اِس بار یوم آزادی کے موقع پر ملک کاقومی پرچم چین سے اِمپورٹ کیا جائے گا ، پالیسٹر کا قومی پرچم لہرانے مودی حکومت کی پہل ترنگے کی توہین: سدارامیا
بنگلورو، 23؍جولائی(ایس او نیوز)مرکزی حکومت کی طرف سے آزادی کے 75سال کی تکمیل کے سلسلہ میں ملک بھر میں لہرانے کے لئے قومی پرچم کو چین سے اِمپورٹ کرنے کے فیصلہ پر سابق وزیر اعلیٰ اور ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے شدید نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ آزادی کے 75سال کے موقع پر چین سے منگوائے گئے پالیسٹر کے قومی ترنگے لہرانے کی بجائے ہندوستانی کھادی بنکروں کو ترنگے بنانے کا کام دے کر ان کو روزگار کا موقع فراہم کیا جائے۔
اس سلسلہ میں 22جولائی کو یوم قومی پرچم کے بارے میں کئے گئے ٹوئٹ میں سدارامیا نے کہا ہے کہ قومی پرچم کے وقار کور برقرا ر رکھنے کے لئے اسے امپور ٹ نہ کیا جائے، بلکہ ملک میں ہی تیار ہونے والے کھادی کے کپڑے میں اسے تیار کروایا جائے۔مرکزی حکومت کی طرف سے قومی پرچم اگر اِمپور ٹ کیا جاتا ہے تو اس سے ایک طرف ملک کی خودداری کو ٹھیس لگے گی اور ساتھ ہی دیہاتوں میں برسوں سے پریشان کھادی اور دیہی صنعتوں کو بھی بھاری نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ان صنعتوں کو بچانے کے لئے مرکزی حکومت کو اپنے فیصلہ پر از سرنوغور کرنا چاہئے۔
انہوں نے وزیر اعظم کے دفتر کو ٹیگ کرتے ہوئے کئے گئے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ قومی ترانا جس قدر اس ملک کے لئے قابل احترام ہے، اتنا ہی قابل احترام اس ملک کا قومی پرچم بھی ہے۔ اس لئے اس میں اگر غیر ملکی کپڑا استعمال کیا جائے تو یہ ملک کے اورقومی پرچم کے وقار کو مجروح کرنے کے مترادف ہو گا۔ سدارامیا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے قومی پرچم سے جڑے فلیگ کوڈ میں ترمیم کر کے اب پالیسٹر سے بنے قومی پرچم کو بھی لہرانے کی اجازت دے رہی ہے جو کہ قومی پرچم اور ملک کی آزادی کے لئے کی گئی جدوجہد میں کلیدی رول ادا کرنے والی کھادی کی توہین ہے۔ ملک کے موجودہ ترنگے کو 22جولائی 1947میں ملک کی قومی اسمبلی نے منظور کیا تھا۔ اس کے تین رنگ امن، قربانی اور ہمت کی علامت ہیں۔
سدارامیا نے کہا کہ پالیسٹر سے قومی پرچم کی تیاری کو مرکزی حکومت نے محض اس لئے منظوری دی ہے کہ اس سے اپنے سیاسی آقاؤں کو فائدہ پہنچا سکے۔