مودی کی کشتی ڈوب رہی ہے، آر ایس ایس نے بھی ساتھ چھوڑ دیا:مایاوتی
لکھنؤ / بلیا،15/مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے منگل کو ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر ٹویٹ کے ذریعے سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نیا ڈوب رہی ہے اور آر ایس ایس نے بھی ان کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ بلیا میں ایس پی-بی ایس پی اتحاد کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 23 مئی سے بی جے پی، وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امیت شاہ کے برے دن شروع ہو جائیں گے۔مایاوتی نے آج اپنے پہلے ٹویٹ میں کہاکہ پی ایم نریندر مودی کی حکومت کانیا ڈوب رہی ہے، اور اس کا جیتا جاگتا ثبوت یہ ہے کہ آر ایس ایس نے بھی ان کا ساتھ چھوڑ دیا اور ان کی وعدہ خلافی کی وجہ سے بھاری عوامی مخالفت کو دیکھتے ہوئے سنگھی خود تھیلے لے کر انتخابات میں کہیں بھی محنت کرتے نظر نہیں آ رہے ہیں، جس سے مودی کے پسینے چھوٹ رہے ہیں۔اب ملک کو آئین کی صحیح فلاحی منشا کے ساتھ چلانے والا خالص پی ایم چاہئے۔عوام نے ایسے بہروپیوں سے بہت دھوکہ کھا لیا ہے اور اب آگے دھوکہ کھانے والی نہیں ہے،ایسا صاف لگتا ہے۔ انہوں نے اپنے تیسرے ٹویٹ میں کہاکہ روڈ شو اور جگہ جگہ پوجاپاٹ ایک نیا انتخابی فیشن بن گیا ہے جس پر بھاری خرچ کیا جاتا ہے۔کمیشن کی طرف سے اس اخراجات کو امیدوار کے اخراجات میں شامل کرنا چاہیے اور اگر کسی پارٹی کی طرف سے امیدوار کی حمایت میں روڈ شو وغیرہ کیا جاتا ہے تو اسے بھی پارٹی کے اخراجات میں شامل کیا جانا چاہئے۔ بی ایس پی سربراہ نے ٹویٹ کرکے کہاکہ ساتھ ساتھ کسی بھی پارٹی کے امیدوار کے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں انتخابی مہم پر پابندی لگانے کے دوران اگر وہ پوجاپاٹ وغیرہ کرتا ہے اور اسے میڈیا میں بڑے پیمانے پر پروپیگنڈے کیا جاتا ہے تو اس پر بھی روک لگنی چاہیے۔کمیشن اس پر بھی کچھ ضرور اقدامات کرے۔ بتا دیں کہ ’علی-بجرنگ بلی‘ بیان پر الیکشن کمیشن کی پابندی کے درمیان وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ لکھنؤ واقع ہنومان پل مندر میں درشن کرنے پہنچے تھے۔