مودی حکومت ملک کی پہلی ایسی حکومت ہے جو نہ تو اراکین پارلیمنٹ کی بات سننا چاہتی ہے، نہ ہی پارلیمنٹ کی: کانگریس

Source: S.O. News Service | Published on 1st December 2021, 9:30 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،یکم دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)’’جب جب کانگریس پارٹی کی قیادت میں مکمل اپوزیشن کمرتوڑ مہنگائی، بے تحاشہ بے روزگاری، ڈوبتی معیشت، کسان-مزدوروں کی تکلیف و دلتوں-قبائلیوں-پسماندوں-اقلیتوں کے حقوق تلف کیے جانے جیسے اہم ایشوز اٹھاتا ہے، ان پر بحث کرنا چاہتا ہے تو مودی حکومت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پارلیمنٹ کی کارروائی خود ہی نہیں چلنے دیتی۔ ملک کے 75 سالہ تاریخ میں پہلی بار اب صحافیوں کو بھی پارلیمانی کارروائی صحافیوں کی صف سے دیکھنے کے لیے سڑکوں پر مظاہرہ کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے جاری کیا ہے۔ اس میں انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ مرکز کی بی جے پی حکومت تاناشاہی کی سبھی حدیں پار کر گئی ہے۔ یہ ملک کی پہلی ایسی حکومت ہے جو نہ تو اراکین پارلیمنٹ کی بات سننا چاہتی ہے، نہ ہی پارلیمنٹ کی۔

اپنے بیان میں کے سی وینوگوپال آگے کہتے ہیں کہ ’’آج کمر توڑ مہنگائی ملک کے ہر شخص کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔ مہنگائی روکنے کی جگہ ہر دن مودی حکومت قیمتیں بڑھا رہی ہے اور ٹیکس وصولی ہو رہی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھ کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے فیصلہ لیا ہے کہ 12 دسمبر 2021 کو دہلی میں ایک وسیع ’مہنگائی ہٹاؤ ریلی‘ کر استحصال کرنے والی مودی حکومت کی آنکھوں سے پردہ اٹھانے کا کام کریں گے۔ کانگریس پارٹی نے اس مہاریلی کے انعقاد کے لیے اجازت مانگی۔ کافی مشقت کے بعد حکومت نے دوارکا میں ریلی کی اجازت دی۔ اب جب ریلی کی تیاریاں زور و شور پر ہیں، اور پورے ملک سے کانگریس کے لوگوں سمیت عوام اپنی آواز بلند کرنے کو تیار ہیں، ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مودی حکومت نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر پر دباؤ بنا کر دوارکا، دہلی میں ہونے والی ’مہنگائی ہٹاؤ ریلی‘ کی اجازت کو خارج کروا دیا۔‘‘

کانگریس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ ’’تکبر میں مبتلا وزیر اعظم نہیں چاہتے کہ مہنگے پٹرول-ڈیزل، مہنگی گیس، مہنگا کھانے کا تیل، مہنگی دال اور سبزیاں، اور آسمان چھوتی سبھی چیزوں کی قیمتوں پر عوامی تحریک ہو اور یہ سبھی پر ظاہر ہو جائے کہ کمرتوڑ مہنگائی کے لیے سیدھے سیدھے مودی حکومت ذمہ دار ہے۔ لیکن ہم نہ جھکنے والے ہیں، نہ ڈرنے والے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی کے سی وینوگوپال نے واضح کیا کہ اب ’مہنگائی ہٹاؤ ریلی‘ 12 دسمبر 2021 کو ہی راجستھان کے جے پور میں منعقد کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم عوام کی آواز اٹھاتے رہیں گے۔ ان کی لڑائی لڑتے رہیں گے جب تک کہ اس متکبر، ظالم اور پونجی پرست حکومت کی عقل ٹھکانے نہ لگا دیں اور اسے مجبور نہ کر دیں کہ عوام کو مہنگائی سے راحت دے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔