گذشتہ دس سالوں سے جیل میں مقید مسلم نوجوان کو قانونی کی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت، جمعیۃ علماء نے قانونی امداد کے ساتھ ساتھ تعلیمی وظیفہ بھی دیا، پہلے مرحلہ کا نتیجہ اطمنان بخش: گلزار اعظمی
ممبئی،26؍مئی (ایس او نیوز؍پریس ریلیز) ممبئی کی خصوصی مکوکا(این آئی اے) عدالت نے جھوٹے دہشت گردانہ معاملے کا سامنا کررہے ایک مسلم نوجوان کو قانون کی تعلیم جاری رکھنے اور اسے امتحان میں شرکت کرنے کی مشروط اجازت دی۔13-7 ممبئی سلسلہ وار بم دھماکہ معاملے کا سامنا کررہے ملزم ندیم اختر کو ایل ایل بی پہلے سال کے دوسرے مرحلہ کے امتحان اور پریکٹیکل میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔ملزم نے پہلے مرحلہ میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کی تھی۔
ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی وظیفہ دینے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکیل شاہد ندیم اور عادل شیخ نے گذشتہ کل خصوصی عدالت میں ایک عرضداشت داخل کرکے عدالت سے ملزم کے امتحان میں حصہ لینے کے تعلق سے اجازت طلب کی تھی جسے خصوصی جج ونود پڈالکر نے منظور کرتے ہوئے تلوجہ جیل حکام کو حکم دیا کہ امتحان ٹائم ٹیبل کے مطابق ملزم کو جیل سے امتحان گاہ پر لے جایا جائے اور پیپر ختم ہونے کے بعد اسے فوراً تلوجہ جیل میں بند کردیا جائے۔
خصوصی جج نے اپنے حکمنامہ میں کہا کہ ملزم کو اسکارٹ چارجیس(پولس کے اخراجات) ادا کرنے ہونگے نیز امتحان کے دوران اسے کالج انتظامیہ کے علاوہ کسی بھی شخص سے گفتگو کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ملزم کو قانونی امدا د اور تعلیمی وظیفہ مہیا کرانے والی تنظیم جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ وہ عدالت کے ممنون و مشکور ہیں کہ انہوں نے استغاثہ کے اعتراضات کے باوجود ملزم کو قانون کی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دی۔
انہوں نے کہا کہ ملزم کے ایل ایل بی امتحان میں داخلہ لینے کے وقت بھی جمعیۃ علماء کے وکلاء نے عدالت سے خصوصی اجازت حاصل کی تھی اور اس کے بعد ملزم کو تعلیمی وظیفہ بھی دیا گیا تھا اور ملزم کا پہلے سال کے پہلے مرحلہ کا نتیجہ اطمنان بخش ہے۔