ملک کے مسلمانوں کو خوف میں مبتلا رکھا گیا ہے، ہمیں ان کو اُس خوف سے باہر نکالنا ہوگا؛ مسلمانوں کا بھروسہ جیتنے وزیراعظم مودی نے ارکان پارلیمان پر دیا زور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 26th May 2019, 10:38 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 26؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں اتحادی جماعتوں کی کامیابی کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اتحاد کے تمام نومنتخب قانون سازوں پر اقلیتوں کے دماغ میں بیٹھے ‘فرضی خوف’ کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اقلیتوں کے ساتھ اب تک دھوکہ ہوا ہے جس کو آگے نہیں ہونا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسلمانوں کو ہمیشہ ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا گیا، جس طرح ملک میں غریبوں کو  ٹھگا گیا ویسا ہی رویہ  اقلیتوں کے ساتھ اپنایا گیا اور بدقسمتی سے اس چھلاوے میں انہیں خوف زدہ رکھا گیا۔ اس سے اچھا ہوتا کہ  ان کی تعلیم  اور صحت کی فکر  کی جاتی ۔

پارلیمنٹ کے مرکزی ہال میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے نومنتخب قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ ‘ہمیں اپنی اقلیتوں کا بھروسہ جیتنا ہے، اقلیت ایک فرضی خوف میں ہیں اور یہ خوف انہوں نے پیدا کیا جو ووٹ بینک کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں اس کا خاتمہ کرنا ہوگا اور اس کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا’۔ ملک کی پہلی جنگ آزادی میں مسلمانوں کے اہم رول کا تذکرہ کرتے ہوئے نریندر مودی نے  کہا کہ ہم 1857 کی پہلی جنگ آزادی کی اُس بھاونا کو زندہ کرنے کا کام کریں گے ہندو اور مسلمان کندھے سے کندھا ملا کر انگریزوں کی  غلامی کے خلاف جدوجہد کی تھی۔

انہوں نے اپنے نعرے میں تبدیلی لاتے ہوئے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ میں اب ‘سب کا بھروسہ’ کا بھی اضافہ کیا ۔انہوں نے قومی اتحاد کو بڑے پیمانے پر مینڈیٹ ملنے پر اپنا نظریہ پیش کرتے ہوئے قانون سازوں سے کہا کہ آپ کو  اس کی حفاظت کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ  عوامی نمائندوں کی کوئی بھید ریکھا  نہیں ہوتی۔ وزیراعظم مودی نے تمام ارکان پارلیمان پر اس بات کو واضح کیا  جو ہمارے ساتھ تھے ہم اُن کے لئے بھی ہیں اور جو مستقبل میں ہمارے ساتھ ہوں گے ہم اُن کے لئے بھی ہیں، جنہوں نے آج ہم پر بھروسہ کیا ہم اُن کے لئے بھی ہیں اور جن کا بھروسہ ہمیں جیتنا ہے  ہم اُن کے لئے بھی ہیں۔

نریندر مودی نے کہا کہ 2019 کے انتخابات نے لوگوں کو یکجا کیا جبکہ دیگر انتخابات میں معاشرہ بٹ گیا تھا۔مودی نے کہا کہ  اقتدار میں آنے کے بعد عوام کی خدمت کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا  بہتر راستہ نہیں ہے۔

ہندوستان کی قومی جمہوری اتحاد کی جانب سے نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانے کی منظوری کے بعد ہندوستانی صدر نام ناتھ کووند نے مودی کو منصب پر تعینات کردیا۔صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے ٹویٹ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے حلف برداری کی تقریب کی تاریخ اور اپنے کونسل کے وزرا کا انتخاب کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

  دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع تفصیلات کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 29 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گی۔

وقف بورڈبدعنوانی:امانت اللہ خان کوای ڈی نے پھر طلب کیا

  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اگلے ہفتے دوبارہ پیش ہونے کو کہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ اسی وقت، اوکھلا اسمبلی سیٹ سے عام ...

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ممتا حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

سپریم کورٹ پیر کو مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ڈبلیو بی ایس ایس سی کی طرف سے 2016 میں تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں پر کی گئی 25753 تقرریوں کو منسوخ کیا گیا تھا۔

مودی ہار رہے ہیں، انڈیا الائنس 300 پار کرے گا، دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد سنجے راوت کا دعویٰ

شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں 10 سال سے ایک ڈکٹیٹر حکمرانی کر رہا ہے ، اس سے تو بہتر ہے کہ ملک میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو۔ ہم دو وزیر اعظم بنائیں یا چار، یہ ہماری مرضی ہے لیکن اس ملک کو ڈکٹیٹرشپ کی جانب ہم نہیں ...