بہار کے نوادہ میں منظم سازش کے تحت مبینہ مسلم عورتوں کو زد و کوب کرنے پر کانگریس کے سنئیر لیڈر نے کی مذمت
پٹنہ 3/جون (ایس او نیوز/ایجنسی) : نوادہ ضلع میں مختلف بلاک کے تحت ایک ساتھ کئی گاؤں میں معمولی جھڑپ کو ایک منظم سازش کے تحت فرقہ وارانہ رنگ دے کر بے قصور مسلم عورتوں کو زد و کوب کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر اعظمی باری نے کہا کہ "یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک ہی وقت میں نوادہ ضلع کے مختلف بلاک کے کئی گاؤں میں چھوٹی چھوٹی باتوں کو لے کر فرقہ وارانہ کشیدگی ہوئی۔ یہ ایک منظم سازش معلوم پڑتی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ پکری برانواں کے ایس ڈی پی او منوج کمار شاہا اور پٹنہ میں مامور دھرہرا گاؤں کا باشندہ پپو پاسوان کی حرکتوں نے فرقہ واریت کی ساری حدیں توڑ دیں۔منوج کمار شاہا کی موجودگی میں گھر میں گھس کر شرپسندوں نے مسلم عورتوں کی بے رحمی سے پٹائی کی۔
اطلاع کے مطابق گزشتہ 31 مئی کو تقریباً 5 بجے شام میں نوادہ ضلع کے پکڑی برانواں بلاک کے تحت دھرہرا گاؤں میں کرکٹ کھیلنے کے دوران آپس میں جھڑپ ہوگئی تھی جس نے بعد میں فرقہ وارانہ رنگ اختیار کر لیا تھا۔ عینی شاہدین محمد صدام حسین اور محمد شمشیر حسین ولد محمد عرفان کا کہنا ہے کہ دھرہرا گاؤں میں ہی دو فرقوں کے لڑکوں کے درمیان دوستانہ کرکٹ میچ کھیلا جا رہا تھا ۔ چوکا اور چھکا کو لے کر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے درمیان نوک جھونک شروع ہو گئی۔ اسی دوران پٹنہ میں مامور اسی گاؤں کا ایک پولس پپو پاسوان، جو ڈیوٹی میں نہ رہنے کے باوجود سرکاری رائفل کے ساتھ چھٹی پر اپنے گاؤں آیا ہوا تھا ، نے رمبھو ساؤ اور کلدیپ یادو کو لے کر پہنچا اور مسلمانوں کے ساتھ گالی گلوچ کرتے ہوئے اپنے حمایتیوں کے ساتھ مسلم مخالف نعرہ بازی کرنے لگا۔ انھوں نے مسلمانوں کے گھروں پر سنگ باری بھی شروع کردی ۔
عینی شاہدین کے حوالے سےمیڈیا میں آئی خبروں کے مطابق اس درمیان دھمول او پی کی پولس ٹیم اے ایس ائی کرشن مراری پاسوان کی قیادت میں جائے واردات پر پہنچی ۔ پولس کی موجودگی میں شرپسندوں کے حوصلے بڑھ گئے اور مزید حوصلہ و ہمت کے ساتھ مسلم محلے پر سنگ باری شروع کردی ۔ حیرت انگیز طور پر پولس تماشائی بنی رہی ۔ اس درمیان پکڑی برانواں کے ایس ڈی پی او مکیش کمار شاہا بھی موقع واردات پر پہنچ گئے ۔ تب تک شیخ پورہ ضلع کے اریری بلاک کے تحت بورنا گاؤں کے سینکڑوں غیر مسلم دھرہرا گاؤں آکر غیر مسلموں کا ساتھ دینے لگے ۔ پکڑی برانواں کے ایس ڈی پی او مکیش کمار شاہا کی قیادت میں پولس نے مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر خواتین پر ظلم برپا کرنا شروع کردیا ۔ اس بربریت میں نصرت پروین، زینت خاتون، شمع پروین، مرزین پروین،نسرین پروین، صائمہ پروین کو زبردست چوٹیں آئیں۔
اعظمی باری نے پولس کی اس یکطرفہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے قصوروار پولس اہلکاروں اور افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔پولس نے اس معاملے میں کچھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ نوادہ پہلے سے ہی فرقہ وارانہ طور پر حساس مقام ہے۔ یہاں پچھلے دو سالوں میں کئی بار فرقہ وارانہ فسادات پیش آ چکے ہیں۔