اسرائیلی اور امریکی پروڈکٹس کے بائیکاٹ کااب نظرآرہا ہے اثر؛ کئی کمپنیوں کا نکل چکا ہے دیوالیہ؛ میکڈونالڈس نے کہا؛ صارفین کے بائیکاٹ سے مشرق وسطیٰ اور دیگر جگہوں پر کاروباربہت زیادہ متاثر

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 6th January 2024, 12:44 AM | ملکی خبریں | عالمی خبریں |

بینگلور 5 جنوری (ایس او نیوز ) غزہ میں معصوم فلسطینی شہریوں پر اسرائیل کی طرف سے ہورہی اندھادھند بمباری  کی مخالفت میں دنیا کے مختلف ممالک میں عوام نے  اسرائیلی اور امریکی پروڈکٹس  کے بائیکاٹ کا  فیصلہ کیا تھا ، جس کا کئی ممالک میں اثر  نظر آنے لگا ہے ،  مشہور فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز نے اعتراف کیا ہے  کہ اسرائیل غزہ تنازعے کے تناظر میں مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں صارفین کی جانب سے بائیکاٹ مہم سے ان کے کاروبار پر ’معنی خیز‘ اثر پڑا ہے۔

میکڈونالڈ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کرس کیمپزنسکی کا کہنا ہے کہ کمپنی کا کاروبار مشرق وسطیٰ اور دیگر جگہوں میں متاثر ہوا ہے جہاں اس کے خلاف صارفین نے بائیکاٹ کررکھا ہے۔ اس بائیکاٹ کی وجہ یہ تاثر ہے کہ یہ کمپنی اسرائیل کی حمایت کرتی ہے۔ کرس نے  لنکڈ ین  پوسٹ پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ  غلط معلومات کی وجہ سے  ان کی کمپنی کو بہت  زیادہ اثر پڑا ہے۔

یاد رہے کہ یہ بڑی امریکی کمپنی کے دوسرے سربراہ ہیں جنھوں نے اسرائیل اور غزہ کی جنگ سے کاروبار پر ہونے والے اثر ات کے متعلق بات کی ہے۔اس سے قبل مشہور کافی برینڈ سٹار بکس کی طرف سے  بھی اس صورت حال سے متاثر ہونے کی بات سامنے آچکی ہے۔

کرس  نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’جنگ اور اس سے منسلک غلط معلومات کی وجہ سے مشرق وسطیٰ اور خطے سے باہر کی کئی مارکیٹیں معنی خیز کاروباری اثرات کا سامنا کر رہی ہیں جو میکڈونلڈز جیسے برانڈز کو متاثر کر رہی ہیں۔‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’یہ مایوس کن اور غلط ہے۔‘ ’ ہر وہ ملک جہاں ہم کام کرتے ہیں، بشمول مسلم ممالک میں، مقامی مالک آپریٹرز فخر کے ساتھ میکڈونلڈز کی نمائندگی کرتے ہیں۔‘

میکڈونلڈز دنیا بھر میں اپنے 40,000 سے زیادہ ملکیتی  اسٹورس  چلانے کے لیے ہزاروں مقامی آزاد سرمایہ کاروں پر انحصار کرتا ہے۔ ان میں سے تقریباً پانچ فیصد مشرق وسطیٰ میں ہیں۔

7/اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے میکڈونلڈزکے کارپوریٹ ہیڈکواٹر نے اس معاملے پر خاموش رہنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ کمپنی تنازعے سے بچ نہیں سکی۔ اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے بعد میک ڈونلڈز اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے اسرائیلی فوج تک ہزاروں کھانے کے ڈبے مفت پہنچائے ہیں۔ اس عمل کی وجہ سے غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں سے برہم لوگوں نے اس برینڈ کے بائیکاٹ کا آغاز کیا، اس کی وجہ سے مسلم اکثریتی ممالک جیسے کویت، ہندوستان،  پاکستان ، مسقط اور ملائشیا  وغیرہ جیسے کئی  ممالک میں اسرائیلی پروڈکٹس کا بائیکاٹ کیا گیا۔ جس کی وجہ سے  اسرائیلی کمپنیوں کے  مالکان کو  بیان جاری کرناپڑا کہ ان کا فلسطینوں پر حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ 

کرس نے قبول کیا ہے کہ  مشرق وسطیٰ اور مشرق وسطیٰ سے باہر کے دیگر خطوں  میں بھی  اسرائیلی  اور امریکی پروڈکٹس کے بائیکاٹ سے  نہ صرف میکڈونلڈز بلکہ دیگر مغربی برانڈز بھی اس کے  اثرات کو محسوس کر رہے ہیں۔

کرس  کی یہ پوسٹ اُس وقت سامنے آئی ہے جب حالیہ دنوں میں بائیکاٹ کے حوالے سے مہم نے زور پکڑا ہے۔فلسطین کی حمایت کرنے والی تحریک بی ڈی ایس نے  کسی کمپنی کا نام لئے بغیر  اسرائیلی پروڈکٹس کے بائیکاٹ کرنے کی آواز بلند کی تھی اور ایسی کمپنوں سے  سرمایہ نکالنے اور اس پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ اس تحریک نے میکڈونلڈز کو باضابطہ ہدف نہیں بنایا تھا لیکن اس ہفتے اس نے بھی برینڈ  کا بائیکاٹ کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

بی ڈی ایس کا کہنا ہے کہ ’اسرائیل میں اپنے شرمناک فرنچائز معاہدے کو ختم کرنے کے لیے اپنی پرنٹ کمپنی میک ڈونلڈز کارپوریشن پر دباؤ ڈالنے کے بجائے، میک ڈونلڈز ملائیشیا اور اس کے سعودی مالک ملائشیا میں فلسطینیوں کی آزادی کی جدوجہد کی حامی پرامن یکجہتی کی آوازوں کو خاموش کرنے کی شدید کوشش کر رہے ہیں۔‘ ان کا کہنا ہے کہ ہم اسے درگزر نہیں کر سکتے اور ہم  میکڈونلڈز کو دکھائیں گے  کہ نچلی سطح پر بائیکاٹ کا کتنا بڑا  نقصان پہنچتا ہے۔

اُدھر اپنے پیغام میں میکڈونالڈکے کرس کیمپزنسکی نے کہا کہ "ہمارے دل مشرق وسطیٰ میں جنگ سے متاثر ہونے والی کمیونٹیز اور خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ہم کسی بھی قسم کے تشدد سے نفرت کرتے ہیں اور نفرت انگیز تقریر کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ  ہم  اپنے دروازے سب کے لیے کھولیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

وزیر اعظم مودی اورامیت شاہ کو پرجول ریونا کی حرکتوں پر معافی مانگنی چاہئے: راہول گاندھی

  کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی نے جنتا دل ا یس کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا کے ذریعے عصمت دری کو ‘اجتماعی عصمت دری’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو عصمت دری کرنے والے کی حمایت کرنے پر معافی مانگنی چاہیے۔

کیا صرف مسلمانوں کے زیادہ بچے ہیں؟ مجھے بھی پانچ بچے ہیں؛ کھرگے نے پی ایم مودی کو دیا کرارہ جواب

  لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کے ذریعے منگل سوتر اور مسلمانوں کے مسلسل ذکر پر کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اکثریت ملنے والی ہے اور اسی لیے وہ (مودی) اب منگل سوتر اور مسلمانوں کی بات کرنے لگے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم آپ کے پیسے ...

فرضی گرفتاری معاملے میں رائے بریلی کے ایس پی کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ نے دیا تحقیقات کا حکم

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پرشانت کمار کو ایک طالب علم کی مبینہ فرضی گرفتاری کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ رائے بریلی کے ایس پی پر طالب علم کی فرضی گرفتاری کا الزام ہے۔ یہ گرفتاری مبینہ طور پر چوری کے ایک معاملے میں ایس پی ...

ایل جی کے حکم پر دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین برطرف، اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام

ایک بڑی کارروائی میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین کو فوری اثر سے برطرف کر دیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی ویمن کمیشن کی اس وقت کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اجازت ان کی تقرری کی تھی۔

میں نے کبھی ایسا وزیر اعظم نہیں دیکھا جس کی تقریریں حقائق اور حقیقت پر مبنی نہ ہوں: شرد پوار

  نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے سربراہ شرد پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریروں میں حقائق اور حقیقت کا فقدان ہے۔ پریس سے بات کرتے ہوئے پوار نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی عوام سے جڑے مسائل پر بات نہیں کرتے بلکہ ان کی ...

سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضافہ پر اٹھائے سوال، پوچھا-’ یہ زائد ووٹ کہاں سے آئے؟‘

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں پہلے و دوسرے مرحلے کی ووٹنگ فیصد میں 10 فیصد کے زبردست اضافے پر الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے کے 11 دن اور دوسرے مرحلے کے ایک ہفتے بعد الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ووٹنگ کا جو فیصد پیش کیا ہے، اس ...

فرانس کی یونیورسٹیوں میں طلباء کا غزہ کی حمایت میں احتجاج، پولیس کی کارروائی

  امریکی یونیورسٹیوں کی طرح فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سوربون یونیورسٹی کے قریب درجنوں طلبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ درجنوں افراد نے اس اہم یونیورسٹی کے قریب مظاہرہ میں بڑا فلسطینی پرچم لہرایا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔

مسالہ تنازعہ: ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد آسٹریلیا میں بھی جانچ کا فیصلہ، فوڈ ریگولیٹری نے صارفین کو کیا الرٹ

ہندوستان کی مشہور مسالہ کمپنیوں ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے لیے مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد امریکہ میں ان کمپنیوں کے مسالہ کو لے کر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اور اب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی فوڈ ریگولیٹری نے اس کی جانچ کا فیصلہ کر ...

بنگلہ دیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا

  بنگلہ دیش کو گزشتہ 76 سالہ تاریخ کے ریکارڈ ہیٹ ویو کا سامنا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق یکم اپریل سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو 26 اپریل تک جاری رہی جب کہ بنگلہ دیشی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی لہر مزید چند دن جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 34356 تک پہنچ گئی

  اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔