کیا کرناٹکا میں یکم جون سے مسجد، گرجا گھر اور مندروں کو کھولنے کی دی جائے گی اجازت ؟
بنگلور،26مئی(آئی این ایس انڈیا) کورونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ملک میں لاک ڈاؤن لاگو ہے۔لاک ڈاؤن 4.0 میں حکومت کی جانب سے بہت سی مراعات دی گئی ہیں، تاہم مندر، مسجد کو لے کر پابندیاں جاری ہیں لیکن حکومت نے لاک ڈاؤن میں رعایت کو لے کر ریاستوں کو بھی فیصلہ لینے کا حق دیا تھا۔دریں اثنا کرناٹک حکومت نے اب مندروں کو لے کر اہم فیصلہ لیا ہے۔ریاستی حکومت نے یکم جون سے مندروں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے،تاہم اس دوران سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل کرنا ضروری ہوگا۔
مُزراعی منسٹر کوٹا سرینواس پجاری نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ مندروں کے پجاری اور بھکت دونوں مندر کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔جس کے تعلق سے آج منگل کو منعقدہ میٹنگ میں کرناٹک کے وزیراعلیٰ یڈی یورپا سے بات چیت ہوئی ہے۔میٹنگ میں یہ طے پایا کہ یکم جون سے مندروں کو کھولا جانا چاہئے.
اس تعلق سے سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ اوپن کرنے کا جہاں تک تعلق ہے، یہ تمام مذہبی عبادت گاہوں پر لاگو ہوتا ہے، اگر مندروں کو کھولے جانے کی بات کی جارہی ہے تو اس میں مندروں کے ساتھ مساجد اور گر جا گھر بھی آجاتے ہیں۔ البتہ یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا 4.0 لاک ڈاون کے بعد مرکزی حکومت عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دے گی ؟
یاد رہے کہ کرناٹک میں قریب 34 ہزار 500 مندر یکم جون سے عقیدت مندوں کے لئے کھل جائیں گے۔اس سے پہلے اتراکھنڈ میں بدری ناتھ اور کیدار دھام کے دروازے بھی کھولے گئے تھے،اگرچہ، لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں پر بھکتوں کو آنے کی اجازت نہیں ہے۔ادھر لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں روزگار بھی جا رہے ہیں۔حال ہی میں لاک ڈاؤن کا اثر ملک کے سب سے امیر مندر پر بھی پڑا۔آندھرا پردیش کے تروپتی بالاجی مندر میں 1300 کنٹراکٹ ملازمین کو باہر نکال دیا گیا،ان ملازمین کا کنٹراکٹ 30 اپریل کو ختم ہو گیا اور مندر انتظامیہ نے یکم مئی سے کنٹراکٹ کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا ہے۔دراصل، تروپتی بالاجی مندر انتظامیہ نے کنٹراکٹ پر کام کر رہے 1300 ملازمین کو یکم مئی سے کام پر آنے سے منع کر دیا۔مندر انتظامیہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کام بند ہے، لہذا اب ان کے 1300 ملازمین کے کنٹراکٹ 30 اپریل سے آگے نہیں بڑھا پائیں گے۔
واضح رہے کہ 24 مارچ کو کورونا وائرس کے پھیلتے اثرات کو دیکھتے ہوئے ریاست گیر سطح پر لاک ڈاون کے اعلان پر تمام عبادت گاہوں کو بھی بند کرنے کے احکامات دئے گئے تھے۔