کرناٹکا مسلم متحدہ محاذ نے کہا؛ شموگہ میں ہوئے قتل اور تشدد دونوں قابل مذمت۔ سخت کارروائی کا مطالبہ
بنگلورو، 24؍فروری (ایس او نیوز/پریس ریلیز) شیموگہ میں جو واقعات رونما ہوئے ہیں وہ انتہائی افسوسناک ہیں۔ ہرشا یا کسی اور انسان کا قتل قابل مذمت ہے۔ کوئی بھی شخص کسی بھی صورت میں قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ معاملہ زیر تفتیش ہے اور قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ ہم پولیس سے درخواست کرتے ہیں کہ منصفانہ تحقیقات کر کے ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
کرناٹکا مسلم متحدہ محاذ کے بینر تلے بنگلورو شہر کی جملہ مسلم جماعتوں نے ایک مشترکہ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے بتایاکہ اس قتل کے نتیجے میں کئی ناخوشگوار واقعات رونما ہوئے۔ یہ افسوسناک ہے کہ عوامی شخصیات نفرت انگیز تقاریر میں ملوث ہیں اور دو مذہبی برادریوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جو کہ ایک مجرمانہ جرم ہے۔ ہم پولیس سے درخواست کرتے ہیں کہ نفرت انگیز تقاریر کرنے والے تمام افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ یہ لوگ قوم کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن کے لیے کام کرنا ان کا فرض ہے۔ شیموگہ سے آنے والی ویڈیوز اور رپورٹس پریشان کن ہیں اور یہ ظاہر کرتی ہیں کہ پولیس کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کی گئی اور ممنوعہ احکامات کے باوجود بہت بڑا جلوس نکالا گیا۔ ہم پولیس سے درخواست کرتے ہیں کہ ممنوعہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے تمام افراد کے خلاف فوری کارروائی کریں اور ایف آئی آر درج کریں۔انہوں نے کہاکہ ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور ایف آئی آر درج کی جائے جنہوں نے آگ لگائی اور گاڑیوں کو جلایا، گھروں اور دکانوں پر پتھراؤ کیا۔ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ فوری طور پر مکینوں کی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا سروے کرایا جائے اور انہیں معاوضہ دیا جائے اور گاڑیوں کو جلانے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پتھر پھینکنے والے سماج دشمن عناصر کے ہاتھوں کئی بے گناہ افراد زخمی ہوئے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ہم ہر ایک سے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔ ہمارے ہاں بھائی چارے اور ہم آہنگی کی صدیوں کی تاریخ ہے۔ ہم چند بوسیدہ عناصر کو صدیوں کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
پریس ریلیز میں جمعیۃ العلماء کرناٹکا اور جماعت اسلامی ہند کرناٹکا سمیت کئی دیگر اداروں کے ذمہ داران کے نام شامل ہیں۔