کنڑا راجیہ اتسوا ایوارڈ کے لئے 6ہزار عرضیاں موصول

Source: S.O. News Service | Published on 19th October 2021, 11:24 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،19؍اکتوبر(ایس او نیوز)اس مرتبہ66کنڑا راجیہ اتسوا ایوارڈ س کیلئے محکمہ کنڑا اینڈ کلچر سے عرضیاں طلب کی گئی تھیں۔ محکمہ کو اب تک 6ہزار عرضیاں موصول ہوئی ہیں۔ ہر سال یکم نومبر کو کنڑا راجیہ اتسوا کے موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کو اس ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔ اب تک 6ہزار عرضیاں محکمہ کو موصول ہوئی ہیں۔ لیکن اس ایوارڈ کیلئے آخری منٹ تک لابی چلائی جاتی ہے۔ آخری دنوں میں بھی منتخب احباب کی فہرست میں ناموں کو شامل کیا جاتا ہے۔ اس ایوارڈ کے لئے ایسا کوئی سال نہیں جب ضابطوں پر عمل کے ساتھ ایوارڈ س دیئے گئے ہوں، آخری لمحات تک فہرست میں ناموں کو شامل کیا جاتا ہے، گویا ایسالگتا ہے کہ خدمات کی نشاندہی کرکے ایواراڈ دینے کی بجائے چند لوگ سفارش سے اور لڑ جھگڑ کر اس ایوارڈ کو حاصل کرتے ہیں۔ اس تقریب میں بھی اکثر دیکھا گیا ہے کہ خدمات کے صلہ میں منتخب ہونے والے ایوارڈ یافتگان کسی کونے میں خاموشی سے بیٹھ کر اپنی باری کاانتظار کرتے ہیں۔ جبکہ زبردست لڑ جھگڑ کر ایوارڈ حاصل کرنے والوں کا زیادہ شوشرابہ رہتا ہے اور خود کی تشہیر کیلئے اسٹیج کے سامنے سامنے رہتے ہیں۔ اس مرتبہ عوام کو یہ اختیار دیا گیا تھا کہ وہ مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کی نشاندہی کرکے ان کی سفارش کریں، شاید اس لئے صرف66ایوارڈس کے لئے 6ہزار سے زیادہ عرضیاں موصول ہوئی ہیں۔ پچھلے سالوں کے مقابلہ اس مرتبہ سب سے زیادہ عرضیاں موصول ہوئی ہیں۔ محکمہ نے تمام عرضیوں کو موصول تو کرلیا ہے۔ ان عرضیوں کی جانچ پڑتال کے بعد 24/اکتوبر تک ایوارڈ یافتگان کی حتمی فہرست تیار کی جائے گی۔اس ایوارڈ کے لئے ہر سال عرضیاں زیادہ ہورہی ہیں، سال برائے2018-19میں 1300عرضیاں موصول ہوئی تھیں۔2019-20 میں 1,191عرضیاں موصول ہوئی تھیں۔2020-2021میں 3000عرضیاں موصول ہوئی تھیں۔ رواں سال میں 6000عرضیاں موصول ہوئی ہیں۔ ہر سال ان عرضیوں کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی فہرست تیار تو کی جاتی ہے۔ لیکن آخری لمحات تک کم از کم ایک درجن نام تو شامل کئے جاتے ہیں۔ اس ایوارڈ کے لئے اس مرتبہ یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ جن کی عمر60برس یا اس سے زیادہ ہے وہی ایوارڈ کے اہل ہیں۔ عرضیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ 15/ اکتوبر رکھی گئی تھی۔ اس مرتبہ یکم نومبر کو 66 ویں کنڑا راجیہ اتسوا منایاجارہا ہے اور ایوارڈ سے بھی صرف66دیئے جارہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...