھ سیاسی میدان میں آگے بڑھیں گے ۔ پروگرام میں بنگلور پریس کلب کے صدر سداشیو شنئی ، جنرل سکریٹری کرن ، رپورٹرز گلڈ کے جنرل سکریٹری چندرشیکھر و دیگر عہدیداران شریک تھے۔