میری بیٹیوں پر مقدمہ درج ہوا تو امت شاہ پر کیوں نہیں؟ منور رانا

Source: S.O. News Service | Published on 23rd January 2020, 11:27 AM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،23/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)  شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہرے میں شامل ہونے کی پاداش میں اپنی بیٹیوں کے خلاف مقدمہ درج لکھے جانے کے بعد اردو کے نامور شاعر منور رانا نے امت شاہ کی لکھنؤ ریلی پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جلسہ عام سے خطاب کر کے انتظامیہ کی طرف سے دفعہ 144 کے تحت جاری حکم امتناعی کی خلاف ورزی کی ہے۔

منور رانا نے سوال کیا، ’’میری بیٹیوں سمیہ اور فوزیہ کے خلاف حکم امتناعی کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا لیکن منگل کے روز راجدھانی میں ہزاروں لوگوں سے خطاب کرنے والے امت شاہ کا کیا ہوگا؟ جلسہ عام میں یقینی طور پر چار سے زیادہ افراد تھے۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کیوں نہیں ہوا؟ دو مختلف افراد کے لئے ایک قانون کے دو پہلو کیسے ہو سکتے ہیں؟‘‘

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ترجمان چندرموہن کی اس دلیل پر کہ امت شاہ کے جلسہ عام کے کے لئے باضابطہ طور پر اجازت لی گئی ہے، شاعر منور رانا نے سوال کیا کہ کیا قانون کو توڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے؟

ادھر، اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے منور رانا کی حمایت کرتے ہوئے کہا، ’’دفعہ 144 مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے لئے کیوں نہیں ہے؟ حکم امتناعی کی خلاف ورزی پر عام آدمی کو اٹھایا جارہا ہے لیکن جب بات حکمراں جماعت بی جے پی کی ہو تو، انتظامیہ خوشی سے انہیں قانون توڑنے کی اجازت دی دیتی ہے۔‘‘

اس بارے میں جب لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک اگروال سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ جلسہ عام کے لئے باضابطہ طور پر اجازت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن، محکمہ تعمیرات عامہپ (پی ڈبلیو ڈی) اور پولیس سمیت دیگر محکموں سے بھی ضروری اجازت لی گئی تھی۔

تاہم، منور رانا نے سوال کیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف انہی کے احکامات کی خلاف ورزی کا مقدمہ کب درج کیا جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ اگر شاہ کی ریلی کو جائز قرار دیا گیا تو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ان کی بیٹیوں اور دیگر مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کارروائی ناانصافی ہوگی۔

واضح رہے کہ سوموار کی شب مبینہ طور پر حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں 160 نامزد افراد اور دیگر نامعلوم کے خلاف لکھنؤ پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے، ان میں منور رانا کی بیٹیاں بھی شامل ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔