کووڈ-19: 40 ہزار کی دوا ایک لاکھ میں کر رہا تھا فروخت، ہوا گرفتار
ممبئی،5؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) کورونا وائرس کے باعث ہونے والی بیماری کووڈ-19 سے اس وقت ساری دنیا جوجھ رہی ہے اور اب تک ناقابل علاج مانی جانے والی اس بیماری کے علاج سے متعلق جب بھی کوئی دوا، انجکشن یا ایلوپیتھی طریقے علاج کے علاوہ دیگر یونانی، ایوروید یا ہومیوپیتھی وغیرہ طریقے علاج کا کوئی نسخہ، جوشاندہ یا کاڑھا وغیرہ سامنے آتا ہے تو ضرورتمند فوری اس کی طرف لپکتے ہیں، اور اسے حاصل کر کے استعمال کر رہے ہیں۔
ایسے موقوں پر بعض مفاد پرست او مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے عوام کے اسی خوف اور ضرورت کا ناجائز فائدہ اٹھانے سے نہیں چوک رہے ہیں۔ ممبئی پولس اور ایف ڈی اے نے ایک ایسے ہی شاطر کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جو ٹوکلیزوماب (Remdesivir) نامی دوا جس کی قیمت 40 ہزار ہے اسے ایک لاکھ میں فروخت کر رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ایک خفیہ اطلاع پر ایف ڈی اے اور پولیس نے مشترکہ طور پر ایک جال بچھا کر اعصام نصیرخان نامی ایک شخص کو جو کاشی پور اتراکھنڈ کا رہائشی ہے، گرفتار کرلیا۔ یہ شخص ٹوکلیزوماب (Remdesivir) نامی دوا کو ایک لاکھ روپے میں فروخت کررہا تھا۔
جس کی اصل قیمت (ایم آر پی) 40000 روپے ہے، اس کے قبضہ سے پولس نے اس دوا کی 15 شیشیاں بھی ضبط کی ہیں۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ یہ انجیکشن دہلی کے بازار سے لے کر آتا تھا۔ یہ کارروائی ایف ڈی اے ڈرگ انسپکٹر ناندیکر اور ڈی آئی راٹھود نے کرائم برانچ باندرہ یونٹ 9 کے ساتھ باندرہ میں انجام دی ہے۔ مذکورہ بالا شخص کو گرفتار کر کے اس کے خلاف. ایف آئی آر باندرہ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹوکلیزوماب اور ریمڈیسیویر ( Tocilizumab and Remdesivir) نامی دو دواؤں کی بہت زیادہ مانگ ہے، حالانکہ یہ دوائیں کووڈ ۔19 کے علاج معالجے کے طور پر ابھی تک آزمائش اور جانچ کے مرحلے میں ہیں۔ ان کی افادیت سے متعلق سائنسی ثبوتوں کا انتظار کیا جا ریا ہے۔ نیز ڈاکٹر صرف شدید متاثرہ مریضوں کو ہی اس کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔