میسورو میں چامنڈی پہاڑ کے قریب ایم بی اے طالبہ کی اجتماعی عصمت دری معا ملہ ، 5افراد گرفتار مزید ایک کی تلاش جاری۔ ڈی جی پی پراوین سود نے پو لیس ٹیم کو5لاکھ روپیوں کے انعام کا اعلان کیا
میسورو،29؍اگست(ایس او نیوز) ملک بھر میں موضوع بحث میسورو اجتماعی عصمت دری کے معاملہ میں یہاں کی پو لیس نے کامیابی حاصل کر تے ہو ئے5ملز وں کو گرفتار کیاہے۔
ریاستی ڈائرکٹر جنرل و انسپکٹر جنرل آف پو لیس پراوین سود نے یہاں اخباری کانفرنس کے دوران تفصیلات پیش کر تے ہوئے بتا یا کہ24اگست کی رات چامنڈی پہاڑ کے دامن میں ایم بی اے طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کے معا ملہ میں پو لیس نے5ملز موں کو گرفتار کیا ہے جن میں ایک کم سن لڑکا بھی شامل ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ اس معا ملہ میں ملوث6افراد میں سے کمسن لڑکا سمیت 5کو گرفتار کیا گیا ہے اس لڑکے کی عمر17سال ہو نے کا پتہ چلا ہے اس کی تصدیق ہونی باقی ہے۔ اس معا ملہ میں فرار ایک اور ملز م کی تلاش کی کارروائی میں تیزی لائی گئی ہے،تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ گرفتار شدہ ملز مین میں ایک نے 8ویں،دوسرے نے 7ویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے جبکہ دیگر میں ایک ناخواندہ اور وائرنگ، ڈراٹیورنگ ودیگر کاموں میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ نر بھیا معا ملہ کے بعد اس طرح کے معاملات میں ملوث16سال سے زیادہ عمر والوں کو بھی عدالت کے روبرو پیش کرنے کی گنجا ئش ہے جس کے تحت اس کمسن لڑکے کی عمر کی تصدیق کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتا یا کہ ملز مین کا تعلق تمل ناڈو کے ترو پور ضلع تالواڑی تعلقہ سے ہے اور وہ بنڈی پا لیہ کے اے پی ایم سی یارڈ میں لوڈنگ اور ان لوڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
بتا یا جا تا ہے کہ بس ٹکٹ اور بئیر کے خالی بو تلوں کی بنیاد پر ملز مین کو گرفتار کیا گیا ہے،موقع واردات پر پتہ لگے بئیر بوتل اور تا لا ڑی کی بس ٹکٹ کی بنیاد پر اور متا ثرہ لڑکی کے دوست کے بیان پر گرفتاری عمل میں آئی۔بتا یا جا تا ہے کہ مظلوم لڑکی میسور یو نیورسٹی میں ایم بی اے کی طالبہ ہے۔22سالہ لڑکی کا تعلق مہاراشٹرا سے ہے اور وہ24اگست کو اپنے بوائے فرینڈ کے ہمراہ چامنڈی پہاڑ پر سیر وتفریح کے لئے پہنچی تھی، جہاں اس کی اجتماعی عصمت دری کا واقعہ پیش آیا تھا۔ یہاں کی پو لیس نے اس معا ملہ کو درج کیا تھا،شکایت میں متا ثرہ نے بتا یا تھا کہ چند افراد نے اسے چامنڈی پہاڑ پر گھیر لیا اور روپیوں کی مانگ کی جب انہوں نے رقم دینے سے انکار کیا تو ملزمین نے لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کر دی اور اس کے بوائے فرینڈ پر حملہ کر کے زخمی کر دیا۔فی الوقت دونوں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ملزمین نے وار دات کی ویڈیو گرافی بنا کر لڑکی کے والدین سے3لاکھ روپئے کی مانگ کی تھی،اور نہ دینے پر اس ویڈیو کو وائرل کر نے کی دھمکی بھی دی تھی۔
ڈی جی پی پراوین سود نے بتا یا کہ چامنڈی پہاڑ کے مضافات کا علاقہ بنڈی پا لیہ کے راستہ میں ہی ہے،ملز مین ڈکیتی جیسے جرائم کے معا ملات میں ملوث رہے ہیں اسلئے انہوں نے پہلے اس واردات والے مقام پہنچ کر مظلوم لڑکی اور اس کے بوائے فرینڈ سے رقم کی مانگ کی تھی نہ ملنے پر اس سنگین جرم کو انجام دے کر فرار ہو چکے تھے۔انہوں نے بتا یا کہ یہ معا ملہ سنگین تھا اس لئے پڑوسی ریاست کی پولیس سے بھی تعاون حاصل کیا گیا جس کی وجہ سے ملز مین کو گرفتار کر نے میں آسانی ہوئی۔انہوں نے بتا یا کہ لڑکی صحت یاب ہے انہیں امید ہے کہ وہ اس معا ملہ میں پو لیس کا مکمل تعاون کرے گی۔
اخباری کانفرنس کے دوران پراوین سود نے اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پو لیس (اے ڈی جی پی)نظم ضبط پرتاب ریڈی،پو لیس کمشنرڈاکٹر چندر گپتا،انسپکٹر جنرل آف پو لیس(سدرن رینج) پروین مدھو کر پورا،میسور کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پردیپ گنپتی اور گیتا پرسناڈمیسور ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آر چیتن سمیت دیگر پو لیس عملہ کی کافی ستائش کی جن کی کاوشوں کی وجہ سے بڑی تیزی کے ساتھ اس معا ملہ کو حل کرنے میں کامیابی ملی۔اس مو قع پر ڈی جی پی نے ملز مین کو گرفتار کر نے والی پو لیس کی خصوصی ٹیموں کو5لاکھ روپئے انعام کا اعلان کیا۔
اخباری کانفرنس میں سٹی پو لیس کمشنر ڈاکٹر چندرا گپتا، سپرنٹنڈنٹ آف پو لیس آر چیتن،آئی جی پی(سدرج رینج) پروین مدھو کر پوار، ڈپٹی کمشنر آف پو لیس پر دیپ گنتی اور گیتا سمیت دیگر اعلیٰ پو لیس افسران حاضر رہے۔