مودی حکومت کے بجٹ سے متوسط ​​طبقہ ناخوش، کہا- صرف پرسنل ٹیکس ریلیف سے مہنگائی نہیں ہوگی کم

Source: S.O. News Service | Published on 2nd February 2023, 7:31 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،2؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی) 24-2023 کے عام بجٹ کے اعلان کے بعد ایک طرف پورا متوسط ​​طبقہ انکم ٹیکس میں بھاری چھوٹ سے خوش ہے، لیکن وہ مہنگائی سے راحت محسوس نہیں کر رہا۔ مشرقی دہلی کی گیتا کالونی میں رہنے والی ایک گھریلو خاتون وملا دیوی نے کہا کہ مجھے بجٹ میں کوئی فرق نظر نہیں آرہا ہے کیونکہ آٹا، دال، چاول جیسی بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حکومت نے متوسط ​​طبقے کے لیے کیا کیا؟ میرے حساب سے مہنگائی کم ہونی چاہیے تھی جس میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ صرف نجی ٹیکس میں ریلیف ملنے سے مہنگائی میں کمی نہیں آئے گی۔

دوسری طرف دہلی کے ایک اور ملازمت پیشہ نوجوان جگموہن نے کہا کہ بجٹ سے ہر خاندان کو کافی امیدیں ہوتی ہیں کہ حکومت عام آدمی کے لیے کچھ راحت لائے گی۔ متوسط ​​طبقے کو آئی ٹی آر میں کچھ راحت ملی ہے لیکن یہ جملہ ہے۔ سات سالوں میں یہ ریلیف توقع سے کچھ کم تھی۔ حکومت اپنے اخراجات کم کرنے کے بجائے عام آدمی کی جیب پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ کورونا بحران کے بعد متوسط ​​طبقے کے خاندان کو سرکاری اسکیم کے علاوہ کوئی خاص ریلیف نہیں ملی۔ اس بار حکومت کچھ اور ریلیف دے سکتی تھی۔

دہلی کے لکشمی نگر میں رہنے والے انیل کمار نے کہا کہ بجٹ میں انکم ٹیکس کی حد کو 5 سے بڑھا کر 7 لاکھ کرنا ایک اچھا قدم ہے۔ اس کا اثر اہم شعبوں پر بھی پڑے گا، جس کی وجہ سے خاندان اپنی ماہانہ آمدنی کو منظم کر سکے گا۔ حکومت نے انکم ٹیکس کی حد بڑھا دی ہے لیکن بچت اور ہوم لون پر دستیاب انکم ٹیکس کی سہولت ختم کر دی ہے۔ یہ قدرے مایوس کن ہے۔ اس کے ساتھ اگر حکومت پٹرول۔ ڈیزل اور روزمرہ کی ضروریات کی دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی کرتی تو شاید مہنگائی میں بھی کمی ہوتی کیونکہ ان کا براہ راست اثر مہنگائی پر پڑتا ہے۔

ایک دکاندار پنٹو نے مزید کہا، جہاں تک میں سمجھتا ہوں، یہ پورا بجٹ دور رس نتائج کا حامل ہو سکتا ہے۔ کچھ آلات کی قیمتوں میں کمی ضرور ہوئی ہے، لیکن ہم روز مرہ کے استعمال کی ضروری اشیاء میں بھی رعایت کی توقع کر رہے تھے۔ اگر حکومت ماہرین کی رائے لے کر ہی بجٹ تیار کرتی ہے تو اس کے نتائج آنے والے دنوں میں واضح ہو جائیں گے کہ حکومت کتنی کامیاب رہی۔ کسانوں کے لیے شری ان یوجنا شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے تحت موٹے اناج کو اُگانے کی ترغیب دی جائے گی۔ جوار، باجرہ اور راگی کی پیداوار بڑھانے پر زور دیا جا رہا ہے۔ شاید اس کے پیچھے حکومت کا مقصد کسانوں کو راحت دینا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔