9؍ مارچ کو ایم وی اے کی سیٹوں کا اعلان

Source: S.O. News Service | Published on 7th March 2024, 10:58 AM | ملکی خبریں |

ممبئی، 7/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) لوک سبھا انتخابات میںمہاراشٹر کی ۴۸؍ سیٹوں  پر اپوزیشن اتحاد مہا وکاس اگھاڑی  سے کون سی پارٹی کتنی اور کون کون سی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی؟ اس کا اعلان اگلے ۲؍ دن میں ہو جانے کی توقع ہے کیوں کہ اگھاڑی میں شامل تینوں پارٹیوں کے درمیان فیصلہ کن گفتگو ہو ئی اور امکان ہے کہ ۹؍ مارچ کو جب اگلی میٹنگ ہو گی تو سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کردیا جائے گا۔ بدھ کو مہاراشٹر میں سیٹوں کی تقسیم کے بارے میںتبادلۂ خیال کرنے کے لئے مہاوکاس اگھاڑی میں شامل کانگریس، این سی پی( شرد چندر پوار)   اور شیو سینا (ادھو)  کے سینئر لیڈروں کی ممبئی  کے ورلی علاقے میں  فائیو اسٹار ہوٹل میں میٹنگ  ہوئی ۔ اس میٹنگ کےبعد بھی سیٹوں کی تقسیم کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا جیسا کہ توقع تھی ، البتہ یہ ضرور بتایا گیا ہےکہ سیٹوں کا اعلان ۹؍ مارچ کو کیا جائے گا۔

  اس میٹنگ میں ونچت بہوجن اگھاڑی(وی بی اے)کے قومی صدر ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر بھی شریک ہوئے  تھے اورتوقع تھی کہ اس میٹنگ کے بعد اعلان کیا جائے گاکہ کو ن سی پارٹی کتنی اور کون کون سی سیٹوںپر لوک سبھا کا الیکشن لڑے گی لیکن اس کااعلان نہیں کیا گیا البتہ انڈیا اتحاد اور مہا وکاس اگھاڑی کے ترجمان سنجے راؤت نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ یقین ضرور دلایاکہ ملک کو آمریت سے نجات دلانے اور جمہوری نظام قائم  رکھنے کیلئے پرکاش امبیڈکر مہا وکاس اگھاڑی کےساتھ ہی رہیں گے ۔ ان کی سیٹوں کا بھی فیصلہ ہو گا اور اسی لئے اعلان میں معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دو دن میں تصویر واضح ہو جائے گا اور ممکنہ طور پر ۹؍ مارچ کو جب اگلی میٹنگ ہو گی تو سیٹوں کی تقسیم کا اعلان ہو جائے گا۔ مہا وکاس اگھاڑی  میں سیٹوں کیلئے کھینچا تانی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے سنجے راؤت نے کہاکہ’’ یہ سب صرف اور صرف میڈیا کی کارستانی ہے ، ایم وی اے کی پارٹیوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی سیٹوں میں کھینچا تانی ہو رہی ہے ۔ البتہ سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں تمام امور پر غور کیا جارہا ہے   اور سب کچھ فائنل ہونے کے بعد ہی اعلان کیا جائے گا۔  

  اس دوران رکن اسمبلی اور این سی پی کے سینئر لیڈر جتیندر اوہاڑ نے کہا کہ ’’ونچت بہوجن اگھاڑی کو کتنی سیٹیں دی جائےگی اس تعلق سے بھی ۹؍ مارچ کو حتمی فیصلہ کیاجائے گا۔‘‘  انہوں نے بھی یقین دلایا کہ وی بی اے مہا وکاس اگھاڑی کےساتھ  ہے اور ہم سب مل کر الیکشن لڑیں گے تاکہ اس ملک میں بڑھتی ہوئی آمریت کا خاتمہ کیا جاسکے اور جمہوریت کو بحال کیا جاسکے۔

 شرد پوار این سی پی کے دیگر لیڈر انل دیشمکھ کے مطابق مہا وکاس اگھاڑی کے تینوں پارٹیوں کے لیڈروں  میں سیٹوں کی تقسیم کے تعلق سے بات چیت ہوئی ہے ۔ اگھاڑی  میں ونچت بہوجن کو بھی شامل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے او راسی لئے ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر سے بھی انہیں مطلوبہ سیٹ  کے تعلق سے پوچھا گیاہے۔ اس پر وہ غور کرنے کے بعد ہی جواب دے سکیں گے ۔اسی لئے مزید ۲؍ دن کا وقت لیا گیا ہے لیکن اس کے بعد اعلان کردیا جائے گا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

  دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع تفصیلات کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 29 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گی۔

وقف بورڈبدعنوانی:امانت اللہ خان کوای ڈی نے پھر طلب کیا

  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اگلے ہفتے دوبارہ پیش ہونے کو کہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ اسی وقت، اوکھلا اسمبلی سیٹ سے عام ...

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ممتا حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

سپریم کورٹ پیر کو مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ڈبلیو بی ایس ایس سی کی طرف سے 2016 میں تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں پر کی گئی 25753 تقرریوں کو منسوخ کیا گیا تھا۔

مودی ہار رہے ہیں، انڈیا الائنس 300 پار کرے گا، دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد سنجے راوت کا دعویٰ

شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں 10 سال سے ایک ڈکٹیٹر حکمرانی کر رہا ہے ، اس سے تو بہتر ہے کہ ملک میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو۔ ہم دو وزیر اعظم بنائیں یا چار، یہ ہماری مرضی ہے لیکن اس ملک کو ڈکٹیٹرشپ کی جانب ہم نہیں ...